فرخ سیر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
فرخ سیر

دور حکومت 11 جنوری 1713 – 28 فروری 1719
معلومات شخصیت
پیدائش 20 اگست 1685
اورنگ آباد، مغلیہ سلطنت
وفات 29 اپریل 1719 (عمر 33)
دہلی، مغلیہ سلطنت
مدفن مقبرہ ہمایوں   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات سزائے موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
زوجہ فخر النساء بیگم
راجکماری اندرا کنور
اولاد بادشاہ بیگم ملکہ الزمانی   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد عظیم الشان
والدہ صاحبہ نزوان
خاندان تیموری سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسل بادشاہ بیگم، مغلیہ ملکہ
خاندان تیموری
دیگر معلومات
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مغل حکمران
ظہیر الدین محمد بابر 1526–1530
نصیر الدین محمد ہمایوں 1530–1540
1555–1556
جلال الدین اکبر 1556–1605
نورالدین جہانگیر 1605–1627
شہریار مرزا (اصلی) 1627–1628
شاہجہان 1628–1658
اورنگزیب عالمگیر 1658–1707
محمد اعظم شاہ (برائے نام) 1707
بہادر شاہ اول 1707–1712
جہاں دار شاہ 1712–1713
فرخ سیر 1713–1719
رفیع الدرجات 1719
شاہجہان ثانی 1719
محمد شاہ 1719–1748
احمد شاہ بہادر 1748–1754
عالمگیر ثانی 1754–1759
شاہجہان ثالث (برائے نام) 1759–1760
شاہ عالم ثانی 1760–1806
[[بیدار بخت محمود شاہ بہادر] (برائے نام) 1788
اکبر شاہ ثانی 1806–1837
بہادر شاہ ظفر 1837–1857
برطانیہ نے سلطنت مغلیہ کا خاتمہ کیا

شہزادہ معین الدین محمد فرخ سیر شہزادہ عظیم الشان (حاکم بنگال) کے ساتھ بنگال میں مقیم تھا۔ 1712ء میں بادشاہ شاہ عالم اول کی وفات کی خبر سن کر عظیم الشان نے فرخ سیر کو بنگال میں اپنا قائم مقام مقرر کیا اور خود تخت دہلی کے حصو ل کے لیے اپنی فوج کے ہمراہ روانہ ہوا۔ شہزادوں کی تخت نشینی کی خونریز جنگوں کے بعد شہزادہ معزالدین جہاں دار شاہ تخت طاؤس کا وارث بنا۔

جہاں دار شاہ نے اپنے ایک سال سے کم مختصر دور حکومت (1712 تا 1713) میں لاتعداد مغل شہزادے موت کے گھاٹ اتار دیے۔ اسی اثناء میں جہاں دار شاہ نے فرخ سیر کی گرفتاری کے لیے بنگال کی طرف فوج روانہ کرنے کا حکم صادر کر دیا۔ یہ خبریں بنگال بھی پہنچ گئیں، جس سے فرخ سیر، اس کی والدہ اور دیگر بہن بھائیوں میں خوف کی لہردوڑ گئی، کیونکہ وہ دیگر رشتہ داروں کا حشر دیکھ چکے تھے۔

فرخ سیر نے نہایت سوچ بچار کے بعد طاقتور امرا (سید برادران) سے مدد حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔ چنانچہ شہزادہ فرخ سیر نے 11 جولائی 1713ء کو معزالدین جہاں دار شاہ کو شکست دے کر مغلیہ سلطنت کی باگ ڈور سنبھال لی۔ فرخ سیر کو حکومت سید برادران کی وجہ سے ملی تھی، اس لیے وہ ان کے ماتحت تھا، تمام امور سلطنت ان کے مشوروں سے سر انجام دیے جاتے تھے۔ کچھ عرصہ بعد فرخ سیر نے ان کا زور اور طاقت توڑنے کی کوشش کی،

مزید دیکھیے[ترمیم]

ماقبل  مغل شہنشاہ
1713–1719
مابعد