ضیاء الدین برنی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


ضیاء الدین برنی
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1285ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1357ء (71–72 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنف ،  مورخ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی [3]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

ہندوستانی مورخ۔ ابتدائی حالات نامعلوم۔ قیاس ہے کہ گنگا و جمنا کے دو آبے کاایک قدیم شہر برن (بلندشہر) اس کا مولد تھا۔ اسی نسبت سے برنی کہلایا۔ والد اور چچا سلطنت دہلی کے عمائدین میں سے تھے۔ علاء الدین خلجی کے عہد میں سن شعور میں قدم رکھا۔ سترہ سال سلطان محمد بن تغلق کے دربار سے وابستہ رہا۔ فیروز شاہ تغلق کے دور میں معتوب ہوا۔ زندگی کے باقی ایام قید و بند میں گذرے۔ مشہور ترین اور لافانی تصنیف تاریخ فیروز شاہی (برنی) ہے جو آغاز عہد بلبن ) 1266ء سے سلطان فیروز شاہ کے ابتدائی دور 1358ء تک کی نہایت مستند و معتبر تاریخ مانی جاتی ہے۔ دیگر اہم تصانیف: فتاوی جہاں داری، نعمت محمدی اور اخبار برمکیاں

حوالہ جات[ترمیم]

  1. دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Ziya-al-Din-Barani — بنام: Ziya' al-Din Barani — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
  2. ^ ا ب سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp02147915 — بنام: Ḍiyāʾ ad-Dīn Baranī
  3. Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 11 مئی 2020