خولہ بنت حکیم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
خولہ بنت حکیم
خولة بنت حكيم
معلومات شخصیت
مقام پیدائش مکہ, سعودی عرب
مقام وفات حجاز, سعودی عرب
شریک حیات عثمان بن مظعون
اولاد سائب بن عثمان بن مظعون   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدین حکیم
عملی زندگی
پیشہ محدثہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی صحابی ہونا ، عثمان بن مظعون کی زوجہ

خولہ بنت حکیم عثمان ابن مظعون کی زوجہ کا نام ہے، جو نہایت نیک صالحہ بی بی ہیں۔[1]

نام و نسب[ترمیم]

خولہ نام ، اُم شریک کنیت، قبیلۂ سلیم سے تھیں، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خالہ ہوتی ہیں [2] نسب نامہ یہ ہے: خولہ بنت حکیم بن امیہ بن حارثہ بن الاوقص بن مرہ بن ہلال بن فالج بن ذکوان بن ثعلبہ بن بہثہ بن سلیم۔[3]

نکاح[ترمیم]

حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جو بڑے رتبہ کے صحابی تھے ، نکاح ہوا۔

عام حالات[ترمیم]

مسلمان ہو کر مدینہ کو ہجرت کی سنہ میں غزوہ بدر کے بعد حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مظعون نے وفات پائی تو حضرت خولہ رضی اللہ عنہا نے دوسرا نکاح نہیں کیا ، اکثر پریشان رہتی تھیں، صحیح بخاری میں روایت آئی ہے کہ انھوں نے اپنے آپ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا تھا۔[4][5][6] [7]

فضل و کمال[ترمیم]

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پندرہ حدیثیں روایت کیں ، راویانِ حدیث میں حضرت سعد ابن ابی وقاص رضی اللہ عنہ ، سعید بن مسیب رحمہ اللہ علیہ ، بشر بن سعید رحمہ اللہ علیہ ، عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ اور ربیع بن مالک داخل ہیں۔ [8]، .[9] [10]، .[11]

اخلاق[ترمیم]

اسدالغابہ میں ہے: وَكَانَتْ إِمْرَأَةٌ صَالِحَةٌ۔ ترجمہ: وہ ایک نیک بی بی تھیں۔ [12] مسند احمد میں ہے: تَصُومُ النَّهَارَ وَتَقُومُ اللَّيْلَ۔ ترجمہ: دن کو روزہ رکھتی اور رات کو عبادت کرتی تھیں۔ ابتداً زیور کا بڑا شوق تھا ؛ چنانچہ ایک مرتبہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ اگر طائف فتح ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھ کو فلاں عورت کا زیور دید یجئے گا ، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر خدا اس کی اجازت نہ دے تو پھر میں کیا کر سکتا ہوں۔ [13]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح مفتی احمد یا خان، جلد8، صفحہ556
  2. (مسند:6/409)
  3. الطبقات الكبرى - محمد بن سعد - الجزء ٨ - الصفحة ١٥٨.
  4. تهذيب التهذيب لابن حجر العسقلاني الجزء 12 الصفحة 415.
  5. "اعلام النساء المؤمنات - الحسّون، محمد - مکتبة مدرسة الفقاهة"۔ ar.lib.eshia.ir (بزبان عربی)۔ 10 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2020 
  6. الخصال للصدوق، الجزء 2، الصفحة ٤١٩.
  7. (بخاری،كِتَاب النِّكَاحِ، بَاب هَلْ لِلْمَرْأَةِ أَنْ تَهَبَ نَفْسَهَا لِأَحَدٍ:2/76۔ تہذیب:2/215)
  8. "موسوعة الحديث : موطأ مالك رواية يحيى الليثي : 1766"۔ hadith.islam-db.com۔ 10 ديسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2020 
  9. "موسوعة الحديث : مسند إسحاق بن راهويه : 1931"۔ hadith.islam-db.com۔ 10 ديسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2020 
  10. "موسوعة الحديث : مسند إسحاق بن راهويه : 1928"۔ hadith.islam-db.com۔ 10 ديسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2020 
  11. "موسوعة الحديث : مصنف ابن أبي شيبة : 30972"۔ hadith.islam-db.com۔ 10 ديسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 دسمبر 2020 
  12. (اسدالغابہ،كتاب النساء،خَوْلَة بِنْت حكيم بن أميَّة:3/344، شاملہ،موقع الوراق)
  13. (اصابہ:8/70)