اینگلو میسور جنگیں

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حیدر علی

اینگلو میسور جنگیں (Anglo-Mysore Wars) ہندوستان میں اٹھارویں صدی کی آخری تین دہائیوں میں سلطنت خداداد میسور اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے مابین جنگوں کا ایک سلسلہ ہے۔ چوتھی اینگلو میسور جنگ میں ٹیپو سلطان کی شہادت ہوئی اور سلطنت خداداد میسور ختم ہو کر ایسٹ انڈیا کمپنی کے تحت ایک نوابی ریاست بن گئی۔

پہلی اینگلو میسور جنگ[ترمیم]

پہلی اینگلو میسور جنگ (First Anglo-Mysore War) (1767–1769) سلطنت خداداد میسور اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے مابین ہندوستان میں لڑی جانے والی اینگلو میسور جنگوں کے سلسے کی پہلی جنگ تھی۔ یہ جنگ جزوی طور پر نظام حیدر آباد آصف جاہ ثانی کی کمپنی کی توجہ ریاست حیدرآباد کے شمالی علاقوں سے ہٹانے کی ایک سازش تھی۔

دوسری اینگلو میسور جنگ[ترمیم]

دوسری اینگلو میسور جنگ (Second Anglo-Mysore War) (1780–1784) امریکی انقلابی جنگ کے دوران سلطنت خداداد میسور اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے مابین ہندوستان میں لڑی جانے والی اینگلو میسور جنگوں کے سلسے کی دوسری جنگ تھی۔ اس وقت مملکت فرانس میسور کی اہم اتحادی تھی۔

تیسری اینگلو میسور جنگ[ترمیم]

تیسری اینگلو میسور جنگ (Third Anglo-Mysore War) (1789–92) سلطنت خداداد میسور اور ایسٹ انڈیا کمپنی اور اس کے اتحادیوں مراٹھا سلطنت اور نظام حیدر آباد مابین ہندوستان میں لڑی جانے والی اینگلو میسور جنگوں کے سلسے کی تیسری جنگ تھی۔

چوتھی اینگلو میسور جنگ[ترمیم]

چوتھی اینگلو میسور جنگ (Fourth Anglo-Mysore War) (1798–1799) سلطنت خداداد میسور اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے مابین ہندوستان میں لڑی جانے والی اینگلو میسور جنگوں کے سلسے کی چوتھی جنگ تھی۔ اس جنگ میں انگریزوں کو سلطان کے امرا اور جرنیلوں کا مکمل تعاون حاصل تھا اس کے علاوہ ہندوستان کی عظیم طاقتیں مرہٹے اور نظام حیدرآباد بھی ان کے ہمراہ تھے جبکہ سلطان نے یہ جنگ تنہا ہی لڑی اس نے سلطان ترکی کو ساتھ ملانے کی کوشش کی مگر سلطان نے اسے انگریزوں سے دوستی کی نصیحت کی۔ سلطان نے فرانس کے نپولین سے تعاون کی درخواست کی۔ شاہ زماں والئ کابل نے امداد کا وعدہ کیا مگر بروقت کسی نے بھی مدد نہ کی۔ غداروں کی وجہ سے چوتھی اینگلو میسور جنگ میں ٹیپو سلطان کی شہادت ہوئی اور سلطنت خداداد میسور ختم ہو کر ایسٹ انڈیا کمپنی کے تحت ایک نوابی ریاست بن گئی۔ قدیم ہندو راجا کے خاندان کو اس ریاست کی سربراہی دی گئی مگر یہ ریاست اور سربراہی مختصر تھی کیونکہ یہ ریاست برطانوی حکمرانوں کی مرضی سے تقسیم کی گئی۔

نقشے[ترمیم]

مزید دیکھے[ترمیم]