حرض

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حرض
سلاطین حرضریم کا معیاری پرچم
ج ر ر ٹولکن مقام
قسمگرم مرطوب بشمول جنگل و صحرا
پہلا ظہوربادشاہ کی واپسی

حرض گاندوروں اور مورداروں کی سر زمین تھی۔ جان رونالڈ روئل ٹولکین کی کتاب ایپک فینٹیسی میں شاہکار کے تذکرہ میں دنیا کے وسط کی زمینوں کے حرض کا ذکر کرتا ہے۔ وہاں کے رہائشی اسے حرضوید کے نام سے موسوم کرتے ہیں جو دو سینداری لفظوں 'حرض' یعنی جنوبی اور 'گوید' یعنی لوگ سے مل کر بنا ہے اس کے لغوی معانی جنوبی قبیلہ کے ہیں۔ اس کو سورج کی سر زمین بھی کہا جاتا ہے۔
اراغوران کی حرضوید کے متعلق مختصر وضاحت کرتے ہوئے بیان کرتا ہے؛ "حرض جہاں کے ستارے حیرت انگیز ہیں"[1]؛ یہ بھی بتاتا ہے کہ یہ خطہ جنوبی افق کے قریب ہے۔ حرض کے مشرق میں خند کی سرزمین ہے۔

تاریخی کے مطابق حرض کی شمالی سرحد پر دریائے حرنین تھا لیکن جنگ کنگن کے وقت دریائے پورس کے جنوب کی ساری زمین حرض کے حکمرانوں کے زیر تسلط تھی۔ حرض میں پہاڑ اور صحرائی قطعات ہیں۔ اس کے جنگلوں میں مماخیل نامی جانور رہتے تھے جو دیکھنے میں ہاتھی سے مشابہ لیکن ان سے جسامت میں بڑے اور زیادہ غصیلے تھے۔

حرضریم[ترمیم]

سانچہ:Infobox fictional race

[1]

حرض کے جنوبی علاقہ کے رہنے والے لوگ حرضریم کہلاتے تھے۔ حرضمین بنیادی طور پر گاندروں کی وضع کردہ اصطلاح جو وہ ہر اس شخص کے لیے استعمال کرتے تھے جو جنوبی سرحد کی جانب سے آیا ہو۔ اس نسل کے لوگ بہت مغرور اور جنگ پسند تھے۔ اس نسل کے لوگوں کی سوچ کے بارے میں یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا تھا۔ یہ ممک کو لڑائی کے لیے تربیت دیتے تھے اور ان کو جنگوں میں استعمال کرتے تھے۔ حرضریم میں وہ تمام قبیلے شامل ہیں جو حرض کے قرب و جوار میں رہتے تھے؛ یہ اکثر اوقات ایک دوسرے کے مخالف رہتے تھے۔

دوسرے دور اراضی میں حرضریم کے روابط مغربی لوگوں استوار ہوئے جو مرکز الارض سے دور ایک جزیرہ پر رہائش پزیر تھے۔ شروع میں مغربی لوگ بطور دوست اور معلم کے اس علاقہ میں آئے لیکن بعد ازاں ان کے بادشاہ طاقت اور دولت کی ہوس میں مبتلا ہو گئے اور انھوں نے مرکز الارض میں اپنی ریاستیں قائم کر لیں۔ انھوں نے بلغاریہ کے جنوبی ساحلی علاقوں پر ایک عظیم شہر بسایا اور بتدریج اس کو قلعہ میں تبدیل کر دیا جس کے دروازوں سے وہ حرضریم کے لوگوں سے بہت لگان وصول کرنے آیا کرتے تھے۔[2]

زبان[ترمیم]

ٹولکین نے حرضریم کی زبانوں پر کوئی خصوصی کام نہیں کیا۔ جنوبی زبان سے لیا گیا صرف ممک ہی ایک معلوم لفظ ہے جو ہاتھی نما جنگی جانور کے لیے بولا جاتا تھا۔[3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. سانچہ:ME-ref
  2. J.E.A. Tyler (1976)۔ The Complete Tolkien Companion۔ 175 Fifth Avenue, New York, N.Y. 10010: Thomas Dunne Books۔ صفحہ: pages=308–209۔ ISBN 978-1-250-02355-1 
  3. "Mûmakil"۔ The Encyclopedia of Arda۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2015