برازیل کے عام انتخابات، 2018ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
برازیلی عام انتخابات، 2018ء

→ 2014ء 7 اکتوبر 2018ء (2018ء-10-07) (پہلا مرحلہ)
28 اکتوبر 2018ء (2018ء-10-28) (دوسرا مرحلہ)
2022ء ←
ٹرن آؤٹ79.67% (پہلا مرحلہ)
78.7% (دوسرا مرحلہ)[1]
 
امیدوار جائیر بولسونارو فرنینڈو ہداد
جماعت سوشل لبرل پارٹی ورکرز پارٹی
اتحاد ہر چیز سے اوپر برازیل، خدا سب کے اوپر لوگ خوش ہوں گے دوبارہ
گڑھ ریو ڈی جنیرو ساؤ پالو
مشترکہ امیدوار ہیملٹن موراؤ منیولا ڈی اویلا
حاصل شدہ ریاستیں 15 + وفاقی ضلع 11
عوامی ووٹ 57,797,466 47,040,859
فیصد 55.13% 44.87%

ہر ریاست اور وفاقی ضلع کے نتائج کا نقشہ۔

صدر قبل انتخابات

مشیل تیمر
برازیلین ڈیموکریٹک موومنٹ

منتخب صدر

جائیر بولسونارو
سوشل لبرل پارٹی

برازیل میں 7 اکتوبر 2018ء بروز اتوار عام انتخابات کا انعقاد ہوا۔ ان انتخابات میں ملک کے صدر، نائب صدر اور قانون ساز و اعلیٰ ترین ایوان ’قومی مجلس برازیل‘ کے نمائندوں کا انتخاب ہوا۔ برازیل کی ریاستوں کے گورنروں اور نائب گورنروں، قانون ساز اسمبلیوں اور وفاقی ضلع کے قانون ساز ایوان کے نمائندوں کا انتخاب بھی اسی دن ہوا۔

7 اکتوبر 2018ء کو صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ریو ڈی جنیرو کے نمائندے جائیر بولسونارو اول آئے۔ 28 اکتوبر 2018ء کو انتخابات کا دوسرا مرحلہ جائیر اور ساؤ پالو کے سابق میئر فرنینڈو ہداد[2] کے درمیان لڑا گیا اور جائیر بولسونارو انتخاب کا دوسرا مرحلہ بھی جیت کر ملک کے صدر منتخب ہو گئے۔[3]

پس منظر[ترمیم]

2014ء کے عام انتخابات میں ورکرز پارٹی کی امیدوار ڈلما روسیف نے 51.6% ووٹ کے ساتھ دوبارہ منتخب ہوئی تھیں، انھوں نے برازیل کی سوشل ڈیموکریسی پارٹی کے ایسیو نیوس کو ہرایا تھا، جنہیں 48.4% ووٹ حاصل ہوئے تھے۔[4] ڈلما روسیف کو 2010ء کے عام انتخابات میں پہلی بار منتخب کیا گیا تھا، وہ ان کے سیاسی صلاح کاد لوئس انسانیو ڈی اسلوا کی جانشین تھی، جو 2003ء سے 2011ء تک صدر تھے۔

تاہم، 3 دسمبر 2015ء کو ڈلما روسیف کا مواخذہ سرکاری طور پر برازیلی پارلیمان کے ایوان نمائندگان کے ذریعے قبول کر لیا گیا[5] اور مئی 2016ء میں برازیلی پارلیمان کے ایوان بالا کے ذریعے منصب صدارت سے چھ ماہ کے لیے معطل ہو گئیں۔[6] ان کی معطلی کے بعد برازیل کی ڈیموکریٹک موومنٹ پارٹی کے نائب صدر مشیل تیمر نے نگران کے طور پر صدارت کا منصب سنبھالا۔[7][8] 31 اگست 2018ء کو ایوان بالا نے مواخذے کے حق میں 61 ووٹ دیے اور ڈلما روسیف کو بجٹ قوانین کی خلاف ورزی کے جرم میں عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔[9][10] مشیل تیمر جو مئی میں ڈلما روسیف کی معطلی کے بعد نگراں صدر کی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے اب باضابطہ طور پر برازیل کے صدر بن گئے اور انھوں نے عہدے کا بھی حلف اٹھا لیا۔

انتخابی نظام[ترمیم]

برازیل میں 16 سال سے اوپر کی عمر والے شہریوں کو حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت ہے اور 18 سے 70 سال کے شہریوں کا ووٹ دینا لازمی ہے۔ اگر کسی نے انتخابات میں ووٹ نہیں دیا اور بعد میں معقول وجہ (مثلاً اس وقت اپنی ووٹنگ جگہ سے دور ہونا) نہ بیان کی تو اس شخص کا 3.51 برازیلی ریال (0.90 امریکی ڈالر کے برابر) کا جرمانہ بھرنا لازمی ہے۔[11][12] بیرون ملک مقیم شہری صرف صدر کے لیے ووٹ دے سکتے ہیں۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Disclosure of Election Results"۔ Superior Electoral Court۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2018 
  2. Brazil right-wing presidential candidate wins vote but runoff likely
  3. Brazil election 2018 live
  4. Brazil keen to open trade talks with UK فائنینشل ٹائمز، 22 جولائی 2016
  5. جوناتھن ویٹز۔ "Brazil opens impeachment proceedings against president Dilma Rousseff"۔ دی گارڈین۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2018 
  6. "Dilma Rousseff suspended as Senate votes to impeach"۔ سی این این۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مئی 2016 
  7. "Brazil's Senate Votes to Impeach President Dilma Rousseff"۔ این بی سی نیوز۔ 12 مئی 2016۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مئی 2016 
  8. "Afastada, Dilma mantém salário, Alvorada, avião e assessores"۔ کونگریسو ایم فوکو (بزبان پرتگالی)۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 اکتوبر 2018 
  9. کیتھرین ای۔ شوئیچٹ اور ایون مک‌کرڈی سی این این۔ "Brazil's Senate ousts Rousseff in impeachment vote"۔ سی این این۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 اگست 2016 
  10. "Brazil President Dilma Rousseff removed from office by Senate"۔ بی بیس نیوز۔ 1 ستمبر 2018ء۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 ستمبر 2018ء 
  11. Voting justification آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ tse.jus.br (Error: unknown archive URL)، Superior Electoral Court. (پرتگیزی میں)
  12. Answers to doubts from voters آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ tre-sp.jus.br (Error: unknown archive URL)، Regional Electoral Court of São Paulo. (پرتگیزی میں)