الامالی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

امالی املا کی جمع ہے وہ کتاب جس میں شیخ کے املا کرائے ہوئے فوائد ونکاتِ حدیث جمع ہوں۔
سلف صالحین، میں فقہا، محدثین اور عربی فنون کے ماہرین میں طریقہ یہ ہوتا کہ اپنے فن کااستاذ اپنے فن اور بالخصوص محدثین اپنی یاد کی ہوئی حدیثیں اپنے شاگردوں کو املا کراتے املا یہ ہے کہ اس کے شاگرد قلم دوات کے ساتھ بیٹھتے اور جو استاذ بولتا لکھتے جاتے اس طرح شاگرد کے پاس کئی مجالس کے بعد مجموعہ تیار ہوجاتا اسے وہ شیخ کی امالی کہتا۔ علمائے شافعیہ اسے امالی کی بجائے تعلیقہ کہتے ہیں ۔ اس کی مثال حافظ ابن حجر کی امالی
اورامالی امام محمد ہے۔جو ان کی روایات منفردہ اور معین مسائل ہیں

جس وقت طباعت کا کام عام ہوا تو لکھوانے املاءکا طریقہ مفقود ہوتا گیا[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. مرقاۃ المفاتیح شرح مشکوۃ المصابیح،ملا علی قاری جلد اول صفحہ51 مکتبہ رحمانیہ لاہور