وحشی گجر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
وحشی گجر
انگریزیBarbarian Gujjar
ہدایت کاریونس ملک
فیض ملک
پروڈیوسرچوہدری معراج دین
تحریرمحمد کمال پاشا
ستارے
راویحاجی محبت علی
موسیقیطافو
سنیماگرافیمسعود بٹ
خالد محمود
ایڈیٹرضمیر قمر، ایم لطیف
پروڈکشن
کمپنی
تقسیم کاربڈھا گجر پروڈکشنز
تاریخ نمائش
دورانیہ
2:30:41 دقیقہ
ملک پاکستان
زبانپنجابی
بجٹروپیہ 15 ملین (US$140,000)
باکس آفسروپیہ 25 کروڑ (US$2.3 ملین)

وحشى گجر (انگریزی: Wehshi Gujjar) ‏ پنجابی زبان میں فلم کا آغاز کیا۔ اس فلم کی مقروہ تاریخ 25 اگست، 1979ء كو شاہ نور ‎سٹوڈیو میں ریلیز ہوئى۔ پاکستانی اس فلم کا کریکٹر ایکشن اور موسیقی فلموں کے بارے میں فلم کی تکمیل کی گی ہیں۔ اس فلم کے ہدایتکار یونس ملک تھے۔ اور فلمساز چوہدری معراج دین تھے۔ فلم کے اداکاروں میں سے منفرد کردار دیکھے سلطان راہی، ‎آسیہ، افضال احمد، ادیب اور نجمہ تھے۔ [1]

مطمئن[ترمیم]

اس دنیا میں کوئی تو ظلم کی وجہ سے وحشی ہوتا ہے۔ تو کوئی سماج کے لیے، دنیا کے کئی ایسے علاقوں میں چھوٹی چھوٹی بات پر جھگڑا شروع ہو جانا۔ اس فلم میں ایک گجر قوم کا لڑکا جو دودھ بھیتا ہوتا ہے۔ جس کا کردار (سلطان راہی) میں نبایا ایک دن وہ اگیاروی شریف کا دودھ دے دکانداروں کو نہیں دیتا۔ اداکار (ادیب) کا تعلق ملک قوم سے ہوتا۔ ملکوں نے جگا سے دودھ چھین لیتے ہیں اور گھر کی طرف روانہ کر دیتے۔ جگا کے بابا نے قسم دی ہوتی کہ جھگڑا نہیں کرنا۔ جگا بابا کے پاس آتا ہے تو اس کا بابا حکم دیتا ہے کہ دودھ کا ایک بھی قطرہ کم نہ ہو اگر مرد ہو تو پھر اس کی دشمنی کی ابتدا شروع ہو جاتی۔ جگا کا یار شیرو جس کا کردار کو (اقبال حسن) نے کیا۔ وہ جیل میں قید ہوتا ہے اور جیسے ہی رہای ختم ہوتی تو وہ گھر کی طرف آتا ہے جس میں شیروں کی ماں اور ایک بہن ہوتی ہے۔ بہن کی شادی کے لیے شیرو دن مقبر کرتا۔ شادی کے موقع پر جگہ دشمنوں کو گھیرے میں آ جاتا اس کی یار کو خبر ملتی ہے کہ آپ کے دوست کو دشمنوں نے گھیر لیا۔ شیرو پہنچتے ہی خنجروں میں گھایل ہوجاتا۔ اس کی ماں بے چینی سے انتظار کر رہی تھی کہ میرا بیٹا آئے گا اپنے بہن کی ڈولی کو کندھا دے گا راہی صاحب جھوٹا دلاسا دے کر اپنی بہن کا رخست کردیتے۔ دوست کا بدلہ لینے کے لیے وہ قتل سر عام کرنے لگا۔ اور اس کی نظروں میں مجرم کا نام دیا۔ پولیس اشتہاری کردیتی اور آخر میں گولی کے آڑڈر دیے جاتے ہیں جگا کو پولس مقابلے میں ہلاک کر دیا گیا۔

اداکار[ترمیم]

ساؤنڈ ٹریک[ترمیم]

فلم کی موسیقی طافو نے ترتیب دی، اس فلم کے نغمہ نگار حزیں قادری نے گیت لکھے۔ فلم کی لسٹ ریکارڈنگ میں شامل اختر جیلانی، ایم ظفر انھوں نے گیتوں کی بہترین ریکارڈنگ کی اور نورجہاں اور مہناز نے گیت گائے۔

نمبر.عنوانپردہ پش گلوکاراںطوالت
1."تیری ہک تے آلنہ پاوا گی، نیں تے گٹکوں گٹکوں گاؤں گی"نورجہاں5:21
2."اج ایساں مارا ٹومکاں، میں جگدی راہ گی تہنوں رات جگاں کے"نورجہاں4:31
3."اکھیاں وچ گرور قید نہیں سونے نوں منظور الرام کھڑکن دے"نورجہاں، مہناز3:44
4."تیرے ان دے کھڑاک بڑے ہون دے، مزے تے ماہیاں اہون ان دے"نورجہاں4:44
5."وے جگیاں تیری اکھ دا کٹیک تیر وجاہ، نشانہ بڑا ٹچ لگایاں"نورجہاں4:21
6."لاہور شہر توں جنج چڑھی تے تار"نورجہاں4:57
کل طوالت:26:57

حوالہ جات[ترمیم]

  1. عاشق علی حجرہ شاہ مقیم (10 جنوری 2017ء)۔ "لولی وڈ فلموں کی اپنی ویب سائٹ"۔ مپوپ ارگ۔ فلم انڈسٹری آف پاکستان۔ 15 فروری 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جنوری 2019 

بیرونی روابط[ترمیم]