فوٹون دور

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

طبیعی علم الکائنات میں  فوٹون دور ابتدائے کائنات کے ارتقائی مرحلے کا وہ عرصہ ہے جس میں فوٹون کا کائنات میں موجود توانائی پر غلبہ تھا۔ بگ بینگ کے دس سیکنڈ گزرنے کے بعد جب زیادہ تر لیپٹون اور ضد لیپٹون لیپٹون دور کے بعد فنا ہو گئے تھے تو فوٹون دور کی شروعات ہوئی تھی۔[1] جوہری مرکزے فوٹون دور کے پہلے چند منٹ کے دوران نیوکلیائی تالیف کے عمل میں تشکیل پا گئے تھے۔ فوٹون دور کے باقی حصّے میں کائنات میں گرم کثیف  مرکزوں، الیکٹرانوں اور فوٹونوں کا پلازما بچا تھا۔ بگ بینگ کے 379,000 برس گزرنے کے بعد  کائنات کا درجہ حرارت اس نقطہ پر آگیا تھا جہاں مرکزے  الیکٹرانوں کے ساتھ مل کر تعدیلی  جوہروں کو بنا سکتے تھے۔ نتیجتاً اس وقت فوٹون مادّے کے ساتھ باہمی متعامل نہیں ہو رہے تھے  اور یوں  کائنات شفاف ہو گئی تھی اورکائناتی خرد موجی پس منظر کی اشعاعبن گئی تھیں اور تب  تشکیل ساخت وقوع پزیر ہوئی تھی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. آل ڈے، جوناتھن (٢٠٠٢ء)۔ کوارک، لیپٹون اور بگ بینگ۔ نسخہ دوم۔ISBN 0-7503-0806-0۔
 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔