تبادلۂ خیال:اردو غیر اردو

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
  • اگر کسی صاحب کو اس قسم کا مضمون ویکیپیڈیا کے ضوابط کی خلاف ورزی محسوس ہوتا ہو تو براہ کرم آگاہ فرمایۓ؛ ایسی صورت میں اسے صارف کے ذاتی صفحے پر رکھا جاسکتا ہے۔--سمرقندی 09:18, 30 دسمبر 2008 (UTC)

  • کمال کرتے ہیں آپ بھی۔ اتنا زبردست مضمون ہے کہ داد دیئے بغیر نہ رہ سکا۔ مگر اس کا عنوان اردو غیر اردو مبہم ہونے کی وجہ سے پہلی نظر دیکھ کر اسے بند کرنے لگا تھا۔ اتفاقا فہرست پر نظر ڈالی تو پڑھنا ہی پڑھا۔ مناسب سمجھیں تو عنوان تبدیل کرنے کے علاوہ اسے ثقافت، پاکستانی معاشرہ اور تاریخ کے زمروں میں بھی شامل کر دیں تاکہ ان موضوعات میں دلچسپی لینے والے صارفین کی نظر سے بھی گزر سکے۔ آسان اردو کی خواہش کرنے والے بہت سے صارفین کا ذہن اس سے تبدیل ہو سکے گا۔ شکریہ --منہاجین 17:38, 22 مارچ 2009 (UTC) تبادلۂ خیال | شراکت اردو | شراکت انگریزی

نئے الفاظ[ترمیم]

انگریزی میں پڑھی ہوئی ایک بات جو زبان کی ترقی اور نئے الفاظ سے متعلق ہے
We don't just borrow words;on occasion, English has pursued other languages down alleways to beat them unconscious and rifle their pockets for new vocabulary.
James D Nicoll (http://www.owlnet.rice.edu/~ling215/)
اس میں قابل غور بات دوسری زبانوں کو ' to beat them unconscious and rifle their pockets ' ہے۔ یاد رہے کہ انگریزوں اور فرانسیسی اقوام نے اپنی زبانوں میں بے شمار الفاظ داخل کیے جو اصل میں سائنسی اصطلاحات، طبی اصطلاحات اور فلکیاتی اصطلاحات مثلاً ستاروں کے نام وغیرہ کے جو عربی یا عربی نما نام تھے(اور سولہویں یا سترہویں صدی تک ان کی درسی کتابوں میں موجود تھے) انہیں اپنی مذہبی زبان لاطینی سے اور نسبتاً کم الفاظ یونانی زبان سے، جو ان کی دوسرے درجے کی مذہبی زبان تھی، مستعار لیا۔ کئی ہزار اصطلاحات مثلاً ستاروں کے نام اور طبی اصطلاحات جو یورپ میں رائج تھے اور عربی الاصل تھے انہیں مشرف بہ لاطینی کیا گیا ۔آج بھی نئے الفاظ وضع کرنے کے لیے لاطینی (جو ایک مشکل زبان ہےجیسے بعض افراد کو عربی مشکل و نامانوس لگتی ہے) کا سہارا لیا جاتا ہے۔ تو ہمیں عربی اور فارسی سے الفاظ وضع کرتے ہوئے شرم کیوں آتی ہے جو اصل میں اردو زبان کی بنیاد ہیں؟ --سید سلمان رضوی 17:10, 4 اگست 2009 (UTC)

  • ہم جو کام اردو وکیپیڈیا پر کر رہے ہیں یہی کام موجودہ دور میں کافی کامیابی کے ساتھ ترکی اور ہندی زبانوں میں ہو رہا ہے۔ ترکی سے عربی اور فارسی نکال کر قدیم ترکی ڈالنے کا کام ہو رہا ہے۔ ہندی میں عربی اور فارسی کے ساتھ ساتھ کھڑی بولی کے بھی الفاظ نکال کر سنسکرت ڈالی جارہی ہے۔ ترکی والے تو ایک حد تک کامیاب بھی ہوچکے ہیں کیونکہ انھوں نے یہ کام 1922 کے آس پاس شروع کیا تھا اور آج یہ حال ہے کو نوجوان ترکوں کی زبان اپنے دادا یا نانا کی زبان سے کافی مختلف ہے، اگرچہ کہ دونوں ہی کی زبان کو ترکی کہا جائے گا۔ ہماری اور انکی کوشش میں فرق یہ ہے کہ وہاں ریاست خود اس کام کو کر رہی ہے اور یہاں صرف ہمارا چھوٹا سا گروہ رضاکارانہ طور پر یہ کوشش کر رہا ہے۔ دوسرا اہم فرق یہ ہے کہ وہ عربی اور فارسی نکال رہے ہیں اور ہم ڈال رہے ہیں اور مغرب زدگی کے سیلاب کے مخالف تیرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مخالفت تو ہوگی۔ ترکوں کی اب تک کی کامیابی میں مندرجہ ذیل نکات کا کردار اہم ہے۔
  1. ایک وفاقی ادارہ ترک زبان میں ترامیم اور جدت کی سربراہی کر رہا ہے۔ ریاست کے دوسرے ادارے اس کی سفارشات پر عمل کرنے کا پابند ہیں۔
  2. عوام کو ترکی کے علاوہ دیگر علاقائی زبانیں استعمال کرنے کی اجازت نہیں۔ کرد اپنے سکولوں یا دفاتر میں کوردی استعمال نہیں کر سکتے۔

اسی طرح بھارت میں بھی اب تک جو کامیابی انھوں نے ھاصل کی ہے، سرکاری اداروں اور میڈیا کا اس میں بڑا ہاتھ ہے۔ اب تو پاکستان میں بھی زیادہ تر لوگ "دور درشن" اور دھنے واد" کا مطلب سمجھتے ہیں۔

--کاشف عقیل 18:47, 4 اگست 2009 (UTC)

  • سلمان بھائی اور سمرقندی بھائی، آپکے، میرے یا کسی اور کے موقف سے قطع نظر، ایک بات ہمیں ماننا پڑے گی۔ زبان لوگوں کی ایک بڑی تعداد یا پوری قوم تشکیل دیتی ہے، چند افراد کی کوششوں کی کامیابی کے امکانات بہت زیادہ نہیں۔ اگر ہمارے اخبارات، ہمارا ٹیلیویژن اور عوام الناس بالعموم ہمارا ساتھ نہیں دیتے تو کیا ہم اردو کو عربی اور فارسی کی طرف جھکانے میں کامیاب ہو سکیں گے؟ اس کوشش سے کہیں ہم اپنے لوگوں کو وکیپیڈیا سے دور کرنے کا باعث تو نہیں بن جائیں گے؟ ان سوالوں کے جواب ہمیں بہت ایمانداری سے دینے ہونگے اور ایک مربوط لائحہ عمل طے کرنا ہوگا جس سے کہ ہم درحقیقت اہل اردو کو عربی اور فارسی کی طرف جھکا بھی سکیں اور انہیں اچھی اور عام فہم معلومات بھی بہم پہنچا سکیں۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ دوسرے اداروں کے ساتھ کے بغیر کامیابی حاصل کرنے کے لیے ہمیں بہت آہستہ آہستہ آگے بڑھنا ہوگا اور شروع میں عربی اور فارسی اصطلاحات کی پابندی میں کچھ نرمی لانا پڑے گی۔ جب تک ہم اس کو ایک لہر نہیں بنا سکتے، کامیابی کے امکانات کم ہیں۔ اور لہر بنانے کے لیے پہلی شرط ہے عوام کی شرکت۔

--کاشف عقیل 19:05, 4 اگست 2009 (UTC)

  • بہت اہم گفتگو چل رہی ہے لیکن ہمیں اِس پہلو سے ضرور دیکھنا چاہیے کہ یہ تمام کام سرکاری سطح پر کیا گیا۔ ترکی میں تو صوبائی سطح پر لسانی انجمنیں بنائی گئی تھیں اور ہر صوبے کے گورنر کو اس بات کا ذمہ دار بنایا گیا تھا کہ وہ کسی بھی عربی یا فارسی لفظ کا وہ مقامی متبادل فراہم کرے، جو اس کے علاقے میں بولا جاتا ہے۔ گو کہ ترکی زبان کو "پاک" کرنے کے اس عمل میں بہت زیادہ زیادتی بھی کی گئی اور عربی اور فارسی نکال کر کئی جگہ فرانسیسی و اطالوی سے بھی "استفادہ" کیا گیا لیکن اس کے باوجود وہ "لسانی تطہیر" کا ایک بہت بڑا عمل تھا اور اس کے نتائج بھی فوری طور پر سامنے نہيں آئے بلکہ تین چار دہائیوں کے بعد ہی مطلوبہ نتائج حاصل ہو پائے، جن کے حصول کے لیے شب و روز کی محنت بھی شامل تھی۔ سب سے پہلے انہوں نے وسیع ذخیرے کو نئے رسم الخط میں منتقل کیا، پھر جدید علوم کو، پھر نصاب ترتیب دیا اور اس طرح کہیں جا کر یہ صورت حال بنی کہ ترکی زبان نئے رسم الخط میں سامنے آ سکی۔ لیکن یہ تمام کام صرف اور صرف سرکاری سطح پر ہوا۔ اس لیے تمام تر دلائل اور عربی و فارسی سے دلی و جذباتی لگاؤ اور انگریزی کے بجائے اپنی اصطلاحات کے استعمال کی بھرپور خواہش کے باوجود میرے خیال میں اردو بولنے والے افراد ہمیں یعنی وکیپیڈیا کو یہ اختیار تفویض کرنے پر راضی نہیں ہوں گے کہ وہ اصطلاحات سازی کا کام کرے۔ وجہ؟ وکیپیڈیا کو ایسا ادارہ نہیں ہے کہ جو تخلیقات یا اصطلاحات سازی کے لیے قائم کیا گیا ہو۔ چاہے ہماری حکومتوں اور ترقی اردو کے لیے قائم کیے گئے اداروں کو اصطلاحات سازی میں کوئی دلچسپی نہ ہو اس کے باوجود ہمیں اس بات کو سمجھنا چاہیے کہ اصطلاحات سازی ہمارا کام نہیں ہے۔ اب تک ہم جو کام کر چکے ہیں وہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے اردو دنیا کا منفرد ترین کام ہے اور عین ممکن ہے کہ مستقبل میں اسے تاریخ اردو کا اہم کارنامہ گردانا بھی جائے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس وقت ہم موجودہ اردو برادری پر کوئی ایسا تاثر چھوڑنے میں ناکام رہے ہیں جو اردو وکیپیڈیا کو دنیائے اردو کے لیے ایک اہم منصوبہ قرار دیے جانے کے لیے قائم کرنا ضروری تھا۔ عین ممکن ہے کہ اردو اصطلاحات سازی کے خواہشمند میرے عزیز ساتھیوں کو یہ باتیں بہت گراں گزریں لیکن مجھے بہت افسوس ہوتا ہے جب ہم سے کئی درجے نیچے ہندی وکیپیڈیا ہم سے دوگنا آگے نکل جائے اور ہم ہاتھ ملتے رہ جائیں اور تمام تر خلوص اور اردو سے محبت کے باوجود لوگوں کو اس امر کو قائل نہ کر سکیں کہ اردو وکیپیڈیا دراصل وہ اہم ترین منصوبہ ہے جس کی اس وقت، کم از کم انٹرنیٹ کی دنیا میں، اردو کو سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ آخر میں میں اس بات سے صد فی صد متفق ہوں کہ اصطلاحات سازی جن اداروں کا کام ہے انہیں اردو میں اصطلاحات بنانے کے لیے لازماً عربی و فارسی کی جانب رجوع کرنا ہوگا، اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، بالکل اسی طرح جس طرح انگریزی سائنسی و تکنیکی اصطلاحات کے لیے لاطینی و یونانی کی جانب رجوع کرتی رہی ہے۔ لیکن ہمیں اس بات کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا کہ یہ ہمارا کام نہیں ہے، جن کا کام ہے انہیں کرنا چاہیے۔ فہد احمد 03:41, 5 اگست 2009 (UTC)
  • تائید فہد بھائی نے ٹھیک کہا ہے۔ دل تو بڑا چاہتا ہے کہ ہماری زبان بھی سائنسی علوم کے حوالے سے انگریزی جتنی خودکفیل اور ترقی یافتہ ہو اور اصطلاحات کے انھی زبانوں کو استعمال کرے جہاں سے یہ خود آئی ہے۔ مگر یہ کام نہ ہمارا لگتا ہے اور نہ ہمارے اکیلے کے بس کا۔ سرکاری اداروں کی قیادت اور میڈیا کی شمولیت کے بغیر نہیں ہو پائے گا۔ اور اگر ہم اپنی سی کوشش کرتے رہے تو کہیں اردو دان طبقے کو اردو وکیپیڈیا سے دور نہ کردیں۔ --کاشف عقیل 04:35, 5 اگست 2009 (UTC)
  • تنقید (اوپر 2) "سرکاری" سطح پر اصطلاح سازی کی کوشش ہوئ تھی[1]اور ہے[2]، مگر اس میں غلطی یہ ہوئ کہ لغت سازی کی براہ راست کوشش کی گئی۔ وکیپڈیا پر معاملہ مختلف ہے۔ یہاں ہر موضوع پر مضمون ہے، یعنی اصطلاح پر تفصیلی مضمون لکھا جاتا ہے جس سے قاری اس سے مانوس ہو سکتا ہے، بھر مضامین کا آپس میں ربط ہے جس سے لکھنے والوں کو بھی اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی چُنی اصطلاحات میں کتنی "جان" ہے، یعنی کیا وہ ایک مربوط علم کی بنیاد بن سکتی ہیں یا نہیں۔ جالبین کی وجہ سے اب "سرکاری اداروں" کی قوت روئے خط برادری کی طرف منتقل ہو چکی ہے جس میں کامیابی برادری کے چند افراد کی محنت اور کوشش سے ممکن ہے۔ انگریزی کا فقرہ مشہور ہے، "if you build it they will come "

--Urdutext 09:42, 5 اگست 2009 (UTC)

  • ہندی وکیپیڈیا سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ بھارت سے تعلق رکھنے والے بہت سے افراد برسوں سے انگریزی وکیپیڈیا پر "گند" ڈال رہے تھے، ان میں سے کچھ اب انگریزی سے ہندی میں ترجمہ کر کے مختصر مضمون لکھنے لگے ہیں۔ جمبو نے ایک دفعہ بھارت کے دورے کے دوران حیرت سے سوال کیا تھا کہ اتنی بڑی آبادی کے ملک کی "قومی زبان" کی وکیپڈیا اتنی غریب کیوں ہے؟ اردو دان طبقے میں باتیں کرنے والے ہمیشہ زیادہ رہے ہیں، کام کرنے والے کم کم۔ --Urdutext 10:27, 5 اگست 2009 (UTC)
  • اردو ٹیکسٹ صاحب بہت شکریہ۔ لیکن ایک چیز دل کو کھٹک رہی ہے کہ اگر ہم ایسا کچھ کر رہے ہیں تو کیا یہ وکیپیڈیا کے بنیادی قوانین کی خلاف ورزی نہیں۔ وکیپیڈیا کے قوانین کہتے ہیں کہ کوئی اصل تحقیق یہاں پیش نہیں کی جا سکتی، تو کیا ہم اعلانیہ س خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں؟۔ مجھے خدانخواستہ اس بات سے اختلاف ہر گز نہیں کہ یہاں پیش کردہ اصطلاحات غریب ہیں، یا غلط ہیں یا مشکل ہیں، لیکن مجھے اختلاف یہ ہے کہ اصطلاحات سازی کے کام کے لیے غلط جگہ کا انتخاب کیا گیا ہے اور وکیپیڈیا ہر گز ہر گز وہ جگہ نہیں ہے۔ مجھے بہت افسوس ہوگا کہ اتنی محنت سے کیا گیا اصطلاحاتی کام مستقبل میں ہماری عدم موجودگی کے باعث ناکارہ ہاتھوں سے ضایع ہوجائے۔ فہد احمد 11:33, 5 اگست 2009 (UTC)
  • یہاں یہ وضاحت ضروری ہے کہ "تحقیق نو" سے وکیپیڈیا کی مراد الفاظ نہیں بلکہ نظریات ہیں۔ مثلاً اگر میں نے تحقیق کر کے ثابت کیا ہے کہ بندر انسان سے بنے ہیں تو اس تحقیق کو وکیپیڈیا پر نہیں لکھا جا سکتا ہے۔ بہت سے سائنسی اردو مضامین یہاں ایسے لکھے گئے ہیں جن پر اردو میں اس سے پہلے لکھا ہی نہیں گیا۔ اگر ان مضامین میں انگریزی اصطلاح بھی کلمہ نویس کر دی جائے تو یہ بھی اتنی ہی جدت (تحقیقِ نو) ہو گی جتنی عربی ماخذ سے اصطلاح بنانا۔ وکیپیڈیا فاؤنڈیشن ایسے معاملات میں ٹانگ نہیں اڑاتی کہ ایسے فیصلے کرنا ہر زبان کی برادری کا اپنا کام ہے۔ --Urdutext 23:32, 5 اگست 2009 (UTC)

مقالہ بہت اچھا ہے[ترمیم]

تاریخی حوالوں سے بھرا یہ مقالہ بہت ہی اچھا ہے۔ سمر قندی بھائی کو مبارکباد۔ ایک کہاوت ہے “اگر کسی تہذیب کو مٹانا چاہتے ہو تو، اس کی زبان کو مٹا ڈالو“۔ برصغیر اردو زبان کا گہوارہ ہے۔ تقریبا اردو والوں کا مذہب اسلام ہے۔ یہ انگریزی زبان، اردو زبان کو لگ بھگ کھاچکی ہے، تہذیب کو بڑے پیمانے پر مٹا چکی ہے، اب دم توڑ رہی اردو زبان کو زندگی بخشنے کا بیڑا کسی نہ کسی کو اٹھانا ہی پڑے گا۔ ایک مثال دیکھئے؛ اگر 100 آدمی اردو اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں تو ان میں 85 اردو بول سکتے ہیں، 25 پڑھ سکتے ہیں 2 لکھ سکتے ہیں۔

یعنی ان 100 میں، | سمجھنے:بولنے:پڑھنے:لکھنے | والوں کا تناسب 100:85:25:2 ہے۔ آئندہ 20 سالوں میں یہ آنکڑے بھی شاید دیکھنے کو نہ ملیں گے۔ افسوس۔ خدا کرے کہ ایسا نہ ہو۔ Ahmadnisar 19:44, 4 اگست 2009 (UTC)

قابل تحذیف مضمون[ترمیم]

اس مضمون کا وکیپیڈیا کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ ہاں کسی تحقیقی رسالے میں اس کی تک سمجھ آ سکتی ہے۔ میرے خیال میں یہ مضمون مصنف نے اپنے انتہا پسندانہ اقدامات کی صفائی میں تحریر کیا ہے اور بدنیتی پر مبنی ہے۔ حیدر 03:39, 5 اگست 2009 (UTC)

  • اس مضمون میں جنوری 2009ء میں کچھ اضافے میں نے بھی کیے تھے اس لیے پوچھنے کا حق رکھتا ہوں کہ آپ کو بدنیتی کہاں نظر آئی ہے۔ سمرقندی صاحب کی نیت پر مجھے کوئی شک نہیں اس لیے میں حیران ہوں کہ یہ بد نیتی کہاں ہے۔ یہ الگ موضوع ہے کہ یہ ایک مضمون ہونا چاہئیے یا نہیں لیکن نیت پر شک نہیں کرنا چاہئیے۔ دوسری بات یہ کہ میں اسے قابل تحذیف نہیں سمجھتا--سید سلمان رضوی 09:04, 5 اگست 2009 (UTC)
  • چونکہ اچھوتا موضوع ہے (انگریزی وکیپیڈیا پر نہیں) ، اس لیے شاید حیدر بھائی کو محسوس ہوا ہو کہ وکیپیڈیا سے متعلقہ نہیں۔ دراصل وکیپیڈیا سے متعلق بحث میں اس کا اکثر حوالہ دینا پڑتا ہے (دیکھو وکیپڈیا برقی ڈاک فہرست)۔ اس مضمون کی جگہ اردو وکیپیڈیا ہی ہے۔ --Urdutext 09:45, 5 اگست 2009 (UTC)


  1. bbc
  2. مقتدرہ
یہ مضمون اصل تحقیق پر مبنی ہے اس لیے اس کی جگہ اردو، عربی، فارسی، انگریزی کوئی بھی وکیپیڈیا نہیں۔ حکایت ہے کہ ایک بادشاہ کے پاس ایک شعبدہ باز آیا۔ اس نے زمین میں سلائی کی ایک سوئی گاڑی اور کچھ فاصلے پر کھڑے ہو کر دوسری سوئی اس طرح پھینکی کہ وہ زمین میں گڑی ہوئی سوئی کے نکے میں سے کمال صفائی سے گزر گئی۔ بادشاہ ظاہر ہے بہت محظوظ ہوا اور اس نے شعبدہ باز کو انعام و اکرام نوازنے کا اعلان کیا اور ساتھ ہی جلاد کو حکم دیا کہ شعبدہ باز کے دس کوڑے بھی لگائے جائیں۔ شعبدہ باز نے وجہ پوچھی تو بادشاہ نے کہا کہ "یہ سزا ہے وہ وقت ضائع کرنے کی جو تم نے اس کرتب کو سیکھنے اور اس کی مشق کرنے میں ضائع کیا ہے۔ اگر یہی محنت تم نے کسی تعمیری کام میں کی ہوتی تو تم آج کس قدر ترقی کر چکے ہوتے۔"
عرض کرنے کا مقصد یہ ہے کہ مصنف مضمون کی نیت اچھی اور طریقۃ کار غلط ہے۔ مصنف کا اپنا بیان ہے کہ انہیں اردو سے کوئی محبت نہیں۔ میں اسی وجہ سے ان کی نیت کے منبع پر بھی شک کرنے پر مجبور ہوں۔ اردو ٹیکسٹ اور ان جیسے دیگر صاحبان علم اور قابل حضرات مصنف مضمون کی حوصلہ افزائی کر کے نہ صرف بےشمار توانائی کو ضائع کر رہے ہیں بلکہ اردو اور اردو وکیپیڈیا دونوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ میں صرف اور صرف تعمیری ماحول کو قائم رکھنے اور انگریزی وکیپیڈیا ایسی لفظی دھینگا مشتی سے بچنے کیلیے سائنسی مضامین کو بالکل ہاتھ نہیں لگاتا۔ غلطی سے اپنی دلچسپی کے ایک مضمون اضافیت پر مضمون کا ترجمہ کر دیا تھا تو وہ اودھم مچا تھا کہ خدا کی پناہ۔ پاکستان میں اردو میں سائنس کے چند جید مصنفین کی نفی کرتے ہوئے اضافیت کو ایک من پسند لفظ نسبیت سے بدل دیا گیا تھا۔ خدا بھلا کرے چند نئے آنے والے حضرات کا جنہوں نے میرے مؤقف کی پشت پناہی کی اور اس طرح لفظ اضافیت کی جاں بخشی ہوئی۔ اس طرح کے چھوٹے چھوٹے واقعات کی تاریخ اور تبادلۂ خیال کے مختلف صفحات میں مصنف کے خیالات سے آگہی حاصل کرنے کے بعد میں قدرے شاکی ہوں۔
میں بارہا کہہ چکا ہوں زبانوں میں تبدیلی کا عمل قدرتی ہوتا ہے۔ یہ تبدیلی قومیں لاتی ہیں۔ حکومتیں اس سلسلہ میں ایک راہبر کا کام کرتی ہیں۔ اس کی ایک چھوٹی سی مثال ایک پاکستانی شہر فیصل آباد ہے۔ اس کا پرانا نام ہے لائل پور۔ اگر چار آدمی اسے فیصل آباد کہنا شروع کر دیتے تو کس نے اس نئے نام کو تسلیم کرنا تھا۔ حکومت نے نام تبدیل کیا تو یہ نام مقبول عوام بھی ہوا۔
انگریزی میں مشکل سائنسی اصطلاحات کو باقاعدہ حکومتی سطح پر معروف سائنسی اداروں نے رائج کیا تو وہ رائج ہوئیں۔ یہ اصطلاحات چار آدمیوں نے تاریک کمروں میں انٹر نیٹ پر بیٹھ کر نہیں بنائیں۔ اگر آپ کو علم ہی بہم پہنچانا ہے تو اس زبان میں پہنچائیں جو اکثریت کی سمجھ میں آ سکے، یا جس کا پہلے سے وجود ہو۔ علم سے زبان میں ترقی ہوتی ہے، زبان کی ترقی سے علم نہیں آتا۔ تاریخ اس کی گواہ ہے۔ حیدر 01:10, 6 اگست 2009 (UTC)

افراد یا ادارے[ترمیم]

اوپر کی بحث سے متعلق کچھ اظہارِ خیال یہ ہے کہ اگر ادارے یا سرکار کچھ نہ کرے تو تاریخ میں مثالیں موجود ہیں کہ افراد بہت کچھ کر سکتے ہیں اور یہی یہاں ہو رہا ہے۔ الفاظ کی تشکیل اور ان پر مشکل ہونے پر اعتراض کرنے والوں کو اس وقت اعتراض نہیں ہوتا جب انگریزی کے غیر مانوس اور عربی کی نسبت زیادہ مشکل الفاظ کو نشریاتی اداروں اور درسی کتابوں کے ذریعے رواج دیا جاتا ہے۔ اگر کوئی ایسے الفاظ کی تشکیل کرے جس کی بنیاد ان زبانوں پر ہے جن سے اردو وجود میں آئی تو کسی کو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہئیے۔ یقیناً زبانوں کو قومیں تشکیل دیتی ہیں۔ مگر دانشور اسے سمت دیتے ہیں۔ جدید دور میں دانشوروں اور مصنفین کے ساتھ نشریاتی ادارے بھی کردار ادا کرتے ہیں مگر اگر وہ زبان کو درست سمت نہیں دیتے تو کسی نہ کسی کو تو آواز اٹھانا پڑے گی چاہے وہ ایک فرد ہی کیوں نہ ہو۔ لوگوں کی بولے جانے والی زبان کبھی بھی معیاری نہیں ہوتی بلکہ کتابی زبان مختلف اور قدرے مشکل ہی ہوتی ہے۔ انگریزی کی تکنیکی اصطلاحات خود انگریزی عوام کو مشکل لگتی ہیں۔ اگر آپ اس اردو کو تجویز دیں گے جو اب ہندوستان اور پاکستان کی عوام بولتی ہے تو آپ کو خ کی جگہ کھ اور غ کی جگہ گ استعمال کرنا پڑے گی مثلاً لفظ خراب کی جگہ کھراب اور غلط کی جگہ گلت۔ تاریخ میں ہمیشہ غالب اقوام کی زبان کو ترویج ملتی ہے مگر تاریخ میں ہمیشہ اس کا مقابلہ بھی حتی الامکان ہوتا ہے۔ اگر اردو میں بھی ہمیں انگریزی زبان کو ہی استعمال کرنا ہے تو اس سے بہتر ہے کہ اردو کو خیر باد کہہ کر انگریزی ہی کو رواج دے دیں تاکہ کم توانائی خرچ ہو۔ لیکن اگر اردو میں لکھنا ہو تو وہ اردو لکھنا تو مناسب نہیں جو غلام ذہنیت کے لوگ بولتے ہیں اردو تو تکنیکی ہی لکھی جائے گی۔ سمرقندی صاحب نے جتنے الفاظ تشکیل دیے ان کی بنیاد اور معٰنی بہت احتیاط سے دیکھے ہیں، بلکہ ان کی مختلف النوع شکلوں کے بارے میں سوچا ہے اور یہ بھی کہ ایک ہی لفظ کے معٰنی مختلف مضامین (جیسے حیاتیات، ریاضی، معاشیات) میں مختلف معٰنی رکھتا ہے۔ ان کی اس محنت شاقہ کو نظر انداز نہ کرنا چاہئے۔ باقی رہا وکیپیڈیا کی پالیسی تو اور بھی بہت سی پالیسی کی خلاف ورزیاں موجود ہیں جنہیں ہم برداشت کر رہے ہیں مثلاً اگر کچھ مذہبی مضامین کا بعینہہ انگریزی ویکیپیڈیا سے ترجمہ کیا جائے تو ایک فرقہ وارانہ فساد پیدا ہو جاتا ہے۔ وہ افراد جو اردو کو آسان بنانے کے بہت قائل ہیں ان سے التماس ہے کہ نیچے دیے ہوئے کچھ اصطلاحات کا اردو میں ذرا ترجمہ کردیں جو عام آدمی سمجھ سکے (میں نے ان پر مضامین لکھنا ہیں)


Arteriosclerosis Arteriolosclerosis
Atherosclerosis
Arteriosclerosis obliterans
Medial calcific sclerosis
یاد رہے کہ اردو صفحات ایسے ہوں جس سے جواز ملے کہ انہیں انگریزی مضامین کے ہوتے ہوئے اردو میں لکھنا چاہئے۔
اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو قبل از وقت معذرت۔--سید سلمان رضوی 14:34, 5 اگست 2009 (UTC)

  • گو کہ میں عرصہ قبل اس گروہ سے تعلق توڑ چکا تھا جو اردو کا رشتہ و ناطہ انگریزی سے جوڑنا چاہتا ہے لیکن اب میں نے اس عہد کی تجدید کی ہے اور معتدل موقف سے بھی رجوع کر لیا ہے ۔ مجھے اس بات کی قوی امید ہے کہ تمام ساتھیوں نے مندرجہ بالا گفتگو کو ذاتی حیثیت میں نہیں لیا ہوگا، جس کا مقصد محض تعمیری گفتگو کے ذریعے وکیپیڈیا کے معیار کو بہتر بنانا ہے اور اپنے موقف کے لیے زیادہ سے زیادہ دلائل اکٹھے کرنا ہیں۔ ساتھ ہی مجھے یقین ہے کہ سمرقندی صاحب بھی اپنا ممکنہ ارادہ بدلتے ہوئے ہمارے درمیان موجود رہیں گے۔ مسرت اس بات کی بھی ہو رہی ہے کہ بہت عرصے بعد وکیپیڈیا کی اچھی خاصی ٹیم یہاں جمع ہے اور کئی وہ ساتھی جو میری طرح کافی عرصہ غائب رہے ایک مرتبہ پھر (شاید اسی بحث کے نتیجے میں) وکیپیڈیا پر نظر آ رہے ہیں۔ صدا رہے یہ چمن ہرا بھرا ۔ آخر میں میں ان تمام افراد نے انتہائی معذرت خواہ ہوں جنہیں میری کسی بھی بات سے کوئی تکلیف پہنچی ہو، یہ رسمی نہیں بلکہ دل کی گہرائیوں سے نکلنے والے الفاظ ہیں۔ فہد احمد 11:49, 6 اگست 2009 (UTC)

رائے شماری برائے منتخب مقالہ[ترمیم]

میری رائے میں یہ نہ صرف اردو ویکیپیڈیا کا بہترین مقالہ ہے بلکہ اردو کا بھی نہایت عمدہ مقالہ ہے۔ اسے منتخب مقالہ ہونا چاہیے۔ --طاھر محمود (تبادلۂ خیال) 05:33, 20 اکتوبر 2012 (UTC)

  • تائید یا تنقید کے لیے یہ ترمیز استعمال کریں۔


  • تائید --طاھر محمود (تبادلۂ خیال) 05:33, 20 اکتوبر 2012 (UTC)
  • تائید --ساجد امجد ساجد (تبادلۂ خیال) 06:34, 20 اکتوبر 2012 (UTC)
  • تائید -- رحمت عزیز چترالی 08:29, 20 اکتوبر 2012 (UTC)
  • تنقید-- میرے خیال سے ہمیں کسی موجودہ حالات سے متعلق مضمون کو منتخب مقالہ بنانا چاہیے تاکہ زیادہ لوگ اردو وکی میںدلچسپی لیناشروع کریں --Kalamkaar (تبادلۂ خیال) 09:37, 20 اکتوبر 2012 (UTC)(Kalamkaar)
  • تنقید- میرے مطابق اس مضمون کو ریتخانے منتقل کر دینا چاہیے۔ SMS Talk 15:45,20 October 2012 PST
    یکدم ارادہ کیسے تبدیل ہو گیا آپ کا؟ — ارون ریجینلڈ (تبادلۂ خیال) 19:47, 31 اکتوبر 2012 (UTC)
    میں نے اسکی صرف جھلک دیکھی تھی، اور یہ سوچ کر تائید کر دی کہ مضمون میں بہتری لائی جا سکتی ہے. میں نے آج کوشش کی مگر یہ اخذ کیا کہ اس مقالے میں لچک نہ ہونے کے برابر ہے، تاہم، میں نے راۓ بدل دی. --شہزادہ محمّد سمیع اللہ 20:12, 31 اکتوبر 2012 (UTC)
    چلو، دیر آئے لیکن درست آئے۔ ویسے یہ رائے شماری مُنتخب مضمون بنانے کیلئے جاری ہے؛ میرا خیال ہے بعد از اِس مُقالے کو ریتخانہ مُنتقل کرنے کیلئے بھی رائے شماری ہونی چاہیے — ارون ریجینلڈ (تبادلۂ خیال) 22:29, 31 اکتوبر 2012 (UTC)
  • تنقید عمومی دلچسپی کا مضمون نہیں ہے۔ اردو وکیپیڈیا پر ایک دیرینہ مسئلہ لوگوں کو اس کی طرف لانا رہا ہے۔ اس میں ویسے تو بہت سی رکاوٹیں حائل ہیں، جیسے کہ لوگوں کا اردو کلیدی تختہ سے نابلد ہونا، تاہم عمومی دلچسپی کے مضامین کو سامنے لانے سے اس معاملے میں کچھ مدد ملے گی۔ یہ مضمون ایک پرانی بحث کو بھی تازہ کرسکتا ہے اور بہتر ہے کہ اسے زیادہ نہ چھیڑا جائے۔ --کاشف عقیل (تبادلۂ خیال) 16:08, 20 اکتوبر 2012 (UTC)
  • تنقید زبانیں مسلسل تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔ زبان وہ نہیں ہوتی جو ڈکشنریوں اور کتابوں میں ہوتی ہے۔ زبان وہ ہوتی ہے جو بولی اور سمجھی جاتی ہے، ڈکشنریوں اور حوالے کی کتابوں کی زبان تو 50 سال پرانی زبان ہوتی ہے۔
    اردو اصطلاحات سازی اچھی بات ہے مگر یہاں ڈنڈے سے نافذ کرنا غلط عمل ہے۔ کامیابی یہ نہیں کہ 20 آدمی 20،000 چند سطری مضامین لکھ لیں۔ کامیابی یہ ہو گی کہ یہاں 20،000 لکھنے والے ہوں چاہے وہ ایک ایک مضمون ہی لکھیں۔ ضرورت سے زیادہ اردو پرستی نے طلبا کو یہاں آنے سے دور رکھا۔ ہماری ترقی کی رفتار نہایت مایوس کن رہی ہے۔ ہمیں صرف مضامین کی تعداد پر خوش نہیں ہونا چاہیئے۔
    Shahab (تبادلۂ خیال) 19:33, 20 اکتوبر 2012 (UTC)
  • تنقید -- یہ مقالہ ایک طرح سے اُن سب باتوں کو واضح کرتا ہے جن کی بنا پر کسی طرح کے مضمون کو بھی اُردُو وکیپیڈیا پر لکھا نہیں جانا چاہیے۔ جہاں مقالہ جات کو ایک غیر جانبدارانہ آواز میں لکھا جانا چاہیے، وہاں اِس مقالے میں صرف ایک ہی پہلو پر غور کیا گیا ہے (یعنی، انگریزی کو اُردُو میں شامل کرنے کو بُرا قرار دیا گیا ہے لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ ایسا صرف لکھنے والے صارف اور مدیر ہی سمجھتے ہیں یا کوئی عالمِ زبان بھی سمجھتا ہے)۔ انگریزی استعمال کرنے والوں کو انگریزوں کا غلام کہا گیا ہے جبکہ عربی و فارسی سے لفظوں کو اخذ کرنے والا عربیوں اور فارسی بولنے والوں کا غلام نہیں۔ اگر یہ مقالہ اُردُو وکیپیڈیا پر لکھے جانے والے مضامین کے لئے محض ہدایت کا کام کرتا ہے، تو اِسے ایک وکیپیڈیا منصوبہ ہونا چاہیے نہ کہ ایک عام مضمون (یعنی، اردو غیر اردو کی جگہ منصوبہ:اردو غیر اردو بنا دیا جائے)۔ ارون ریجینلڈ (تبادلۂ خیال) 11:43, 21 اکتوبر 2012 (UTC)
  • تنقید۔ اس مقالہ کے مشمولات سے اختلاف نہیں کیا جاسکتا۔ تاہم یہ بھی صحیح ہے اس مقالہ سے اردو ویکیپیڈیا پر دوبارہ مسموم فضا پیدا ہوسکتی ہے۔ اس لیے میرے خیال میں اس کو نہ چھیڑا جائے تو بہتر ہے، ویسے بھی یہ مضمون منتخب مضمون کے معیار پر مکمل نہیں اترتا۔ ابھی اس میں درون وکی روابط موجود نہیں ہیں۔ --محمد شعیب 13:57, 25 اکتوبر 2012 (UTC)

نتیجہ[ترمیم]

نتیجہ تنقید
تائید 3
تنقید 6

زیارہ آراء اس مقالہ کو منتخب مقالہ قرار دئیے جانے کے خلاف ہیں اس لئے یہ رائے شماری ختم کی جاتی ہے اور اس مضمون کو امیدوار برائے منتخب مقالہ کی فہرست سے خارج کیا جاتا ہے۔ --ساجد امجد ساجدتبادلہ خیال 05:31, 5 نومبر 2012 (UTC)