مفتاح السعادۃ و مصباح السیادۃ فی موضوعات العلوم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مفتاح السعادۃ و مصباح السیادۃ فی موضوعات العلوم
مصنفاحمد بن مصطقیٰ مشہور بنام طاش کبری زادہ
اصل عنوانمفتاح السعادۃ و مصباح السیادۃ فی موضوعات العلوم
موضوعتعلیم و تعلم، شرعی علوم، فہرستیں (علوم، اسماء کتب، شخصیات و مصنفین اور اماکن)
صنفغیر افسانوی
صفحات3 جلد

مفتاح السعادۃ و مصباح السیادۃ فی موضوعات العلوم کتاب علمی موضوعات کا احاطہ کرتی ہے۔ اس کتاب کے مصنف مشہور عثمانی ترکی عالم طاش کبری زادہ ہیں۔ یہ دسویں صدی ہجری/سولہویں صدی عیسوی کے مشہور حنفی عالم تھے اور لطف کی بات یہ ہے کہ ان کی پیدائش بروصہ میں اور نشو و نما انقرہ میں ہوئی اور بقیہ زندگی استانبول کے عہدہ قضاءت پر فائز رہے۔ واضح رہے کہ مذکورہ تینوں شہر ترکی کے دار الحکومت رہے ہیں۔

طاش کبری زادہ نے اپنی اس کتاب میں معاصر عہد کے جملہ متداول علوم کا تعارف پیش کیا ہے، اس لحاظ سے یہ کتاب عثمانی دور خلافت میں رائج جملہ علوم کا موسوعہ اور ہمیشہ سے متعلقہ موضوعات پر محققین کا مرجع رہی ہے۔

ترتیب کتاب[ترمیم]

یہ کتاب تین جلدوں، چار مقدمات اور سات دوحوں پر مشتمل ہے۔ اور ہر دوحہ متعدد شعبوں کا احاطہ کرتا ہے، کتاب میں ذیلی عناوین کے لیے مصنف نے دوحہ، شعبہ، عنقود، مطلب، اصل،قسم، جملہ، مقام اور مثار جیسے الفاظ کو بطور اصطلاح استعمال کیا ہے۔

جلد اول[ترمیم]

جلد اول میں علم، تعلیم و تعلم کی فضیلت، آداب و شرائط نیز تمام عقلی و ادبی علوم کا تعارف ہے، اس انتخاب میں حکمت عملی و نظری کے ذریعہ تخصیص نہیں کی گئی ہے۔

جلد دوم[ترمیم]

جلد دوم میں جملہ شرعی علوم کا احاطہ کیا ہے۔

جلد سوم[ترمیم]

جلد سوم میں ان تمام علوم کو یکجا کیا ہے جن کا تعلق تزکیہ نفس سے ہے اور اسی ذیل میں احیاء علوم الدین کا خلاصہ بھی پیش کیا ہے۔ نیز جلد سوم کے آخر میں درج ذیل فہارس بھی نقل کی ہیں جن سے کتاب کی افادیت مزید بڑھ جاتی ہے:

  • فہرست علوم
  • فہرست اسماء کتب
  • فہرست شخصیات و مصنفین
  • فہرست اماکن

گویا مصنف نے معاصر عہد کے علوم کا دائرہ المعارف تیار کر دیا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]