طارق فتح

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
طارق فتح
(پنجابی میں: طارق فتح ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 20 نومبر 1949ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 24 اپریل 2023ء (74 سال)[3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ٹورانٹو   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات سرطان [4]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت کینیڈا (–)
پاکستان (–)[5]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد نتاشا فتح [6]  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم حیاتی کیمیا   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ صحافی [7]،  سیاست دان ،  مصنف ،  غیر فکشن مصنف [2]،  کالم نگار [6]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان پنجابی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان پنجابی ،  انگریزی [6][2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

طارق فتح پاکستانی نژاد کینیڈین مصنف، براڈکاسٹر اور بے دین لبرل کارکن تھے۔ طارق فتح نے مذہب اور ریاست کی علیحدگی ، شرعی قانون کی مخالفت اور اسلام کی ایک لبرل ترقی پسند شکل کی وکالت کی۔ [8][9]انھوں نے خود کو "پاکستان میں پیدا ہونے والا ایک ہندوستانی" اور "اسلام میں پیدا ہونے والا پنجابی" کہا اور پاکستانی مذہبی اور سیاسی اسٹیبلشمنٹ کے سخت ناقد تھے۔[10]  اس مقصد کے لیے طارق فتح نے ہندوستان کی تقسیم پر تنقید کی تھی۔[11]

چیسنگ اے میراج: دی ٹراگک الوژن آف ان اسلامک سٹیٹ (Chasing a Mirage: The Tragic Illusion of an Islamic State) ان کی مشہور تصنیف ہے۔

طارق فتح اسلامی انتہا پسندی کے خلاف بولنے میں معروف تھے۔ فتح برصغیر کے مسلمانوں کی علیحدگی پسند ثقافت کے خلاف بھی بولتے رہے۔ انھوں نے کینیڈین مسلم کانگریس کی بنیاد رکھی ہے، طارق فتح اسلام کی اعتدال پسند اور ترقی پسند صورت کا حامی رہے۔

پاکستان کے خلاف تنقید، اسلامی بنیاد پرستی، تاریخ اور دیگر روایات پر بولنے کی وجہ سے اس کے خیالات اکثر بحث اور تنازع کا مضوع بن جاتے۔

طارق فتح اسلام مخالف گفتگو اور بیانات کے لیے مشہور تھے۔[12]

ابتدائی زندگی[ترمیم]

طارق فتح 20 نومبر 1949ء کو کراچی، پاکستان میں ایک پنجابی مسلم گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ جوتقسیم ہند کے بعد بمبئی سے ہجرت کر کے کراچی آئے تھے۔[13] انھوں نے کراچی یونیورسٹی سے حیاتیاتی کیمیا کی تعلیم حاصل کی۔ کینیڈا میں اپنا گھر بسانے سے پہلے ان کے خاندان نے سعودی عرب میں کچھ برس گزارے۔

سیاسی سرگرمیاں[ترمیم]

طارق طویل عرصے سے اونٹاریو نیو ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) کے رکن تھے اور 1995ء کے صوبائی انتخابات میں اسکاربورو نارتھ میں پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے ناکام رہے۔.[14]  بعد میں انھوں نے اونٹاریو این ڈی پی رہنما ، ہاورڈ ہیمپٹن کے لیے کام کیا۔

جولائی 2006ء میں ، انھوں نے کینیڈا کی لبرل پارٹی کی قیادت کے لیے باب رائے کی امیدواری کی حمایت کرنے کے لیے این ڈی پی چھوڑ دی۔ اونٹاریو این ڈی پی کے سابق رہنما اور اونٹاریو کے وزیر اعظم رائے نے خود کئی سال قبل این ڈی پی چھوڑ دی تھی۔ ٹورنٹو کے ناؤ میگزین میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں فتح نے لکھا کہ انھوں نے این ڈی پی چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ ان کے خیال میں مذہبی بنیاد پرستوں کے لیے پارٹی میں داخلے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔[15]

میڈیا کی سرگرمی[ترمیم]

1996ء سے 2006ء تک انھوں نے سی ٹی ایس اور ویژن ٹی وی پر ٹورنٹو میں شائع ہونے والے ایک ہفتہ وار کرنٹ افیئرز ڈسکشن شو مسلم کرونیکل کی میزبانی کی ، جس میں مسلم کمیونٹی پر توجہ مرکوز کی گئی۔ [16]

فروری 2011ء میں فتح کو نارتھ امریکن مسلم فاؤنڈیشن (این اے ایم ایف) کے شہریار شیخ کے ساتھ ایک مباحثہ کرنا تھا، جب شیخ نے فتح کو ان پر بحث کرنے کا کھلا چیلنج دیا۔ فتح نے آخری لمحات میں میچ منسوخ کر دیا اور حاضر ہونے میں ناکام رہا۔[17]

وفات[ترمیم]

طارق فتح 24 اپریل 2023ء کو طویل علالت کے بعد کینیڈا میں انتقال کر گئے ۔ ان کی عمر 73 برس تھی ۔[18]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب http://www.livemint.com/Politics/i1CqA8vo77QeZl0Zt4ZQVI/Who-is-Tarek-Fatah.html
  2. ^ ا ب پ http://www.livemint.com/Politics/i1CqA8vo77QeZl0Zt4ZQVI/Who-is-Tarek-Fatah.html — اخذ شدہ بتاریخ: 13 جولا‎ئی 2021 — مصنف: کتب خانہ کانگریس
  3. Pakistan-born author Tarek Fatah passes away after prolonged illness — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اپریل 2023 — شائع شدہ از: 24 اپریل 2023
  4. Pakistani-Canadian Writer Tarek Fatah Dies At 73, Tributes Pour In
  5. https://twitter.com/TarekFatah/status/406833389753212928
  6. ^ ا ب پ https://www.canadiancitizens.org/conference-speakers — اخذ شدہ بتاریخ: 13 جولا‎ئی 2021
  7. https://books.google.co.in/books?id=iIF293VS6vQC — صفحہ: 161
  8. An Indian born in Pakistan: Meet and chat with Tarek Fatah at Firstpost Salon this Thursday, Firstpost, 23 November 2015.
  9. "FACTSHEET: Tarek Fatah"۔ Bridge Initiative (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 دسمبر 2019 
  10. I am an Indian born in Pakistan, a Punjabi born in Islam: Tarek Fatah
  11. Tarek Fatah (21 August 2012)۔ "Pakistan: The demon the West created" (بزبان انگریزی)۔ Toronto Sun۔ 04 جولا‎ئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جولا‎ئی 2020 
  12. سورو (2020 فروری 18)۔ "طارق فتح ایک بار پھر غلط ، ٹویٹر پھٹ پڑا"۔ آؤٹ لک 
  13. "طارق فتح کون ہیں؟"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 ستمبر 2016 
  14. Terek Fatah (2019-01-23)۔ "FATAH: The bankruptcy of ethnic vote banks"۔ Toronto Sun (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 ستمبر 2019 
  15. Tarek Fatah, "Faith no more—How the NDP's flirtation with religion pushed me out of the party," آرکائیو شدہ 13 اگست 2006 بذریعہ وے بیک مشین Now Magazine, 20–26 July 2006
  16. "Dailytimes | Tarek Fatah's musings"۔ dailytimes.com.pk (بزبان انگریزی)۔ 21 July 2014 
  17. Jessica Hume (7 February 2011)۔ "Cancelled debate highlights tension among Canadian Muslims"۔ National Post۔ 13 جولا‎ئی 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2011 
  18. "Tariq Fateh passes away"۔ TOI۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2023