قتل و خود کشی کا معاملہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

قتل و خود کشی کا معاملہ ایسی صورت حال کا آئینہ دار ہے جس میں ایک فریق دوسرے فریق کا قتل کر دے اور پھر وہ بھی خود کشی بھی کرلے۔

مثالیں[ترمیم]

  • فروری 2018ء میں پاکستان کے صوبۂ سندھ کے شہر کراچی کے بارونق علاقے ڈیفنس میں صو با ئی وزیر میر ہزار خان بجارانی اپنے ہی گھر میں بیوی فریحہ رزاق کے ساتھ مردہ پا ئے گئے تھے۔ سانحے کے دن دونوں میاں بیوی کی صبح صبح کسی موضوع پر جھگڑنے لگے۔ پھر یہ لڑائی شدت پکڑنے لگی اور زور زور کی آوازیں آنے لگی۔ متصلًا گولی باری کی بھی آوازیں آنے لگی۔ بجارانی کو ایک گولی سر میں لگی۔ یہ دائیں طرف سے سر میں داخل ہوئی اور بائیں طرف سے نکل گئی تھی۔ اسی طرح کے الم ناک انجام میں ان کی اہلیہ کو سر، پیٹ اور ٹانگ پر تین گولیاں لگی ہوئی پائی گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق اس بات کا امکان ہے کہ میر ہزار خان بجارانی نے بیوی کو قتل کر کے خو دکشی کی ہے۔ اس طرح یہ اپنے آپ میں قتل و خود کشی کے معاملے کی ایک شرم ناک مثال ہے۔[1]
  • بھارت کی ریاست ہریانہ میں حفاظتی دستے بی ایس ایف کے ایک جوان نے اپنی بیوی کی فروری 2018ء میں قتل کرنے کے بعد خود بھی خود کشی کر لی۔ ازدواجی عدم اتفاق کے کسی جھگڑے کے بعد بی ایس ایف جوان نے یہ قدم اٹھایا تھا۔ اس نے سب سے پہلے کلہاڑی سے اپنی اہلیہ کا گلا کاٹ کر قتل کیا۔ اس کے بعد خود بھی پھانسی لگاکر خود کشی کر لی۔[2]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]