من چلے کا سودا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
من چلے کا سودا
نوعیتڈراما
بنیادروحانی تلاش کا سفر
ترقی دہندہپاکستان ٹیلی وژن سینٹر
تحریراشفاق احمد
ہدایاتراشد ڈار
نمایاں اداکارفردوس جمال ، خیام سرحدی و دیگر
نشرپاکستان
زباناردو
تیاری
مقاملاہور
دورانیہ50 منٹ
پروڈکشن ادارہپاکستان ٹیلی وژن سنٹر لاہور

من چلے کا سودا اشفاق احمد صاحب کی تخلیق ہے۔ پہلے انھوں نے اس موضوع پر ڈرامائی کتاب لکھی اور پھر اس پر پاکستان ٹیلی وژن میں ڈراما بھی بنایا گیا۔ اس ڈرامے کی ہدایات راشد ڈار نے دی تھیں۔

مرکزی خیال[ترمیم]

یہ ڈراما صوفیانہ فلسفوں پر مبنی خیالات پر مبنی ہے۔ جس میں ایک روحانی اور پر اسرار کردار جو کبھی خاکروب، کبھی موچی وغیرہ کے روپ میں آتا ہے اور مرکزی کردار ارشاد کو اس کے دل میں اٹھنے والے سوالات کے جوابات دیتا ہے۔

کردار[ترمیم]

اس میں پراسرار کردار اداکار فردوس جمال نے کیا ہے اور دوسرا مرکزی کردار مرحوم خیام سرحدی نے کیا ہے۔ جو ایک پریشان اور حقائق کی تلاش میں بھٹکنے والا انسان ہے۔

بیرونی روابط[ترمیم]

٭ من چلے کاسودا کی پہلی قسط : Error:No page id specified یوٹیوب پر