غلام رسول دہلوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
غلام رسول دہلوی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1990ء (عمر 33–34 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ماہر اسلامیات  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

غلام رسول دہلوی ایک مسلمان صحافی، مترجم، مصنف اور مقرر ہیں۔ وہ انگریزی، عربی، فارسی اور اردو زبانوں میں کتابیں اور مضامین تحریر کرتے ہیں۔۔،[1]وہ قومی اور بین الاقوامی کانفرنسز اور سیمینارز میں مختلف زبانوں میں متعدد مذہبی اور سیاسی موضوعات پر خطاب کر چکے ہیں ان کے موضوعات صوفی اسلام، دہشت گردی اور بین الاقوامی سیاست کے گرد گھومتے ہیں۔ غلام رسول کا بنیادی فلسفہ ”امن کے لیے لفظ“ ہے اسی عنوان سے وہ اپنی ایک ویب گاہ ” Word for Peace“ پر امن سازی کے لیے مضامین شائع کرتے ہیں[2] ان کے کالم بھارت کے قومی انگریزی اخبارات (فرسٹ پوسٹ[3]دی ایشین ایج،[4] دکن کرونیکل، ) میں شائع ہوتے رہتے ہیں اس کے علاوہ انقلاب، جاگرن، نوبھارت ٹائمز اور راشٹریہ سہارا میں بھی ان کے مضامین چھپتے ہیں انھیں بھارتی میڈیا میں شہرت اس وقت ملی جب انھوں نے بھارتی میڈیا پر تحریر اور بحث و مباحثے[5] کے ذریعے ڈاکٹر ذاکر نائیک اور دہشت گرد سوچ رکھنے والے عناصر کے خلاف کام کیا۔[3]

تعلیم[ترمیم]

غلام رسول دہلوی نے جامعہ امجدیہ رضویہ (مئو، یوپی، ہندوستان ) سے عالم و فاضل کی تعلیم حاصل کی، الجامعۃ اسلامیہ، فیض آباد، یوپی سے قرآنیات میں تحقیق اور الازہر انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز بدایوں سے علوم الحدیث میں سند حاصل کی۔ پھر انھوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ سے عربی میں بی اے(آنرز)[6] کا اور تقابلِ ادیان میں ایم کا امتحان پاس کیا اب وہ سنٹر فار کلچر، میڈیا اور گورنینس جامعہ ملیہ اسلامیہ سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔

کام[ترمیم]

ان کے درجنوں مضامین اور آرٹیکلز کے علاوہ مندرجہ ذیل کتب بھی شائع ہو چکی ہیں

  1. Sufism, Counter- extremism and Indian media
  2. Sufism, the heart of humanity
  3. Islamic Televangelism in India # خلافت حجاز اور سعودی قومی ریاست عمران نزار حسین کی کتاب”The Caliphate, the Hejaz and the Saudi-Wahhabi Nation-State“ کا اردو ترجمہ

معتدل اسلام کا فروغ[ترمیم]

غلام رسول نے ان پس پردہ وجوہ کا جائزہ لیا جو مسلمانوں میں جہاد اور شہادت کے نام پر دہشت گردی فروغ دے رہے تھے۔ ان میں طالبان جیسے عناصر شامل تھے باوجود اس کے کہ برادری کے زیادہ تر ارکان ان کے خلاف تھے۔ اس صورت حال کی اصل وجہ غلام رسول کے حساب سے ان تاسیسات کا مضبوط تنظیمی ڈھانچا، مولویوں کے ایک حلقے کی تائید اور مذہبی احکام کی غلط تاویلیں ہیں۔[6]

مدارس کے نصاب پر نظرثانی[ترمیم]

غلام رسول نے تاریخ اسلام میں مدارس اسلامیہ کے نمایاں کردار کی ستائش کی۔ تاہم وہ اس خیال کے حامی تھے کہ مدارس اسلامیہ کے مروجہ نصاب بدلتے ہوئے حالات سے ہم آہنگ نہیں ہیں اور ان پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔[7]

تصوف کے ذریعے جہادی عسکریت کا مقابلہ[ترمیم]

غلام رسول کے مطابق، شدت پسند فتووں نے جہادی عسکریت پسندوں کو خانقاہوں کے خلاف لڑائی پر ابھارا ہے، جو اسلامی تہذیبی ورثہ ہے اور اسلامی عہد کی یادگاریں ہیں۔ یہی لوگ مسلمان دنیا میں غیر مسلم عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں، جس کا بھارتی مسلمانوں کو مقابلہ کرنا چاہیے تاکہ امن، اجتماعیت، مخلوط وجود، اعتدال اور غور و فکر کا ماحول برقرار رہے۔[8]

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے فیصلوں اور نکاح حلالہ پر تبصرے[ترمیم]

غلام رسول نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے خواتین وینگ قائم کرنے کے فیصلے کی تنقید کی کہ اس کا مقصد صرف خاندانوں میں مردوں کی بالادستی والے تین طلاق کے اصول کو تقویت فراہم کی جا سکے۔ انھوں نے یہ جاننا چاہا کہ کیوں خواتین وینگ کئی دیگر خواتین سے جڑے مسائل کو کیوں نہیں اٹھا رہی ہے حالانکہ وہ ایک عورتوں کی نمائندہ تنظیم ہونے کا دعوٰی کرتی ہے۔ انھوں نے جمیعیۃ العلماء کی جانب سے نکاح حلالہ کی رسم کی حمایت کا نوٹ لے کر یہ بتایا کہ یہ اقدام کس طرح اکیسویں صدی میں خواتین کے رتبے کو گھٹا رہا ہے۔[9]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. New age islam - Site search
  2. -خلاف-مذاہب-عالم-کے -دان/ انتہا پسندی کے خلاف مذاہب عالم کے دانشوران اتحاد قائم کریں: غلام رسول دہلوی | | Word For Peace[مردہ ربط]
  3. ^ ا ب Ghulam Rasool Dehlvi, Author at Firstpost
  4. Chiragh-e-Dehli: An illuminating lamp of Delhi
  5. Zakir Naik SCARED of India?: The Newshour Debate (14th July 2016) - YouTube
  6. ^ ا ب "آرکائیو کاپی"۔ 20 دسمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 دسمبر 2016 
  7. Education Articles : Hamariweb.com - ہندوستانی مدارس کا نصاب و نظام تعلیم: فرسودگی سے گریز اورتجدید و اصلاح کی ضرورت
  8. How Best the World’s Sufi Scholars Can Strengthen Muslim Community’s Response against Religious Extremism: Action Points!, Islam and Spiritualism, Ghulam Rasool Dehlvi, New Ag...
  9. Triple talaq verdict highlights the plight of Muslim women entangled in battles they can't win - Firstpost

خارجی روابط[ترمیم]