سادہیہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

فعلی مصدر سادھ سے اشتقاق جس سے مراد ختم کرنا، مکمل کرنا، ماتحت کرنا اور ملکیت کرنا ہے۔ مگر ہندو اساطیر میں اس سے مراد نیم الوہی فلکی وجود ہیں۔ بینر جی کے نذدیک رتبے کے اعتبار سے انھیں وسطی درجہ کے دیوتا قرار دیا سکتا ہے۔ رگ وید میں ان کا حوالہ قدما کے دیوتا کے طور پر دیا جاتا ہے۔ جب کہ تیت سام کے مطابق ان کا انسانوں قبل موجود ہوتا تسلیم کیا گیا ہے۔ امکان ہے کہ چاروں ویدوں کی یہ تجسیم ہوں۔ بھرت سام میں بعد ازاں انھیں بادشاہ کی سالانہ تقدیس کی رسوم سے قبل پوترتا کی رسوم سے وابستہ کر دیا گیا۔ تیت سام میں انھیں یہی مقام اشومیدھ یا گھوڑے کی قربانی کی رسوم میں بھی حاصل رہا۔ ست براہن کے مطابق قربانی کے گھوڑے سال بھر کھلے گھوم تے رہتے تھے اور ان کی حفاظت میں انھیں بھی حصہ دار ٹھہرایا گیا۔

رگ کے ساتھ ست برہمن میں انھیں دیوتاؤں سے اوپر افلاک کا باسی قرار دیا گیا۔ یاسک نے ان کے علاقہ قیام کانا بھور لوک بتایا ہے۔ منو سمرتی میں انھیں سوم سار انامی پتری اور وراج کی اولاد بتایا گیا ہے جب کے پرانوں کی رو سے یہ دکش کی بیٹی سدہیہ اور دھرم کی اولاد ہیں اور ان کی وجہ تسمیہ بھی ہے۔ ان کی تعداد بارہ سے سترہ تک بتائی جاتی ہے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. منو دھرم شاشتر Glossary (کشاف اصطلاحات ) ترجمہ ارشد رازی