تین مجوسی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
تین مجوسی
 

معلومات شخصیت
مدفن ساوہ   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

تین مجوسی (عربی: المجوس الثلاثة، فارسی: سه مغ ، یونانی :μάγοι) جو تین مشرقی مجوسی، تین شاه، تین مقدس بادشاه اور تین فرزانوں کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔انجیل متی اور مسیحی اساطیر کے مطابق یہ وہ تین شخص تھے جو مسیح کی پیدائش پر ان کے دیدار کے لیے یروشلم پہنچے اور اپنے ہمراہ سونا، لوبان اور مُر بطور سوغات لے کر گئے۔ یہ داستان پیدائش مسیح کی داستانوں میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔ انجیل متی کی روایت کے مطابق یہ اولین تین افراد تھے جو مسیح پر ایمان لائے اور انجیل متی چاروں اناجیل میں سے واحد کتاب ہے جو تین مجوسیوں کے وہاں پہنچنے کی داستان کو بیان کرتی ہے۔ انجیل میں مذکور ہے کہ وہ لوگ مشرق کی طرف سے آئے اور کہا کہ وہ یہودیوں کے بادشاہ مسیح کی پیروی اور پرستش کے لیے آئے ہیں۔ چونکہ ان کی تعداد انجیل میں مذکور نہیں لہذا تین تحائف کی بنیاد پر یہ قیاس کیا گیا کہ وہ تین لوگ ہوں گے۔

بیزانس کی مصوری میں تین مجوسی عموماً ایرانی لباس میں دکھائے گئے ہیں، مصوری سال 565 عیسوی
Natal-Reis-Magos ناتال ریز ماجوس ، برازیل میں شاہان مجوس کے مجسمے

فارسی کے علاوہ دیگر زبانوں کے مسیحی نوشتہ جات میں ان کے نام کاسپار؛ ملکیور اور پالتازار مذکور ملتے ہیں۔ بلا شبہ یہ لوگ ایرانی تھے۔ مارکو پولو کے سفرنامے میں ان تینوں کے مربع شکل کے مقبرے کا ذکر ہے جو تہران کے قریب ساوہ کے مقام پر بیان کیا گیا ہے۔ اور استاد حسین بهزاد نگارگر ایرانی کی تحریروں میں بھی اس طرف اشارہ ہے۔

موجودہ دور[ترمیم]

دور حاضر میں انجیل متی کے عہد نامہ جدید کے مطابق، پیدائش مسیح کے بعد تین دانشمند مرد مشرق سے ھِرودیس کے پاس وارد ہوئے تاکہ اُس سے یہودیوں کے بادشاہ کی پیدائش کی تصدیق کریں کیونکہ ان کے ماہرین نجوم نے پیدائش بادشاہ یہود کے ستارے کا طلوع افق مشرق پر دیکھا تھا۔ ھِرود نے اس سے پہلے کاہنوں اور عالموں سے سُن رکھا تھا کہ کریستوس یا مسیح یهودیان کی پیدائش بیت اللحم میں ہوگی؛ چنانچہ وہ تینوں مجوسیوں کو بیت اللحم لے گیا اور ان سے درخواست کی کہ جب وہ لوگ اُس بچے کو ڈھونڈ لیں تو اسے ضرور بتائیں، لیکن اُن مجوسیوں کو جو اشارے خوابوں میں اس بارے میں ملے تھے ان کی بنا پر انھوں نے ہِرود کو اس بارے میں مطلع نہیں کیا۔

لوبان

اسی طرح عہد نامہ جدید کے مطابق مسیح کے والد یوسف نے خواب میں دیکھا کہ ہرود مسیح کو قتل کرنا چاہتا ہے اور اسی وجہ سے وہ مصر کی طرف ہجرت کر گئے۔ انجیل کے بیان کے مطابق ہرود نے بیت اللحم میں پیدا ہونے والے دو سال کی عمر تک کے تمام بچے قتل کر دیے۔

تین مجوسی بالتازار، کسپار اور ملچوار.

بچوں کے قتل کی یہ داستان تاریخی حوالوں سے مصدقہ نہیں ہے اور کسی بھی تاریخی ماخذ میں اس قتل عام کا ذکر نہیں۔ اس سے مربوط آیت کا متن کچھ یوں ہے:

اور اُس وقت جب ھرود کے عہد میں مسیح بیت اللحم میں پیدا ہوئے، تو سرزمین مشرق سے چند مجوسی وہاں پہنچے اور کہا : کہاں ہے وہ نومولود ، یہودیوں کا بادشاہ ؟ اس لیے کہ ہم نے اس کے ستارے کو مشرق میں دیکھا اور یہ کہ ہم اس کی اطاعت و پرستش کے لیے آئے ہیں۔ ہرود بادشاہ نے جب ان کی یہ گفتگو سُنی تو سخت غصے میں آگیا اور اس سمیت تمام یروشلیم والے متحرک ہو گئے اور قوم کے تمام کاہنوں اور عالموں کو اس کے پاس لے آئے۔ اُس نے اُن سے پوچھا ”مسیح کی پیدائش کہاں ہوئی ہوگی؟“ تو انھوں نے جواب میں اس سے کہا ”بیت اللحم یہودیہ میں، کیونکہ تمام صحف انبیا میں یہی درج ہے:

مر

حوالہ جات[ترمیم]