فتح الربانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

فتح الربانی غوث اعظم شیخ عبد القادر کے مواعظ و ملفوظات کا مجموعہ جو قلمبند کیا گیا تھا۔
اس کتاب کا مکمل نام ’’الفتح الربانی والفیض الرحمانی‘‘ ہے جو عربی میں ہے یہ عبد القادر جیلانی کے ان مواعظ و ملفوظات کا مجموعہ ہے جو ان کے نواسے اورمرید خاص عفیف الدین المبارک نے آپ کی زبان سے نکلے ہوئے کلمات کو مجلس وعظ میں قلمبند کیا، یہ 62 مجالس(672 صفحات) پر مشتمل آپ کے وہ علوم معارف ہیں جو طریقت و شریعت کے مسافروں کے لیے زبردست رہنما ہیں اگرچہ وہ تاثیر تو نہیں جو زبان سے سننے میں ہوتی ہے۔ لیکن یہ مواعظ پڑھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ غوث اعظم کی مجلس میسر آئی ہے۔ آخر پر کافی سارے ملفوظات میں شامل ہیں۔ آپ کے فیوض و برکات کا اصل ظہور 545ھ میں ہوا اور اس کے ساتھ ہی مخلوق کا رجوع بھی اسی دور میں ہوا یہ مواعظ بھی اسی زمانے سے تعلق رکھتے ہیں، آپ کا طرز خطاب عموماً ’’یا قوم‘‘ اور’’ یا غلام‘‘ ہے۔
اس کا ترجمہ اردو زبان میں فیوض یزدانی کے نام سے ہو چکا ہے جس کے مترجم عاشق الٰہی میرٹھی ہیں یہ مدینہ پبلشنگ کراچی سے شائع ہو چکا ہے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. فیوض یزدانی مترجم عاشق الٰہی میرٹھی، مدینہ پبلشنگ ایم اے جناح روڈ کراچی