سومرہ حکمرانوں کی فہرست

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سومرہ سندھ کا مقامی قبیلہ ہے۔ اسے کسی نے عرب، یہودی بتایا ہے۔ لیکن ڈاکڑ بنی بلوچ کا کہنا درست ہے۔ وہ اسے نو مسلم راجپوت بتاتے ہیں[حوالہ درکار]۔ جمز ٹاڈ کا کہنا یہی ہے کہ یہ راجپوت ہیں اور پرمار کی شاخ ہیں اور راجپوتوں چھتیس راج کلی میں ان کا ذکر ملتا ہے۔

مذہب[ترمیم]

یہ پہلے ہندو یا بدھ مذہب تھے بعد میں اسلام قبول کر لیا[حوالہ درکار]۔

دار الحکومت[ترمیم]

ابتدا میں ان کا درالحکومت تھری تھا۔ بعد میں انھوں نے محمد طور یا مہاتم تور کو اپنا مستقر بنایا ۔

مدت حکومت[ترمیم]

ان کی مدت حکومت 143 بتائی جاتی ہے[حوالہ درکار]۔ 700ھ ( 1۔ 1300ء ) تا 843ھ ( 40۔ 1439ء )

سومرہ[ترمیم]

پہلا حکمران سومرہ تھا اس کے لڑکے کا نام بھونگر تھا ۔

بھونگر[ترمیم]

یہ سومرہ کے بعد حکمران بنا ۔

دودا[ترمیم]

بھونگر کی وفات کے بعد اس کا بیٹا دودا حکمران بنا ۔

تاری[ترمیم]

باپ کی موت کے وقت بھونگر کم عمر تھا اس لیے اس کی بڑی بہن تاری نے حکومت سمھالی ۔

سنگھار[ترمیم]

سنگھارنام کی ایک جماعت یا برادری جس کی بنیادیں انڈیا سے چلتی آئ ہیں، یہ لوگ انڈیا کے علاوہ پاکستان کے شہر کراچی میں واضح اور نمایا تعداد میں موجود ہیں، سنگھار جماعت کے کافی خاندان ایک بڑی تعداد میں تقسیم سے پہلے ہی سندھ کے علاقے میں آبسے تھے ان کی وجہ ہجرت تجارت کی غرض تھی، قدیم ہندی کتابوں میں بھی انکا زکر ملتا ہے مشترکہ ہندوستان کے ریاستی امورچلانے اورطبقہ اشرافیہ میں بھی انکا زکرآیا ہے، ریاستی امور کے ساتھ ساتھ تحفظ ریاستی نظام کی خاطر ہونے والی جنگوں میں بھی سنگھاروں کے کردار کو قدیم ہندی کتابوں میں سراہا گیا ہے، بعض تاریخ دانوں نے ہندوسنگھار قبیلہ کا بھی زکر کیا ہے لیکں تحقیق سے پتا چلتا ہے کے انڈیا کے ایک صوبے میں "سنگھاڑ" نام کا قبیلہ ہے جو آج بھی ہندو روایتوں کی پیروی کرتا ہے، پر انکا "سنگھار" قوم یا قبیلے سے کسی طرح کا تعلق ثابت نہیں ہوتا،

ہموں[ترمیم]

سنگھار کی اولاد نہیں تھی اس لیے اس کی بیوی ہموں نے دو بھائیوں کی مدد سے حکومت سنبھالی ۔

پٹھو[ترمیم]

دودا کی اولاد میں پٹھو نے ہموں کے بھائیوں کو قتل کرکے خود حکومت سمھالی ۔

خیرا[ترمیم]

پھٹو کے بعد خیرا تخت نشین ہوا ۔

ارمیل[ترمیم]

خیرا کی وفات کے ارمیل تخت پر بیٹھا۔ بہت ظالم تھا۔ اس کے دور میں سمہ قبیلے نے بغاوت کرکے حکومت خود سمھالی ۔

فہرست[ترمیم]

ان کے ناموں اور تعداد میں اختلاف ہے۔ جو درج ہے ۔

نام تاریخ معصومی تحفہ الکرام دولت علویہ
سومرہ سومرہ 445ھ تا 446ھ سومرہ وفات 448ھ
بھونگر بھونگر وفات 461ھ عصام الدن بھونگر وفات 466ھ
دودا دودا وفات 485ھ دودا وفات 446ھ 481ھ میں گوشہ نشین ہو گیا تھا ۔
تاری سنگھار وفات 500ھ زینب ( تاری) وفات 491ھ
سنگھار خٰفیف وفات 536ھ شہاب الدین سنگھار وفات 503ھ
ہمو عمر وفات 578ھ فخر الملک ہموں کا بھائی اس نے ایک سال حکومت کی
پھٹو دودا 590ھ سراج الدین فتح خان ( پٹھو ) وفات 511ھ
خیرو پٹھو وفات 523ھ عماد الدین خفیف وفات 536ھ
ارمیل گھنرو وفات 639ھ جلال الدین عمر وفات 556ھ
۔ ۔ محمد طور وفات 654ھ صلاح الدین ہجو وفات 570ھ
۔ گھنرو وفات 665ھ غیاث الدین داود وفات 600ھ
۔ ْْ۔ طائی وفات 682ھ علاء الدین خیرو ( گھنرو) وفات 619ھ
چنیسر وفات 700ھ سیف الدین طائی وفات 638ھ
۔ ۔ بھونگر وفات 715ھ شمس الدین بھونگر وفات 678
۔ خفیف وفات 733ھ کمال الدین چنیسر وفات 696ھ
۔ دودا وفات 788ھ اسد الملت دودا وفات 700ھ
۔ ۔ ھمر وفات 793ھ ظہیر الدین بھونگر وفات 740ھ
۔ ۔ بھونگر وفات 803ھ فخر الدین ھمیر 775ھ میں گوشہ نشین ہو گیا ۔
ھمیر اسے سمہ قوم نے معزول کر دیا تھا قمر الادین طاہر وفات 813ھ
۔ مثال معین الدین ارمیل وفات 822ھ
۔ ۔ بہاء الدین شعہ میر عرف حمیر وفات 843ھ

[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. اعجاز الحق قدوسی، تاریخ سندھ ( اول )۔ فروری 1976 مرکزی اردو بورڈ لاہور۔ جیمز ٹاڈ : تاریخ راجستان؛ جلد اول، دوم ترجمہ؟ 1990 انڈس پیلکشنز کراچی