کتاب الہند

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کتاب الہند
مصنفابو ریحان محمد بن احمد البیرونی
ملکسلطنت غزنویہ کے دور کا بھارت
زبانعربی
موضوعہندو مت کی تاریخ، عقائد، رسم و رواج اورفلسفہ
صنفتاریخ

ابو ریحان البیرونی کی فلسفی پر عربی زبان میں پہلی شہرہ آفاق کتاب، جس کا پورا نام تحقیق ما للھندمن مقولۃ مقبولۃ فی العقل او مرذولۃ ہے۔ یہ کتاب قدیم ہندوستان کی تاریخ، رسوم و رواج اور مذہبی روایات کے ذیل میں صدیوں سے مورخین کا ماخذ رہی ہے اور آج بھی اسے وہی اہمیت حاصل ہے۔ایڈورڈ سخاؤ نے سب سے پہلے اس کا جرمن ترجمہ شائع کیا، بعد ازاں Albiruni's India کے نام سے انگریزی میں پیش کیا جبکہ پہلا اردو ترجمہ سید اصغر حسین نے کیا جو انجمن ترقی اردو سے شائع ہوا۔

کتاب الہند کا مواد حاصل کرنے کے لیے البیرونی نے سال ہا سال تک پنجاب میں مشہور ہندو مراکز کی سیاحت کی، سنسکرت جیسی مشکل زبان سیکھ کر قدیم سنسکرت ادب کا براہ راست خود مطالعہ کیا۔ پھر ہر قسم کی مذہبی، تہذیبی اور معاشرتی معلومات کو، جو اہل ہند کے بارے میں اسے حاصل ہوئيں اس کتاب میں قلم بند کر دیا۔ اس کتاب میں ہندو عقائد، رسم و رواج کا غیر جانبدرانہ اور تعصب سے پاک انداز میں جائزہ لیا گیا ہے۔ یہ پہلی کتاب ہے جس کے ذریعے عربی دان طبقہ تک ہندو مت کے عقائد و دیگر معلومات اپنے اصل مآخذ کے حوالے سے پہنچیں۔[1]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. سید قاسم محمود، انسائیکلوپیڈیا مسلم انڈیا، حصہ 3، صفحہ 155-56، 2006ء۔ شاہکار بک فاؤنڈیشن، لاہور