عالمی شاہ فیصل اعزاز

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
وضاحتذیل کے شعبوں میں اعلیٰ کارکردگی پر
خدمت اسلام
مطالعہ اسلام
عربی زبان و ادب
طب
سائنس
ملکسعودی عرب
میزبانشاہ فیصل فاؤنڈیشن
انعامامریکی ڈالر 200,000 اور طلائی تمغا[1]
ویب سائٹwww.kfip.org

عالمی شاہ فیصل اعزاز (عربی: جائزة الملك فيصل العالمية) سعودی عرب کے ادارے شاہ فیصل فاؤنڈیشن کی طرف سے ہر سال بلا تفریق جنس، مختلف شعبہ جات میں اعلیٰ کارکردگی پر دیا جاتا ہے۔ یہ اعزاز پانچ مختلف زمروں میں دیا جاتا ہے۔[3][4] یہ زمرے خدمت اسلام، مطالعہ اسلام، سائنس، عربی زبان و ادب اور طب ہیں۔ ایک طلائی تمغا اور انعامی رقم، جو دو لاکھ امریکی ڈالر پر مشتمل ہوتی ہے، ساتھ میں دی جاتی ہے۔

وصول کنندگان بلحاظ شعبہ[ترمیم]

خدمت اسلام[ترمیم]

سال ملک نام لقب
1979ء  پاکستان ابو الاعلی مودودی مولانا -
1980ء  بھارت ابو الحسن علی حسنی ندوی -
 انڈونیشیا محمد ناصر ڈاکٹر
1981ء  سعودی عرب خالد بن عبد العزیز عزت مآب
1982ء  سعودی عرب عبد العزيز بن باز شیخ
1983ء  مصر حسنين محمد مخلوف شیخ
 ملائیشیا تنكو عبد الرحمن پرنسپل
1984ء  سعودی عرب فہد بن عبدالعزیز خادم الحرمین الشریفین
1985ء  افغانستان عبد رب الرسول سياف جناب
1986ء  جنوبی افریقا احمد دیدات شیخ
 فرانس رجاء جارودی ڈاکٹر
1987ء  نائجیریا ابو بكر محمود جومی شیخ
1988ء  فلپائن أحمد ڈومکیو الونتو ڈاکٹر
1989ء  مصر محمد الغزالی السقا شیخ
1990ء  سعودی عرب محمد سید طنطاوی شیخ
 پاکستان پروفیسر خورشید احمد پروفیسر
1991ء  سعودی عرب عبد الله بن عمر نصيف عزت مآب
1992ء  نائجر حامد الغابد عزت مآب
1993ء  بوسنیا و ہرزیگووینا عزت بیگووچ عزت مآب
1994ء  سعودی عرب محمد بن صالح العثيمين شیخ
1995ء  مصر جاد الحق علی جاد الحق عزت مآب
1996ء  کویت عبد الرحمن السمیط ڈاکٹر
1997ء  ملائیشیا مہاتیر محمد وزیر اعظم
1998ء  سینیگال عبدو ضيوف عزت مآب
1999ء  متحدہ عرب امارات جمعہ الماجد عبد الله جناب
2000ء  مصر جامعہ الازہر -
2001ء  سعودی عرب بوسنیا و ہرزیگووینا کی امداد کے لیے سعودی ہائی کمیشن -
2002ء  متحدہ عرب امارات سلطان بن محمد القاسمی عزت مآب
2003ء  سعودی عرب سلطان بن عبد العزيز آل سعود فاؤنڈیشن -
2004ء  سوڈان عبد الرحمن محمد سوار الذهب فیلڈ مارشل
2005ء  سعودی عرب احمد محمد علی عزت مآب
 لبنان الحریری فاؤنڈیشن -
2006ء  سعودی عرب صالح بن عبد الرحمن الحصين عزت مآب
 کویت يوسف بن جاسم بن محمد الحجی شیخ
2007ء  روس مینتیمر شایمییف عزت مآب
2008ء  سعودی عرب عبد اللہ بن عبد العزیز حرمین شریفین کی نگرانی
2009ء  مصر علما ادارہ اصول شریعت برائے قرآن و سنت کا اہمی تعاون -
2010ء  ترکیہ رجب طیب اردوغان وزیر اعظم
2011ء  ملائیشیا عبداللہ احمد بداوی عزت مآب
2012ء  سعودی عرب سليمان بن عبد العزيز الراجحی شیخ
2013ء  فلسطین رائد صالح شیخ
2015ء  بھارت ذاکر نائیک ڈاکٹر
2016ء  سعودی عرب صالح بن عبد الحمید[5] ڈاکٹر
2017ء  سعودی عرب سلمان بن عبد العزیز بادشاہ
2018ء  انڈونیشیا اروندی جسمیر پروفیسر
2019ء  سوڈان انٹرنیشنل یونیورسٹی آف افریقا، خرطوم -

مطالعہ اسلام[ترمیم]

سال موضوع ملک نام خطاب
1979ء یورپی تہذیب میں مسلمان علما کے اثرات پر مطالعہ  جرمنی فواد سزگین پروفیسر
1980ء مطالعہ حدیث و سیرت
محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم
 سعودی عرب محمد مصطفى الاعظمی ڈاکٹر
1983ء مطالعہ قرآن مقدس  مصر محمد اودیما پروفیسر
1984ء عمومی نظریہ فقہ  سوریہ مصطفی ال-زرقیا شیخ
1985ء اسلامی نظریے کا مطالعہ اور تدوین  سعودی عرب محمد رشاد سلیم پروفیسر
 مصر فاروق الدسوقی ڈاکٹر
 مصر مصطفیٰ ایم۔ سلیمان ڈاکٹر
1986ء مطالعات تاریخ اسلام  عراق عبد العزیز الدری پروفیسر
1987ء اصول اور معمولات بین الاقوامی تعلقات اسلام - نہیں دیا گيا -
1988ء مطالعہ اسلامی تعلیم  مصر محمد قطب شیتلی -
 ترکیہ مقداد یلکین ڈاکٹر
1989ء مطالعہ اسلامی ریاست  عراق صالح احمد ال علی پروفیسر
1990ء اسلامی شریعت میں مالی معاملات  سوڈان الصادق محمد الدیرر پروفیسر
 سعودی عرب محمد او چاپڑا ڈاکٹر
1992ء دور حاضر میں تحقیقی طریقہ کار کی ابتدا - نہیں دیا گيا -
1993ء اسلامی عہدِ زریں میں عمرانیات  مصر حسن عبد العزيز پروفیسر
1994ء مطالعات شریعت  مصر سید سابق تمیمی شیخ
 قطر يوسف القرضاوی ڈاکٹر
1995ء قرآن مقدس کی موضوعی تفسیر - نہیں دیا گيا -
1996ء سیرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم  عراق اکرم ضیائی العمری پروفیسر
1997ء اسلام میں عورت کی حیثیت پر مطالعات  عراق عبد الکریم زیدان بیج پروفیسر
1998 کتب خانوں پر مطالعہ یا اسلامی کتاب کا ارتقا Craft  مصر عبد الستار الہلواجی پروفیسر
 سعودی عرب یحیی ایم۔ بن جنید پروفیسر
1999ء حدیث اور استناد حدیث پر کام  سوریہ محمد ناصر الدین البانی شیخ
2000ء عرب کے باہر اسلام کے پھیلنے اور ثقافتی اثرات کا مطالہ  بنگلادیش محمد مہر علی پروفیسر
2001ء ان معاملات کا مطالعہ جن کی اسلام میں کوئی قانونی نظیر موجود نہيں - نہیں دیا گيا -
2002ء اسلامی قانون سازی کے مقاصد پر تحقیق - نہیں دیا گيا -
2003ء مطالعہ تاریخ اسلامی اقتصادیات  سوڈان عز الدين عمرو موسىٰ پروفیسر
 المغرب ابراہی مابوبکر حیات پروفیسر
2004ء بنیادی فقہ  سعودی عرب یعقوب عبد الوہاب البوسنیائی ڈاکٹر
 بھارت علی احمد غلام محمد ندوی ڈاکٹر
2005ء Defense of the Islamic state During the 5th and 6th Centuries A.H  مملکت متحدہ Carole Hillenbrand پروفیسر
2006ء The Origins of فقہ - نہیں دیا گيا -
2007ء اطلاقی سائنس کے میدان میں مسلمانوں کی خدمات  فرانس رشدی حفنی راشد پروفیسر
2008ء جنگ اور امن کے واقعات میں اسلام میں بین الاقوامی تعلقات کی دفعات - منظور نہیں ہوا -
2009ء مسلم علما کی خدمات برائے
تصور "عمران" (تہذیب کے پھیر)
 المغرب عبد السلام محمد الشدادی پروفیسر
2010ء مذہبی اوقاف کا مطالعہ (وقف) اسلام میں - منظور نہیں ہوا -
2011ء دسویں-تیرہویں صدی ہجری کے دوران عالم اسلام
میں سماجی و اقتصادی پہلو
 ترکیہ خليل ابراهيم اينالجك پروفیسر
 اردن محمد عدنان بخيت الشياب پروفیسر
2012ء اسلام میں انسانی حقوق  سعودی عرب پروفیسر عدنان بن محمد الوزان عزت مآب
2015ء مدینہ منورہ کا ثقافتی ورثہ  سعودی عرب عبد العزیز بن عبد الرحمن کاکی ڈاکٹر


حوالہ جات[ترمیم]

  1. "King Faisal Award Selection Procedure"۔ 03 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2016 
  2. "Number of Laureates by Country"۔ 23 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2016 
  3. "Homepage KFIP"۔ 23 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2016 
  4. "Selection Procedure"۔ 03 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جنوری 2016 
  5. "Saleh bin Humaid wins King Faisal Prize for Service to Islam"۔ 20 January 2016۔ 29 June 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ