بہارو پھول برساؤ (فلم)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بہارو پھول برساؤ
بہارو پھول برساؤ
ہدایت کارایم صادق
پروڈیوسرایم صادق
تحریرایم صادق
ستارےوحید مراد
رانی
منور ظریف
سنگیتا
تمنا
کمال ایرانی
اسلم پرویز
موسیقیناشاد
تاریخ نمائش
  • 11 اگست 1972ء (1972ء-08-11)
دورانیہ
3 گھنٹے
ملکپاکستان کا پرچم
زباناردو

بہارو پھول برساؤ (انگریزی: Baharo Phool Barsao)، اردو زبان میں 1972ء میں ریلیز ہونے والی بلاک بسٹر گولڈن جوبلی پاکستانی فلم تھی۔ اس فلم کو سال 1972ء کی بہترین فلم کا نگار ایوارڈ ملا۔[1]

فلم بہارو پھول برساؤ 11 اگست، 1972ء میں نمائش کے لیے پیش ہوئی۔ اس فلم کے فلم ساز، ہدایت کار اور مصنف ایم صادق، موسیقار ناشاد اور نغمہ نگار شیون رضوی تھے۔ ایم صادق بھارتی فلمی صنعت کے معروف مصنف اور ہدایت کار تھے، بہارو پھول برساؤ ان کی پاکستان میں ان کی پہلی اور آخری فلم تھی۔ پاکستان منتقل ہونے سے پہلے بھارت میں وہ رتن، کاجل، پگڑی، سبق، ڈاک بنگلہ اور جگ بیتی جیسی فلمیں بنائیں۔ 3 اکتوبر، 1971ء میں ایم صادق کے انتقال کے بعد اس فلم کو حسن طارق نے مکمل کیا۔[1]

اداکار[ترمیم]

موسیقی[ترمیم]

اس فلم کی موسیقی معروف موسیقار ناشاد نے ترتیب دی جبکہ نغمات شیون رضوی نے تحریر کیے۔ اس فلم میں میڈم نورجہاں، مسعود رانا، تصور خانم، مالااور احمد رشدی نے اپنی آواز کا جادو جگایا۔[1]

نغمات[ترمیم]

نمبر شمار گانا گلوکار / گلوکارہ
1 یہ گھر میرا گلشن ہے میڈم نورجہاں
2 میرے دل کی ہے آواز کہ بچھڑا یار ملے گا مسعود رانا
3 چندہ رے چندہ میڈم نور جہاں
4 اے پردہ نشیں تصور خانم، مالا
5 میری جان یار بادشاہ احمد رشدی

اعزازات[ترمیم]

بہارو پھول برساؤ نے مجموعی طور پر 4 نگار ایوارڈ حاصل کیے۔ یہ ایوارڈ جن شعبوں میں حاصل کیے ان میں[1]:

نمبر شمار شعبہ نام ایوارڈ کا نام
1 بہترین اردو فلم سال 1972ء ایم صادق نگار ایوارڈ
2 بہترین ہدایت کار ایم صادق نگار ایوارڈ
3 بہترین نغمہ نگار شیون رضوی نگار ایوارڈ
4 بہترین مزاحیہ اداکار منور ظریف نگار ایوارڈ

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ ت ص 359، پاکستان کرونیکل، عقیل عباس جعفری، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء