رجب نانپاروی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
- مفتی رجب علی قادری رجب نانپاروی
پیدائشرجب علی
01جنوری1923ء
ضلع بہرائچ اتر پردیش بھارت
وفات01اپریل 1998ء
کانپور اتر پردیش بھارت
پیشہمفتی
زباناردو
قومیتبھارتی
شہریتبھارتی
تعلیممفتی
موضوعنعت

رجب نانپاروی کا پورا نام مفتی رجب علی قادری تھا۔ ان کی پیدائش یکم جنوری1923ء کو ضلع بہرائچ کے قصبہ نانپارہ میں ہوئی تھی آپ کے والد کانام نبی بخش تھا۔

تعلیم اور خدمات[ترمیم]

آپ نے مڈل تک کی تعلیم حاصل کی تھی پھر اس کے بعد انجمن حنفیہ نانپارہ میں پانچ سال تک اسلامی علوم و فنون کی تعلیم حاصل کی۔1940ء میں بریلی کے مدرسہ منظرالاسلام میں داخلہ لیا اور سنہ 1946ء میں دستار فضیلت سے نوازا گیا ۔1958ء میں نانپارہ میں ایک مدرسہ عزیز العلوم کی بنیاد ڈالی۔ آپ نعتیہ شاعری کرتے تھے اور ایک صوفی شاعر تھے۔ جنہیں مفتی اعظم نانپارہ اور بلبل ہند بھی کہا جاتا ہے۔ رجب نانپاروی اعلی حضرت کے چھوٹے شہزادے مفتی اعظم ہند اور شیخ محدث بجنوری و شیخ سعد اللہ مکی علیھم الرحمہ کے خلیفہ اور حضرت محدث بجنوری کے مرید تھے۔ مفتی اعظم نانپارہ کے مرید اتر پردیش مدھیہ پردیش مہاراشٹر کے علاوہ ملک کے دیگر صوبوں اور بیرونی ممالک میں پائے جاتے ہیں بالخصوص یوپی کا ضلع فیض آباد اور ایم پی کا ضلع نیلم گڑھ اور مہاراشٹر کا ناسک شہر آکے مریدوں کا گڑھ ہے۔

وفات[ترمیم]

مفتی رجب نانپاروی کی وفات 1اپریل 1998ء کو کانپور میں ہوئی تھی۔ آپ کے انتقال کی خبر پورے ملک میں پھیل گئی اور ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند نانپارہ پہنچ گئے۔ اور آپ کے جنازہ میں شرکت کی اور مدرسہ عزیز العلوم کے قریب آپ کو سپر خاک کیا گیا۔ بعد میں اس جگہ پر مفتی رجب کا روضہ بنایا گیا اور آج بھی لوگ روضہ پر حاضر ہو کر خراج عقیدت پیش کرتے ہے

ادبی خدمات[ترمیم]

رجب نانپاروی جو ایک عالم ہونے کے علاوہ ایک شاعر بھی تھے اور نعتیہ شاعری کرتے تھے کا ایک نعتیہ مجموعہ بنام ریاض عقیدت شائع ہواتھا جس میں آپ کا کلام موجود ہے لیکن اس میں آپ کے متعلق تفصیلات موجود نہیں ہے۔ شاعر و ادیب شارق ربانی نے آپ کی تمام تفصیلات کو یکجا کر کے 2014ء میں ہندی روزنامہ ہندوستان میں شروع ہوئے ایک سلسلہ وار اردو ادب اور بہرائچ کے تحت شائع کرایا تھا جس سے اردوادب میں بھی آپ کا نام منظر عام پر آیا ۔ بقول شاعر وادیب شارق ربانی رجب نانپاروی ایک کہنہ مشق شاعر تھے اور ہر وقت عشق نبی میں ڈوبے رہتے تھے اور صرف نعتیہ اشعار کہتے تھے۔

نمونہ کلام[ترمیم]

حال پر میرے کرم اے مرے مولیٰ کر دے یاد سے اپنی تو روشن مرا سینہ کر دے
رات دن میں ترے محبوب کا جلوہ دیکھوں یا خدا تو مجھے نزدیک مدینہ کر دے
میرا ہر لمحہ ہر ایک سانسعبادت میں کٹے میرے اللہ مجھے ایسا تو بندہ کر دے
کربلا والے شہیدوں کا بنوں میں غلام دل میں وہ شوق شہادت میرے پیدا کر دے
مر مٹوں عزت وتوقیر رسالت کے لیے میرے اس عزم کا سامان مہیا کر دے
اہلبیت نبوی کا میں رہوں سائل در اور اس دل کو فدا کار صحابہ کر دے
یہ گنہگار رجبؔ ہے ترا محتاج کرم لظف اس پر بہ طفیل بطحہ کردے
حضور سرور کونین کے غلام رہو

تو جہاں میں خوش انجام شاد کام رہو

کٹیں گے پھر یہ شب و روز خیر و خوبی سے

قسیم بادۂ کوثر کے مست جام رہو

حوالہ جات[ترمیم]

  • ہند ی روزنامہ ہندوستان میں شائع مضمون دسمبر 2014ء
  • ریاض عقیدت مجموعہ مفتی رجب علی قادری رجبؔ نانپاروی