یوسف صلاح الدین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
یوسف صلاح الدین
معلومات شخصیت
پیدائش 1 نومبر 1951ء (73 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ایچی سن کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ اشرافیہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

میاں یوسف صلاح الدین ایک پاکستانی سماجی [1][2] انسان دوست، سابق سیاست دان،[3] اور لاہور کی معروف  ثقافتی شخصیت ہیں۔ وہ میاں صلی کے نام سے بھی مشہور ہیں۔ یوسف صلاح الدین برصغیر کے ممتاز سیاست دان اور شاعر علامہ محمد اقبال کے نواسے اور معروف جج جاوید اقبال کے بھانجے ہیں۔

یوسف صلاح الدین فنون لطیفہ سے خصوصی دلچسپی رکھنے والے انسان ہیں ان کے پاس لاہور میں ایک بڑی حویلی ہے جو عام طور پر میاں صلی کی حویلی کے نام سے مشہور ہے۔ حویلی بھی ایک طرح سے نادر و نایاب اشیا کا ایک میوزیم بھی کہلا سکتی ہے۔

ان کے ہاں اکثر دعوتیں ہوا کرتی ہیں اور ملک کی اعلی سیاسی اور سماجی شخصیات کے ساتھ ان کے اچھے مراسم ہیں موجودہ وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ان کا اچھا دوستانہ رہا ہے اور عمران خان اکثر ان کی حویلی میں مدعو کیے گئے ہیں۔

انھوں نے سابق رکن اسمبلی انبساط خان سے شادی کی جو زیادہ دیر نہ چل سکی اور اس شادی کا انجام الزامات کے ساتھ علیحدگی پر ہوا۔ ان کی سابق بیوی ابنساط خان نے اس دور میں یہ الزام بھی عائد کیا کہ عمران خان ان کے سابق شوہر کی حویلی میں عیاشی کے لیے آیا کرتے تھے۔ اس بات کا بہت چرچا ہوا خاص کر سوشل میڈیا نے اس بات کو بہت اچھالا پھر کچھ عرصہ کے گزرنے کے بعد انبساط خان کی آواز بند ہو گئی اور اب وہ نہ تو میڈیا پر آتی ہیں اور نہ ہی کبھی سیاست میں متحرک ہیں،

سیاسی دور[ترمیم]

علامہ اقبال کے نواسے یوسف صلاح الدین‘ میدان سیاست میں اترے تو انھوں نے اس پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی،جس سے ستر کے الیکشن میں ان کے ماموں ڈاکٹر جاوید اقبال ہارے تھے۔یوسف صلاح الدین 1988 ء میں لاہور سے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔انھوں نے1993ء میں قومی اسمبلی کی نشست کے لیے الیکشن میں حصہ لیا لیکن وہ شہباز شریف سے ہار گئے اور رفتہ رفتہ سیاست سے دور ہوکر خود کو ثقافتی سرگرمیوں کے لیے وقف کر دیا۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Suvir Kaul (2001)۔ The Partitions of Memory:The Afterlife of the Division of India۔ Drlhi: Permanent Black۔ صفحہ: 198۔ ISBN 81 78240130 
  2. Party politics for Pakistan's poor, BBC
  3. National Assembly Pakistan