اللہ دیا خان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اللہ دیا خان
معلومات شخصیت
پیدائش 10 اگست 1855ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
انیارا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 16 مارچ 1946ء (91 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ استاد موسیقی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو ،  ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

استاد اللہ دِیا خان (ہندی: अल्लादिया ख़ान) (پیدائش: 10 اگست 1855ء— وفات: 16 مارچ 1946ء) ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کےآگرہ گھرانہ کی شاخ جے پور- اتراؤلی گھرانہ سے تعلق رکھنے والے گلوکار تھے۔اُن کی وجہ شہرت بیشتر نادر و نایاب راگوں کو ازسر نو ترتیب دیے جانے کی وجہ سے ہے۔انھیں ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کے اصناف دھروپد، خیال، دھمر پر عبور حاصل تھا۔

سوانح[ترمیم]

استاد اللہ دیا خان کی پیدائش 10 اگست 1855ء کو ریاست ٹونک کے ایک قصبہ انیارا میں ہوئی۔پیدائشی نام غلام احمد خان تھا۔ خاندان موسیقی سے تعلق رکھتا تھا اور اِسی لیے اللہ دیا خان بچپن سے موسیقی کی دُھنوں میں پرورش پاتے رہے۔ 1869ء یا 1870ء میں والد احمد خان کا انتقال ہو گیا جبکہ ابھی استاد اللہ دیا کی عمر چودہ یا پندرہ سال تھی۔[1] چچا جہانگیر خان سے پانچ سال تک دھروپد اور آٹھ سال تک خیال کی تعلیم پائی۔

موسیقی سے شاہی وابستگی[ترمیم]

اللہ دیا خان کا تعلق ریاست راجستھان کے شاہی گلوکاروں کی حیثیت سے رہا اور وہ مختلف بادشاہوں کے ادوار میں موسیقی کے استاد تسلیم کیے جاتے رہے۔ بعد ازاں وہ ریاست کولہاپور سے وابستہ ہو گئے جہاں وہ مہاراجا کولہاپور شاہو مہاراج کے انتقال یعنی 1922ء تک مقیم رہے۔ 1922ء میں وہ بمبئی آ گئے اور یہاں محافل موسیقی میں عوام کو کلاسیکی موسیقی سناتے رہے اور بیشتر شاگردوں کو تعلیم دیتے رہے۔1925ء میں اُن کی شہرت ہندوستان بھر میں پھیل چکی تھی۔

وفات[ترمیم]

16 مارچ 1946ء کو استاد اللہ دیا خان کا انتقال 91 سال میں ممبئی میں ہوا۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Vāmana Harī Deśapāṇḍe: Between Two Tanpuras, p. 65