جین آسڑوس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جین آسڑوس

جین آسڑوس (انگریزی: Jean Astruc) (مارچ 1684 – 5 مئی 1766) ایک فرانسیسی علم طب کا استاد اور پولینڈ کے اگستس دوم اور فرانس کے پندرہویں لیوس کا درباری طبیب تھا۔ وہ مذہبی طور پر ایک رومن کیتھولک مسیحی تھا۔[1] 1753ء میں اس نے عہد نامہ قدیم کی کتاب پیدائش میں عبرانی زبان میں خدا کے لیے مستعمل مختلف ناموں پر غور کیا اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ پیدائش کی کتاب کا مواد مختلف مواخذ سے لیا گيا ہے۔ ایک ماخذ وہ ہے جس نے خدا کے لیے یہوواہ اور دوسرے ماخذ نے ایلوہیم جیسے نام استعمال کیے ہیں۔[2]

وہ اگرچہ طبیب تھا، مگر علمی دنیا میں وہ تنقید توریت کا بانی سمجھا جاتا ہے۔ بعد والے کئی تنقید نگاروں نے اس کے کام کو آگے بڑھایا، جن میں جولیس ویل ہاسن کا نظریہ دستاویزی مفروضہ مشہور ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. John W. Rogerson (2007)۔ "Astruc, Jean"۔ $1 میں McKim, Donald K.۔ Dictionary of major biblical interpreters (2nd ایڈیشن)۔ Downers Grove, Ill.: IVP Academic۔ ISBN 978-0-8308-2927-9 
  2. تفہیم عہد عتیق، اسلم ضیائی، مسیحی اشاعت خانہ، لاہور، صفحہ 92