ہادیٔ عالم

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ہادی عالم سرور عالم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے احوال کاحامل اردو کا وہ واحد رسالہ کہ اس کی ہر سطر اور ہر کلمہ’’اردومعرّا‘‘ سے مرصع ہے اور علمی طور پر محکم ہے (غیر منقوط) ہے۔

مصنف[ترمیم]

ہادی عالم مولانا ولی رازی کی مشہور تصنیف ہے جس میں اللہ كے نبی علیہ الصلوۃ والسلام كی سیرت طیبۃ پر ایك اچھوتی اورانوكھی كتاب ہے جس میں کوئی نقطہ والا لفظ موجود نہیں۔

کتاب کی انفرادیت[ترمیم]

سوا چار سو صفحات اور پونے دو سو عنوات پر مشتمل ایک ضخیم کتاب ہے پوری کتاب صنعت غیر منقوط سے مزین ہے اس کے باوجود اس میں کو ئی جملہ یا عبارت بے ربط معلوم نہیں ہوتی یہ ایسا کارنامہ ہے جو اس سے پہلے کوئی اردو زبان مین سر نہیں کر سکا ایک لفظ لکھنے کے لیے جہاں غور و فکر کی بلندی اختتام پزیر ہو جائے وہاں اتنی ضخیم کتاب وجود میں آجانا محیر العقول کارنامہ ہے [1]

صدارتی ایوارڈ[ترمیم]

صاحب کتاب اور کتاب کو  صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ جس کے متعلق مولانا زاہد الراشدی کا کہنا ہے۔ اس صدارتی ایوارڈ پر ہماری رائے بھی وہی ہے جو ایک فاضل دوست کے حوالہ سے ہم نے پڑھی ہے کہ اس سے مصنف کے اعزاز میں کوئی اضافہ ہوا ہے یا نہیں البتہ ’’صدارتی ایوارڈ‘‘ کی عزت و وقار میں ضرور اضافہ ہوا ہے۔[2]

غیر منقوط کی مثال[ترمیم]

ہادیٔ اکرم ﷺ کے والد مکرم اس مولود مسعود کی آمد سے کئی ماہ اُ دھر راہیٔ ملک عدم ہُوئے رسولؐ اللہ کی والدہ مکرمہ سے مروی ہے کہ وہ رسولؐ اللہ کی حاملہ ہو کر دور حمل کے ہر دُکھ اور ہر الم سے دور رہیں اور دل کو اک طرح کا سرور سا رہا۔ سال مولود کہ ماہ سوم کی دس اور دو ہے۔ سوموار کی سحر ہوئی اور مآل کار وہ لمحہ مسعود آکے رہا کہ رسولؐ اللہ کی والدہ کی گود اس ولد مسعود سے ہری ہوئی اور وہ اہل عالم کی اصلاح کے لیے مامور ہو کر مولود ہوا اسی لمحہ مسعود محمود کے لیے سارا عالم مادی کھڑا رہا اور اسی ولد مسعود کو لو لاک کا عہدہ مکرم عطا ہوا
اللہ اللہ ! وہ رسول امم ؐ مولود ہوا کہ اس کے لیے صد ہا سال لوگ دعا گو رہے اہل علم کی مرادوں کی سحر ہوئی ۔دلوں کی کلی کھلی ، گمراہوں کو ہادی ملا ، گلے کو راعی ملا ، ٹوٹے دلوں کو سہارا ملا ، اہل درد کو درماں ملا ، گمراہ حاکموں کے محل گرے سالہا سال کی دہکی ہوئی وہ آگ مٹ کے رہی کہ لاکھوں لوگ اس کو الٰہ کر کے اُس کے آگے سر ٹکائے رہے اور رود سادہ ماءِ رواں سے محروم ہُوا۔ رسولؐ اللہ کے مکرم دادا کو اطلاع وہ اولاد کے ہمراہ گھر دوڑے اور ولد مسعود کو گود لے کر اللہ کے گھر گئے اور وہاں آکر اس طرح دعا کی
ہر طرح کی حمد ہے اللہ کے لیے کہ اک ولد ِطاہر و مسعود ہم کو عطا ہوا وہ لڑکا کہ گہوارے ہی سے سارے لڑکوں کا سردار ہوا اِس لڑکے کو اللہ کے حوالے کر کے اُس کے لیے دعا ہوں کہ اللہ اِس کا سہارا ہو اور وہ اِس کو ہر مکروہ امر سے دور رکھے اور اِس کو عمر عطا کر اور حاسدوں سے دور رکھے ۔

[3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ہادیٔ عالم محمد ولی رازی، دارالعلم کراچی
  2. "مولانا ولی رازی کی تصنیف ہادیٔ عالم پر ایک نظر | ابوعمار زاہد الراشدی"۔ zahidrashdi.org 
  3. ہادیٔ عالم محمد ولی رازی صفحہ 42، دارالعلم کراچی