فوٹوڈس انٹیگریشن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ضیائی انشقاق یا فوٹوڈس انٹیگریشن (photodisintegration) سے مراد کسی ایٹمی مرکزے کا گاما ریز کا فوٹون جذب کر کے ٹوٹ جانا ہے۔ اسے phototransmutation بھی کہتے ہیں۔ اس کے برعکس ایٹم بم یا جوہری بجلی گھر میں یورینیئم235 نیوٹرون جذب کر کے ٹوٹتا ہے۔

ایٹم بم یا جوہری بجلی گھر میں فوٹوڈس انٹیگریشن کی کوئی خاص اہمیت نہیں ہے لیکن ہائیڈروجن بم میں یہ عمل انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
فوٹوڈس انٹیگریشن کے نتیجے میں مرکزے کے دو ٹکڑوں کی جسامت میں بڑا فرق ہوتا ہے۔ جب مرکزہ لگ بھگ برابر جسامت کے دو ٹکڑوں میں ٹوٹتا ہے تو اسے photofission کہتے ہیں۔

ڈیوٹیریئم[ترمیم]

تھیلیئم 208 سے تابکاری کی وجہ سے گاما ریز نکلتی رہتی ہیں جن کے فوٹون کی توانائی 2.6 MeV ہوتی ہے۔ جب یہ ڈیوٹیریئم سے ٹکراتی ہیں تو ڈیوٹیریئم کا مرکزہ ٹوٹ کر ہائیڈروجن اور نیوٹرون بناتا ہے۔[1]

2
1
D
 
γ  →  1
1
H
 
n
مرکزہ گاما رے کی کم از کم توانائی
میلین الیکٹرون وولٹ
کیا حاصل ہوا[2]
ڈیوٹیریئم2 2.225 ہائیڈروجن اور نیوٹرون
لیتھیئم6 3.697 ہیلیئم، نیوٹرون، پروٹون
لیتھیئم6 5.67 لیتھیئم5, نیوٹرون
لیتھیئم7 7.251 لیتھیئم6, نیوٹرون
بیریلیئم9 1.667 بیریلیئم8, نیوٹرون
کاربن13 4.9 کاربن12, نیوٹرون

بیریلیئم[ترمیم]

سونے کی طرح بیریلیئم کا بھی صرف ایک ہی آئسوٹوپ پائیدار ہوتا ہے جو بیریلیئم 9 ہے۔ اگر کسی فوٹون کی توانائی 1.67 میلین الیکٹرون وولٹ یا اس سے زیادہ ہو اور وہ بیریلیئم کے مرکزے سے ٹکرا جائے تو بیریلیئم ٹوٹ کر بیریلیئم 8 بن جاتا ہے جو ناپائیداری کی وجہ سے فوراً ٹوٹ کر دو ہیلیئم کے مرکزے بنا دیتا ہے۔ اس عمل میں ایک نیوٹرون بھی خارج ہوتا ہے۔ اس عمل میں 1.666 میلین الیکٹرون وولٹ کی توانائی جذب ہوتی ہے۔[3]
ہلکے ایٹموں کے مرکزوں کو توڑنے اور نیوٹرونوں کو نکالنے کے لیے کم توانائی کے فوٹون بھی کارگر ہوتے ہیں۔ لیکن بڑے ایٹموں کو مرکزوں کو توڑنے کے لیے فوٹون (گاما رے) کی توانائی بھی زیادہ ہونی چاہیے۔ مثال کے طور پر کاربن12 کے مرکزے سے نیوٹرون نکالنے کے لیے فوٹون میں کم از کم 18.72 میلین الیکٹرون وولٹ کی توانائی ہونی چاہیے۔ جس طرح روشنی کی وجہ سے دھاتوں سے خارج ہونے والے الیکٹرون کو فوٹوالیکٹرون کہا جاتا ہے اسی طرح گاما ریز کی وجہ سے ایٹمی مرکزے سے نکلنے والے نیوٹرون کو فوٹونیوٹرون کہا جاتا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. English Wikipedia
  2. "Photoneutrons"۔ 05 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2017 
  3. hyperphysics