اختر حسین خان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
خان صاحب
استاد اختر حسین خان
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش 1896ء
وفات جنوری 1، 1974(1974-01-01)ء
لاہور، پاکستان
قومیت پاکستان کا پرچمپاکستانی
زوجہ استاد امانت علی خان
استاد فتح علی خان
استاد حامد علی خان
عملی زندگی
پیشہ گلو کار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت گائیکی
صنف کلاسیکل

خان صاحب استاد اختر حسین خان (پیدائش: 1896ء - وفات: یکم جنوری، 1974ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے پٹیالہ گھرانہ کے نامور کلاسیکی گائیک تھے۔ وہ استاد امانت علی خان، استاد فتح علی خان اور استاد حامد علی خان کے والد تھے۔

پٹیالہ گھرانہ[ترمیم]

برصغیر کے موسیقی دان گھرانوں میں پٹیالہ گھرانے کا نام سرفہرست ہے۔ استاد بڑے غلام علی خان، استاد برکت علی خان، استاد عاشق علی خان، استاد مبارک علی خان، استاد امانت علی خان اور استاد فتح علی خانسے لے کر استاد حامد علی خان، اسد امانت علی خان، زاہدہ پروین، شفقت امانت علی خان اور رستم فتح علی خان تک کلاسیکی موسیقی کے متعدد بڑے فنکاروں کا تعلق اسی گھرانے سے رہا ہے۔[1]

اس گھرانے کا یہ نام ریاست پٹیالہ سے وابستگی کی وجہ سے پڑا۔ اس گھرانے کے بانی خان صاحب جرنیل علی بخش خان اور خان صاحب کرنیل فتح علی خان تھے۔ یہ دونوں گو آپس میں رشتے دار نہ تھے لیکن ہمیشہ سگے بھائیوں کی طرح رہے اور جہاں گانے کے لیے گئے، اکٹھے گئے۔ یہ دونوں اساتذۂ فن پہلے گوکھی بائی کے شاگرد ہوئے پھر بہرام خان، مبارک علی خان اور تان رس خان سے موسیقی کے اسرار و رموز سیکھتے رہے۔ مہاراجا پٹیالہ نے انھیں جرنیل اور کرنیل کے خطابات دیے۔ انہی جرنیل علی بخش خان کے فرزند خان صاحب اختر حسین خان تھے۔[1]

پیدائش و فن[ترمیم]

استاد اختر حسین خان 1896ء میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے فن موسیقی کے اسرار و رموز سے آگاہی اپنے باکمال والد جرنیل علی بخش خان سے حاصل کی اور پھر اپنے بیٹوں استاد امانت علی خان، استاد فتح علی خان، حامد علی خان اور پوتے اسد امانت علی خان کو فن موسیقی کا درس دے کر اس فن کو آگے بڑھایا۔[1]

وفات[ترمیم]

استاد اختر حسین خان یکم جنوری، 1974ء کو لاہور، پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ مومن پورہ کے قبرستان لاہور میں سپردِ خاک ہوئے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ ت ص 384، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء