قلعہ راج گڑھ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
قلعہ راج گڑھ
حصہ مہاراشٹر
ضلع پونہ، مہاراشٹر بھارت کا پرچم
مون سون کے بعد قلعہ راج گڑھ
قلعہ راج گڑھ is located in مہاراشٹر
قلعہ راج گڑھ
قلعہ راج گڑھ
قلعہ راج گڑھ is located in ٰبھارت
قلعہ راج گڑھ
قلعہ راج گڑھ
مہاراشٹر میں محل وقوع
متناسقات18°14′48″N 73°40′56″E / 18.2467°N 73.6823°E / 18.2467; 73.6823
قسمپہاڑی قلعہ
مقام کی معلومات

راج گڑھ ایک پہاڑی قلعہ جو بھارتی صوبہ مہاراشٹر کے ضلع پونہ میں واقع ہے۔ اس قلعہ کا پرانا نام مُرُم دیو تھا۔ اس قلعہ کی تاریخی اہمیت یہ ہے کہ چھترپتی شیواجی کے دور میں تقریباً چھبیس برس تک یہ مرہٹہ سلطنت کا پایہ تخت رہا ہے، بعد ازاں سلطنت کا پایہ تخت قلعہ رائے گڑھ میں منتقل ہو گیا تھا۔ اس قلعہ سے متصل ایک دوسرے قلعے سے خزانہ دستیاب ہوا تھا جس کی مدد سے قلعہ راج گڑھ کی تعمیر مکمل کی گئی اور اس کے دفاع کو مزید مضبوط بنایا گیا۔

قلعہ راج گڑھ سہیادری سلسلہ کوہ میں شہر پونہ سے جنوب مغرب میں ساٹھ کلومیٹر اور نسراپور سے مغرب میں تقریباً پندرہ کلومیٹر دور واقع ہے۔ سطح سمندر سے قلعہ کی بلندی 1400 میٹر (4600 فٹ) ہے۔ قلعہ کی بنیاد کا قطر تقریباً چالیس کلومیٹر (پچیس میل) ہے، اسی وسیع قطر کی وجہ سے قلعہ کا محاصرہ انتہائی مشکل ہے اور یہی دشواری قلعہ کی فوجی اہمیت کو بڑھاتی ہے۔ قلعے کے کھنڈر میں وہاں موجود محلات، پانی کی بڑی ٹنکیاں اور غار ملتے ہیں۔ یہ قلعہ اس پہاڑی پر واقع ہے جس کا نام مرمبا دیوی ڈونگر (یعنی دیوی مرمبا کا پہاڑ) ہے۔ راج گڑھ قلعے کی شان امتیازی یہ بتائی جاتی ہے کہ مرہٹہ سلطنت کے بانی چھترپتی شیواجی نے کسی دوسرے قلعہ کی بنسبت یہاں سب سے زیادہ قیام کیا۔

تاریخ[ترمیم]

اس قلعہ نے تاریخ ہند کے متعدد انتہائی اہم واقعات کا مشاہدہ کیا ہے جن میں چھترپتی شیواجی کے بیٹے راجا رام اول کی پیدائش، شیواجی کی ملکہ سائی بائی کی وفات، آگرہ میں مغلیہ سلطنت کے قید سے شیواجی کا فرار اور اسی قلعہ میں واپسی، بالے قلعہ کے مہادروازے کی دیواروں میں افضل خان کے سر کی تدفین اور شیواجی کے سامنے سونوپنت دبیر کے سخت الفاظ بطور خاص قابل ذکر ہیں۔

سنہ 1665ء میں جب چھترپتی شیواجی نے مغل افواج کے سالار جرنیل جے سنگھ اول سے معاہدہ پورندر پر دستخط کیے تو راج گڑھ ان سترہ قلعوں میں شامل تھا جو شیواجی کے پاس رہ گئے تھے۔ اس معاہدہ کی رو سے شیواجی نے مغلیہ سلطنت سے لوٹے ہوئے تیئیس قلعے واپس لوٹا دیے تھے۔[1]

نگار خانہ[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Rajgarh Fort History"۔ Travelomy۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 فروری 2012