میرا بائی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
میرا بائی
میرا بائی کی ایک خیالی تصویر
ذاتی
پیدائش1498ء
کرکی، ضلع پالی، ریاست جودھ پور،
(موجودہ راجستھان، بھارت)
وفات1546ء (48 سال)
مذہبہندو مت
وجہ شہرتشاعرہ، بھکتی تحریک،
ویشنو مت (کرشن)

میرا بائی (پیدائش: 1502ء — وفات: 1556ء) ہندو دھرم کے بھگوان کرشن کی بھکتی والے فرقے کی مقبول شاعرہ تھیں۔ ان کا جنم 1502ء میں جودھ پور کے کڑکی گاؤں میں ہوا تھا۔ان کے والد کا نام رتن سنگھ تھا۔ ان کے شوہر ادے پور کے رانہ کُمار بھوجراج تھے۔ ان کی شادی کے کچھ وقت بعد ہی ان کے شوہر کا انتقال ہو گیا۔ میرا کو اپنے خاوند کے مرنے پر ان کی چتا پر ستی کرنے کی کوشش کی گئی لیکن میرا اس کے لیے تیار نہیں تھی۔ وہ دنیا سے اداس ہو گئیں اور سادھو سنتوں کی سنگت میں ہری کیرتن (ہندو مقدس مناجات جو گیت کی شکل میں ادا ہوتے ہیں) کرتے ہوئے وقت گزارنے لگیں۔ اس کے بعد انھوں نے گھر چھوڑ دیا اور تیرتھ یاترا پر نکل گئیں۔ وہ بہت دنوں تک ورنداون میں رہیں اور پھر دوارکا چلی گئیں، جہاں 1556ء میں ان کی موت ہوئی۔

تخلیقات[ترمیم]

میرا بائی کی جانب سے نے چار کتابیں لکھی گئی۔

  • برسی کا مائرہ
  • گیت گووند ٹیکا
  • راگ گووند
  • راگ سورٹھ کے پد

اس کے علاوہ میرا بائی کے گیت "میرا بائی کی پداولی" نامی کتاب میں درج کیے گئے ہیں۔

شاعری[ترمیم]

میرا اور کرشن

میرا اپنے کرشن کی محبوبہ تھی یعنی میرا کرشن کو اپنے شوہر مانتی تھی۔ اس کا خیال تھا کہ اس دنیا میں کرشن کے سوائے کوئی مرد ہے ہی نہیں۔ وہ کرشن کی حیثیت کی دیوانی تھی۔

بسو میرے نینن میں نندلال۔
موہنی مورتی، سانوری، سرت نینا بنے وصال۔۔
ادھر سدھارس مرلی باجتی، ار بیجنتی مال۔
چھوٹا گھنٹکا کٹی تٹ سوبھتّ، نوپر شبد رسال۔
میرا پربھو سنتن سکھدائی، بھگت بچھل گوپال۔۔

انھوں نے اپنی بہت سی شاعری راجستھانی زبان میں لکھی۔ اس کے علاوہ کچھ خالصتا ادبی برج بھاشا میں بھی لکھی گئی ہے۔ انھوں نے پیدائشی شاعرہ نہ ہونے کے باوجود بھگتی کی روح میں شاعرہ کی شکل میں شہرت فراہم کی۔ انھوں نے خاص طور پر اپنی شاعری میں قضاء اور پرسکون استعمال کیا ہے۔

من رے پاسی ہری کے چرن۔
سبھگ سیتل کمل - کومل ترودھ جوالا ہرن۔
جو چرن پرہملاد پرسے اندر-پدوی-ہان۔۔
جن چرن دھرو اٹل کینہؤں راکھ اپنی سرن۔
جن چرن براہمانڈ مینتھیؤں نکھسکھو شری بھرن۔۔
جن چرن پربھو پرس لنِہؤں تری گوتم دھرنی۔
جن چرن دھرتھوں گوبردھن غرب مدھوا ہرن۔۔
داس میرا لال گردھر اعظم تارن ترن۔۔

حوالہ جات[ترمیم]