گود بھرائی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بے بی شوَر شارٹ بریڈ بسکٹ مغربی دنیا میں گود بھرائی کے دوران بے حد مقبول ہیں۔

گود بھرائی ایک رسم ہے۔ اس کے پس پردہ سماج میں دوران حمل کسی شادی شدہ عورت کو تہنیت پیش کی جاتی ہے۔ اس تقریب میں نامولود بچے کا خاندان میں خیرمقدم کرنے کے ساتھ ساتھ حاملہ ماں کو ماں بننے کی ڈھیروں خوشیوں کی برکت کا اظہار کیا جاتا ہے۔ گود بھرائی لفظ کا مصدر کی رو سے مطلب ہے 'گود کو افراط بخشنا' ہے۔ بنگال میں اسے 'شاد' کے نام سے، کیرلا میں 'سیمنتھام' اور تمل ناڈو میں 'ولکپو' کے نام سے منایا جاتا ہے۔[1] یہ تقریب مغربی دنیا میں رائج ہے جہاں اسے عام طور سے بے بی شوَر کہا جاتا ہے۔ یہ تقریب برصغیر کے مسلمانوں میں بھی رائج۔ ان کے یہاں پوجا کی بجائے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ تاہم کئی رسم و رواج ان میں اور ہندو عوام میں مشترک ہیں۔

گود بھرائی کب کی جاتی ہے؟[ترمیم]

یہ اس بات پر منحصر ہے کہ خاندان کون سی برادری سے تعلق رکھتا ہے۔ کچھ خاندانوں میں مستقبل کی ماں کے حمل کے سات مہینے پورے کر لینے پر یہ تقریب منعقد کی جاتی ہے۔ ساتویں ماہ کے بعد یہ مانا جاتا ہے کہ اب طفل اور ماں ایک محفوظ دور میں ہیں۔ کافی خاندانوں میں یہ پروگرام حمل کے ایام کے آٹھویں ماہ کے ختم پر منعقد کیا جاتا ہے۔ وہیں، کچھ خاندانوں میں گود بھرائی کی تقریب ہوتی ہی نہیں اور وہ طفل کی پیدائش کے بعد ہی پوجا کرنا پسند کرتے ہیں۔[1]

گود بھرائی کیسے کی جاتی ہے؟[ترمیم]

ملک کے مختلف حصوں میں گود بھرائی کے مواقع پر نبھائے جانے والے ریتی رواج الگ الگ ہو سکتے ہیں، تاہم ان سب کا خلاصہ ایک ہی ہے کہ نامولود بچے کو دعائیں دینا اور حاملہ ماں کو بھی دعائیں اور تحائف دینا۔ کچھ گھروں میں، اہل خانہ کی بڑی بزرگ خواتین کی جانب سے خصوصی تیلوں کے ساتھ حاملہ ماں کو تہنیت پیش کی جاتی ہے۔ پھر وہ ایک خاص ساڑی پہن کر تیار ہوتی ہے اور اسے پھولوں سے سجایا جاتا ہے۔ جشن شروع کرنے سے پہلے ایک پوجا کی جاتی ہے۔ روایتی روپ سے، گود بھرائی صرف خواتین کا پروگرام ہوتا ہے۔ تقریب میں موجود ہونے والی ماں کو زیورات سے سجایا جاتا ہے اور چوڑیاں پہنائی جاتی ہیں۔ تحائف، پھلوں و مٹھائیوں سے گود بھری جاتی ہے۔ حاملہ ماں کے لیے خاص سبزیوں کی دعوت بھی ہوتی ہے۔[1]

گود بھرائی کے دوران عام طور پر ناچ گانا اور چھیڑ چھاڑ، نیز مذاق کرنا وغیرہ بھی ہوتا ہے۔ اس میں کچھ کھیل بھی شامل ہو سکتے ہیں، جیسے حاملہ ماں کے پیٹ کی ہیئت دیکھ کر یہ اندازہ لگانا کہ مولود ہونے والا طفل لڑکا ہوگا یا لڑکی یا پھر بچے کے لیے ناموں کی فہرست بنانا۔

زیادہ تر روایتی گھروں میں صرف مستقبل میں ہونے والی ماں کو ہی چوڑیاں، کپڑے اور پیسے وغیرہ تحفتًا پیش کیے جاتے ہیں۔ طفل کے لیے تحائف اس کی پیدائش کے بعد ہی دیے جاتے ہیں۔

حالیہ عرصے میں چند ہدایات اس تقریب کے انعقاد کے دوران رو بہ عمل ہوتے ہوئے دیکھے گئے ہیں:

  • تقریب کے انعقاد سے پہلے ماں بن رہی عورت پر لازم ہے کہ وہ وافر وقت آرام کرے۔ بہ صورت دیگر مصروفیت حاملہ خواتین کی صحت کے لیے مضر ہے۔
  • گود بھرائی کے لیے تیار کیے جانے والا میز بے شمار اور وافر مقدار کے پکوانوں سے مزین ہوتا ہے۔ اس موقع پر کوشش کی جاتی ہے حاملہ ہر پکوان کو خوب کھائے اور زیادہ سے زیاہ کھائے۔ یہ حاملہ خواتین کے لیے درست نہیں۔ اس موقع پر راجح یہی ہے کہ عورت چنندہ چند غذائیں بہ قدر ضرورت کھائے۔
  • اس موقع پر کچھ جگہوں پر مہمانوں اور میزبان خواتین کے ہاتھوں میں پیشہ ورانہ مہندی کا رواج عام ہے۔[1]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]