جان اور لورینا بابیٹ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
جان بابیٹ

جان ویئین بابیٹ (پیدائش: 23 مارچ، 1967ء، بفیلو، نیو یارک) اور لورینا بابیٹ (قبل از شادی: گالو، پیدائش 31 اکتوبر، 1970ء، بوکے، ایکواڈور) ایک سابق امریکی زوجین تھے، جن کی شادی 18 جون، 1989ء کو ہوئی تھی۔ یہ جوڑا 1993ء میں سرخیوں میں چھا گیا تھا جب لورینا نے اپنے شوہر کے ذَکر کو ایک چھری سے اس وقت کاٹ دیا جب وہ محو خواب تھا۔ یہ ذَکر بعد میں جراحی کے ذریعے دوبارہ جوڑ دیا گیا۔

واقعہ[ترمیم]

یہ واقعہ 23 جون، 1993ء کو ماناساس، ورجینیا میں پیش آیا اور اس سے متصلہ قانونی مقدمہ 1993–94 کے اختتام تک رواں رہا۔

لورینا نے عدالتی سماعت کے دوران دعوٰی کیا کہ واقعے کے دن اس کے شوہر نے اس کی عصمت دری کی تھی۔ جان کے گھر پہنچنے اور محو خواب ہونے کے کسی لمحے کے دوران لورینا پلنگ سے اٹھ کر مطبخ گئی۔ ایک تیز دھار والی چھری کو ہاتھ میں لے کر وہ خواب گاہ واپس پہنچی جہاں جان گہری نیند سو رہا تھا اور پھر یہ خاتون نے شوہر کے عضو تناسل کو جڑ سے مکمل طور پر کاٹ ڈالا۔[1]

اس کے بعد لورینا اپنی قیام گاہ سے مقطوعہ جسم کے حصے کو لے کر نکل پڑی۔ وہ اپنی کار چلانے لگی۔ کچھ وقت گزرنے کے بعد وہ کار کی کھڑکی کھولی اور جان کے عضو تناسل کو میدان میں پھینک دیا۔ جرم کی سنگینی کا احساس کرتے ہوئے، وہ رک گئی اور 9-1-1 کو فون کیا۔ یہ ذَکر کافی چھان بین کے بعد دستیاب ہوا اور اسی اسپتال یہ جان سے دوبارہ منسلک کیا گیا جہاں وہ زیر علاج تھا۔ یہ جراحی (آپریشن) ساڑھے نو گھنٹے جاری رہی۔[2]

گرفتاری اور مقدمہ[ترمیم]

لورینا کو حراست میں لے لیا گیا۔ واقعے کی رات اس نے پولیس کو بتایا، "وہ ہمیشہ اوج لذت جنسی رکھتا ہے۔.. اور وہ مجھے اوج لذت جنسی کی کیفیت پیدا ہونے کا موقع نہیں دیتا۔ وہ خودغرض ہے۔" [3] تحقیق کار پیٹر ولیم وینٹز سے کیا گیا یہ مکالمہ ٹیپ ریکارڈ کیا گیا اور اس کی تحریر دوران مقدمہ میری گریس او برائی این کی جانب سے پڑھی گئی، پرنس ولیم کاؤنٹی کی کامن ویلتھ اٹارنی جو لورینا پر مقدمہ چلا رہی تھی۔[4]

مقدمے کے دوران زوجین نے ان کے ہنگامہ خیز رشتوں کی تفصیلات پیش کی اور ان واقعات کا احاطہ کیا جن کی وجہ سے یہ حملہ پیش آیا۔

لورینا نے بتایا کہ جان نے اسے جنسی، جسمانی اور جذباتی طور پر اس کا شادی کے بعد سے استحصال کرتا آیا ہے۔ اس نے بتایا کہ جان نے اپنی جنسی خیانتوں کا بہ بانگ دہل اظہار کرتا آیا ہے اور اسے ایک اسقاط حمل پر بھی مجبور کیا۔ اس کے دفاعی وکلا جن میں مشہور وکیل بلیر ڈی ہووارڈ شامل تھے، دعوٰی کرتے رہے کہ جان کا مسقل استحصال اس بات کا مُنتِج ہوا ہے کہ لورینا مطبی دباؤ کی وجہ سے عقلی سوچ میں پست ہو چکی تھی اور غالبًا مابعد صدمہ کھنچاؤ کی بے اعتدالی کا شکار ہو چکی تھی۔[5] جان نے استحصال کے الزامات کی تردید کی؛ تاہم قانونی جرح میں اس کے بیانات مصدقہ بیانات سے متصادم ہوئے، جس سے اس کا قانونی موقف کم زور ہو گیا تھا۔[5]

لورینا نے گواہی دی کہ جان نے اس کی عصمت دری کی اور جسمانی زدوکوب متعدد بار اپنے ذکر کے کاٹے جانے والی شام سے بھی پہلے کی تھی۔ اس نے یہ بھی کہا کہ وہ لوگ مالیاتی استحکام سے محروم ہیں اور جان اس جمع پونجی چراکر خرچ کرتا ہے۔ ملزم اور دفاع کے قانونی ماہرین نے اس بات کو تسلیم کیا کہ جان نے لورینا کے خلاف متعدد بار استحصال کا مظاہرہ کر چکا ہے اور یہ زیادتیاں اس حملے کا سبب بنی ہیں۔ دونوں جانب کے ماہر گواہوں نے ثبوت پیش کیا کہ جان نے لورینا کو دماغی اور جسمانی زدوکوب کا شکار بنایا۔ یہ سختیاں بڑھ رہی تھی اور 1993ء تک وہ مسلسل اس کے خوف میں جی رہی تھی۔[6] ایک ماہر نے گواہی دی، بہ سلسلہ دفاعی حکمت عملی جس سے لورینا کی حرکت کو تقویت ملی کہ یہ خود کے دفاع اور عارضی جنون کی آمیزش تھی جس سے کہ "ناقابل تسخیر جذبہ عمل" بنتا ہے۔ اس جذبے کا سبب سختیوں اور عصمت دری کی نوعیت تھی اور "لورینا یہ یقین کرتی تھی اور جان کی اس دھمکی سے غیر متحرک ہو چکی تھی کہ 'میں تمھیں تلاش کروں گا، چاہے ہم طلاق شدہ ہوں یا علاحدہ ہوں۔ اور جب میں تمھیں ڈھونڈ نکالوں گا، میں تمھارے ساتھ ہم بستری کروں گا جب بھی میں چاہوں گا۔' "[7]

جان بابیت کو بعد میں عصمت دری کے الزام سے بری کیا گیا۔[8] وہ واقعے کی شام کے بارے میں پولیس اور عدالت کو متضاد باتیں بتا رہا تھا۔ یہ کہ اس شام ہم بستری ہوئی ہی نہیں تھی، یہ کہ لورینا نے جنسی پہل کی مگر وہ بہت زیادہ تھکا ہوا تھا، یہ کہ دونوں نے ہم بستری کی تو تھی مگر اس عمل کے دوران وہ سو چکا تھا اور یہ کہ یہ ہم بستری میں باہمی رضامندی شامل تھی۔[9]

سات گھنٹوں کے مباحثے کے بعد جیوری نے یتیجہ اخذ کیا کہ لورینا جنوں کی مجرمہ نہیں ہے جس کی وجہ سے ناقابل تسخیر جذبہ عمل رونما ہو کہ جان جنسی چوٹ پہنچائی جائے۔ اس کی وجہ سے اسے اپنے فعل کے لیے جوابدہ نہیں تسلیم کیا جا سکتا ہے۔[10] ریاستی قانون کے تحت جج نے لورینا کو 45 دن کے لیے پیٹرزبرگ، ورجینیا کے مرکزی ریاستی اسپتال میں تجزیاتی میعاد سے گزرنے کے لیے کہا، جس کے بعد اسے رہا کر دینے کے لیے کہا گیا۔

1995ء میں شادی کے چھ سال کے بعد جان اور لورینا میں طلاق واقع ہو گیا۔

جان[ترمیم]

اس واقعے کے بعد جان نے کوشش کی کہ نودریافت شہرت کو بہ روئے کار لاتے ہوئے وہ ایک موسیقی بیانڈ قائم کی جائے، جس کا نام The Severed Parts یا مقطوع اجزا رکھا گیا، تاکہ روزافزوں طبی اور قانونی اخراجات کو ادا کیا جا سکے۔ تاہم یہ بیانڈ ناکام رہی اور متوقع مالی فائدہ مل نہیں سکا۔[11] ستمبر 1994ء میں وہ ایک بالغوں کی فلم John Wayne Bobbitt: Uncut (جان ویئین بابیٹ: بے کم و کاست) میں جلوہ گر ہوا، جس کا مقصد دولت بٹورنا تھا۔[12]1996ء میں وہ ایک اور بالغوں کی فلم، Frankenpenis (جسے جان ویئین بابیٹ کا فرینکین پینس (تباہ کن ذکر) بھی کہا جاتا ہے) میں کام کیا۔[13]

1994ء میں جان کو کرسٹینا ایلیٹ کو نامناسب انداز سے چھونے کا الزام عائد ہوا جو 21 سالہ تفریحی رقاصہ تھی جس سے جان لاس ویگس کے ایک تشہیری دورے کے دوران ملا تھا۔ اسی سال 31 اگست کو اس پر زدوکوب کا الزام عائد ہوا تھا اور اسے 15 دن جیل بھیجا گیا تھا (اصل 60 روزہ سزا کا 75 فی صد حصہ معطل کر دیا گیا۔ "میں پرزور یقین رکھتا ہوں کہ آپ کے رویے میں ہی مسئلہ ہے"، امن کے جسٹس ولیم جنسن نے بابیٹ کو بتایا۔ "آپ کے رویے کے مسئلہ آپ کی نشہ آوری سے ہے۔"[14]

10 اگست 1998ء کو[15] وہ ورلڈ ریسلنگ فیڈریشن کے منڈے نائٹ را ٹیلی ویژن پروگرام میں وال وینس کے ساتھ نظر آیا۔[16]

1999ء میں جان نیواڈا کی ایک دکان میں چوری کے دوران اپنی فعالی کے سبب پولیس کی پکڑ میں رہا۔ 2003ء میں اس قید سے فرار ہونے کی پاداش میں اسے سزا ہوئی۔ اس کے اسے فیریل سے مارپیٹ کے سبب 2004ء میں دہری گرفتاری جھیلنا پڑا۔ اسی جان اس نے جان ڈبلیو فیریل کے نام سے طلاق کی عرضی پیش کی۔ یہ وہ نام تھا جس کے تحت وہ اپنی فیریل سے دوسری شادی کے دوران جانا جاتا تھا۔[17]

2014ء میں بفیلو، نیویارک میں ایک سڑک حادثے میں شدید زخمی ہو گیا۔ اس کے نتیجے میں اس کا گلا ٹوٹ گیا۔[18]

لورینا[ترمیم]

مقدمے کے بعد لورینا گوشہ نشینی کی زندگی گزارنے لگی اور قبل از شادی نام گالو کو اختیار کیا۔ دسمبر 2007ء میں وہ اس وقت سرخیوں کا حصہ بن گئی جب اس پر اپنی ماں ایلویا گالو پر گھونسا مارکر حملہ کرنے کا الزام عائد ہوا جب دونوں ٹیلی ویژن دیکھ رہے تھے۔[19] بالآخر اسے بے قصور پایا گیا اور اس کی ماں پھر بھی اس کے ساتھ ہی رہنے لگی۔ 2007ء میں وہ واشنگٹن ڈی سی میں ایک خواتین کے اصلاح خانے میں کام کرنے لگی۔[20] اس سال اس نے نام ہی نام سے ایک نئی تنظیم Lorena's Red Wagon organization بنائی جس کا مقصد گھریلو تشدد پر خاندانوں پر مشتمل سرگرمیوں کے ذریعے قابو پانا ہے۔[21]

2008ء میں وہ سی بی سی نیوز کے دی ارلی شو میں پیش ہوئی اورشوہر کے واقے کے بعد اپنی زندگی کو بیان کیا۔ انٹرویو میں اس نے بتایا کہ وہ ڈیو بیلینگر کے ساتھ لمبے عرصے کا رشتہ رکھتی ہے اور دونوں کی ایک ڈھائی سالہ لڑکی موجود ہے۔[22] 2009ء میں وہ اوپراہ میں آئی اور اس نے کہا کہ ماضی کی اگر کوئی بات وہ مٹا سکے تو وہ جان سے اپنی شادی کو حذف کر دے گی۔

مشترکہ عوامی بیٹھک[ترمیم]

حالانکہ لورینا نے اوپراہ ونفرے کو اپریل 2009ء میں یہ کہ چکی ہے کہ وہ جان بات کرنے میں مطلق دل چسپی نہیں رکھتی،[21] تاہم دونوں مشترکہ طور پر دی اِنسَائڈر کے ایک شو میں 2009ء میں وہ دونوں موجود تھے۔ یہ طلاق کے بعد پہلا ملنا تھا۔[23] اس شو میں جان نے لورینا سے شادی کے رواں دور میں اپنے رویے کے لیے معذرت خواہی کی اور دعوٰی کیا کہ وہ اسے اب بھی چاہتا ہے کیونکہ وہ اسے ویلنٹائن ڈے کارڈ اور پھول بھیجتا ہے۔[24]

امریکی سماج پر اثر[ترمیم]

بابیٹ مقدمہ گھریلو تشدد کو مرکزی توجہ دینے کا کام کیا۔ اس واقعے کے کچھ ہی دنوں بعد گھریلو تشدد مخالف وکلا اور حقوق نسواں کے گروپوں نے لورینا کو موضوع بحث بناتے ہوئے ریالیاں نکالی، جس میں جان کے ہاتھوں اس کے مسلسل استحصال کا حوالہ دیا گیا جس کی وجہ سے اسے مجبورًا یہ حملہ انجام دینا پڑا، اگرچیکہ یہ غیر معمولی اور پرتشدد انداز تھا۔[25]

اس مقدمے پر ذرائع ابلاغ کی توجہ قومی مباحثے کی شکل میں تتیجہ خیز ہوئی اور اس سے طوفانی انداز میں لطیفے، سڑک چھاپ شاعری، ٹی شرٹ نعرے، اشتہاری پس منظر اور ایک من گھڑت افواہ زبان زد عام ہوئی کہ لورینا بعد میں ایک کار حادثے میں انتقال کر گئی کیونکہ انگریزی جملے کے مطابق "some prick cut her off" (یعنی کوئی نوکیلی چیز اسے کاٹ دے گئی)۔[26]

اس واقعے کو کچھ ترمیم کے ساتھ مزاحیہ انداز میں ایک کم لاگت کی ہالی وڈ فلم Attack of the 5'2" Women میں پیش کیا گیا۔ 1999ء کی فلم فائٹ کلب کا ایک کردار ٹائیلر ڈورڈین تبصرہ پیش کرتا ہے کہ حالانکہ کلیدی کردار کا گھر دھماکے سے اڑا دیا گیا ہے، "تم جانتے ہو یار، ...صورت حال اسے بدتر ہو سکتی ہے، ایک عورت آپ کے عضو تناسل کو کاٹ سکتی ہے جب آپ سو رہے ہوں اور چلتی کار کی کھڑکی سے باہر پھینک سکتی ہے"، جو بابیٹ مقدمے کا حوالہ ہے۔ اس واقعے کی گونج "ویئرڈ ایل" ینکوویک کے تنہا نغمے "ہیڈلائنز نیوز" میں بھی ملتی ہے۔ این بی سی سٹ کوم نیوز ریڈیو کے دوسرے ایپی سوڈ میں اس واقعے کو اصل واقعے کے حصے کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

اس واقعے کے فوری بعد، بابیٹی جنون یا نقل کردہ جرائم رپورٹ کیے گئے تھے۔[27] بالآخر لارینا بابیٹ کا نام ذکر کو کاٹنے سے جڑ گیا۔ بابیٹ زدہ سزا یا بابیٹی طریقہ کار کو سماج میں تسلیم کیا جانے لگا۔[28] بابیٹ زدہ کرنا طبی ادب کا حصہ بن گیا ۔[29] ایونیس ایفروڈیٹوئیس (Eunice aphroditois) کو بابیٹ کیڑے کا نام دیا گیا جو اپنے شکار کو قینچی کی شکل والے جبڑوں سے حملہ کرتا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Rachael Bell۔ "Crimes Below the Belt: Penile Removal and Castration (Chapter 1)"۔ 05 اکتوبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2017 
  2. Joel Achenbach (October 7, 1993)۔ "A Stitch in Time:'My Wife Cut Me' John Bobbitt Said. For Two Doctors, It Was a Night To Remember."۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2017 
  3. Smolowe, Jill، Peterzell, Jay (November 22, 1993)۔ "TIME Magazine-Swift Sword of Justice"۔ Time۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2017 
  4. Wife cannot recall cutting off man's penis in January 14, 1994 New Strait Times
  5. ^ ا ب Bell, Rachael۔ "Crimes Below the Belt: Penile Removal and Castration (Chapter 2)"۔ 05 اکتوبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2017 
  6. "His Wife Seized His Prize and Cut It to Size": Folk and Popular Commentary on Lorena Bobbitt, by Linda Pershing, Masculinity Lessons: Rethinking Men's and Women's Studies, ed. James V. Catano and Daniel A. Novak, p20 1.
  7. "His Wife Seized His Prize and Cut It to Size": Folk and Popular Commentary on Lorena Bobbitt, by Linda Pershing, Masculinity Lessons: Rethinking Men's and Women's Studies, ed. James V. Catano and Daniel A. Novak, p 206.
  8. "The Spokesman-Review – Google News Archive Search"۔ google.com۔ اخذ شدہ بتاریخ March 15, 2016 
  9. "His Wife Seized His Prize and Cut It to Size": Folk and Popular Commentary on Lorena Bobbitt, by Linda Pershing, Masculinity Lessons: Rethinking Men's and Women's Studies, ed. James V. Catano and Daniel A. Novak, p. 186.
  10. Virginia Vs. Lorena Bobbitt, Court TV. Courttv.com. Retrieved on October 14, 2012. آرکائیو شدہ جنوری 4, 2006 بذریعہ وے بیک مشین
  11. انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس: John Wayne Bobbitt – Biography
  12. "John Wayne Bobbitt Uncut (Video 1994)"۔ IMDb۔ September 29, 1994۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ September 19, 2015 
  13. Frankenpenis آئی ایم ڈی بی پر (انگریزی میں)
  14. "Jail for John Bobbitt"۔ نیو یارک ٹائمز۔ September 1, 1994۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ October 14, 2007 
  15. "Raw is War: August 10, 1998"۔ The Other Arena۔ 26 اکتوبر 2006 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ March 31, 2008 
  16. R.D. Reynolds (2003)۔ Wrestlecrap: The Very Worst of Pro Wrestling۔ ٹورانٹو, انٹاریو: ECW Press۔ صفحہ: 222–223۔ ISBN 1-55022-584-7 
  17. "John Wayne Bobbitt faces new battery charges"۔ USA Today۔ September 22, 2005۔ اخذ شدہ بتاریخ May 31, 2015 
  18. "John Wayne Bobbitt breaks his neck in car wreck after another driver 'jumps red light and ploughs into his pick-up truck'"۔ ڈیلی میل۔ November 13, 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ May 31, 2015 
  19. "Bobbitt's Ex-Wife Charged in Assault"۔ نیو یارک ٹائمز۔ December 8, 1997۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ October 14, 2007 
  20. Biography.com۔ "Lorena Bobbitt Biography"۔ July 30, 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ October 14, 2007 
  21. ^ ا ب "Lorena Bobbitt's Unforgettable Story"۔ Oprah.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2017 
  22. "Lorena Bobbitt, 15 Years Later"۔ CBS News۔ June 25, 2008۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ July 28, 2008 
  23. "John & Lorena: The Shocking Bobbitt Reunion at The Insider"۔ July 14, 2009 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  24. "John Bobbitt still loves Lorena 16 years after she hacked off his penis"۔ ANI۔ May 5, 2009۔ February 19, 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  25. "Battle of Sexes Joined in Case Of a Mutilation"۔ نیو یارک ٹائمز۔ November 8, 1993۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ October 14, 2007 
  26. Pershing, Linda۔ "His Wife Seized His Prize and Cut It to Size: Folk and Popular Commentary on Lorena Bobbitt"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ October 14, 2007 
  27. Gumbel, Andrew۔ "Bobbittmania takes a grip on psyche of Latin lover"۔ October 21, 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ October 14, 2007 
  28. Husain, M., Rizvi, S.J., Usmani, J.A.۔ "A Critical Review of Post-phase Period of Lorena Bobbitt's Indictment"۔ March 14, 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ October 14, 2007 
  29. Current Med Talk: A Dictionary of Medical Terms, Slang & Jargon Appleton & Lange, 1995 – Medical – 984 pages, by J.C. Segen, "bobbittize' A highly colloquial term for the performance of an unscheduled penectomy outside of a hospital or other health care environment, using suboptimal equipment (e.g. 12-inch kitchen knife), and in absence of known medical indications of 100 bobbitizations' documented" .. "genital mutilation: the destruction or removal of a portion or the entirety of the external genitalia, which may occur in the context of a crime of passion (see Bobbittize) or as part of a religious right (see نسوانی ختنہ)" .. "recovery of sexual function requires microsurgical techniques that allow the sewing of vessels and nerves of 1 mm or less; chilled on ice; a severed penis is thought to be capable of surviving up to 18 hours prior to reattachment (نیو یارک ٹائمز 13 July 1993; C3) see Bobbittize"

بیرونی روابط[ترمیم]

ویکی ذخائر پر جان اور لورینا بابیٹ سے متعلق تصاویر لغوی معنی Bobbitt ویکشنری پر