وراتیہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ہندو دیومالا خانہ بدوشوں کا ایک قبیلہ جس کے متعلق بہت کم معلومات ہیں لیکن ہندوستان وارد ہونے والے آریاؤں میں یہ قبیلہ بھی شامل تھا۔ انھوں نے رفتہ رفتہ دکن کی طرف بڑھنا شروع کر دیا، لیکن برہمنی دائرہ اثر سے باہر رہے۔ ان لوگوں کے پاس چھکڑے تھے، جن میں گھوڑے، خچر اور بیل جوتے جاتے تھے۔ یہ لوگ چھکڑوں کو قربانی اور عبادت گاہ کے طور پر استعمال کرتے تھے۔ دوران عبادت سروں پر سیاہ پگڑی، جسم پر سیاہ لبادہ اور کانوں میں تقریباتی مندرے پہنتے تھے ۔ اتھر وید کے مطابق یہ یوگا کی بعض مشقوں کے عامل تھے، جن میں سال بھر کھڑے رہنا، حالت استغراق میں چلے جانا اور سانس کی مشقیں بھی شامل تھیں۔ نامعلوم وجوہات کی بنائ پر گزرتے وقت کے ساتھ ان کا سماجی رتبہ گرتا چلا گیا۔ بعد کی تحریروں میں انھیں سماج دشمن، شرابی، زہر دینے والے اور دوغلے کہا گیا ہے۔ منو نے ان پر خصوصیت سے کڑی تنقید کی ہے۔ اس کا فیصلہ ہے کہ اعلیٰ طبقات سے رکھنے والا کوئی بھی جس کی رسوم تقدیس INTIATION مقررہ وقت پر ادا نہیں ہوتی ہے، بلا آخر وراتیہ (ذات یا آشرم سے باہر ) قرار دیا جاتا ہے اور سچے آریاؤں کی تحقیر کا نشانہ بنتا ہے۔ ایلیڈا شمنیزم Shamniism میں لکھا ہے کہ یہ قبیلہ آب حیات کی تلاش میں سرگردان تھا۔ اس خیال کی تصدیق ڈاکٹر بھنڈار کر نے بھی کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ قبیلہ شیوا وابستہ رسوم سے وابستگی کے باعث غالباً یہی لوگ بعد ازاں شیومت کے نام سے باقائدہ ایک فرقہ کی شکل اختیار کر گئے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. منو دھرم شاشتر Glossary کشاف اصطلاحات ۔� ترجمہ ارشد رازی