حب ایارج

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

وجہ تسمیہ[ترمیم]

اِس مرکب کے نسخہ میں ایارج فیقراء شامل ہونے کی وجہ سے اِسے حب ایارج کا نام دیا گیا۔ تفصیل کے لیے دیکھیے ایارہ/ایارجات۔

افعال و خواص اور محل استعمال[ترمیم]

[[سر] اور بدن کے بلغمی مادوں کا تنقیہ کرتی ہے۔ صرع، سکتہ اور درد سر کی اکثر قسموں میں مفید ہے۔

جز ء خاص[ترمیم]

ایارج فیقراء

دیگر اجزاء مع طریقۂ تیاری[ترمیم]

ایارج فیقراء 4 گرام تربد(چرب شدہ) 2 گرام، حب النیل، اسارون ، غاریقون ہر ایک 2 گرام ، نمک ،ہندی، شحم حنظل ہر ایک ڈیڑھ گرام کتیرا ایک گرام۔تمام ادویہ کو کوٹ چھان کر عرق بادیان میں مونگ کے برابر گولیاں بنائیں اور استعمال میں لائیں۔

مقدار خوراک[ترمیم]

5 تا 7 گرام رات کے آخری پہر میں کھائیں اور صبح کو منضج و مسہل کا کوئی حسبِ حال نسخہ استعمال کریں اور اِس کے ساتھ ہی تبرید کا نسخہ بھی لیں۔ 

[1]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

[2][3][4][5][6]

  1. کتاب دستور المرکبات صفحہ 91
  2. "دستور المرکبات ( اوّل) - اقبال احمد قاسمی - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری"۔ 16 اپریل 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2018 
  3. "دستور المرکبات ( دوّم) - اقبال احمد قاسمی - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری"۔ 28 مئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2018 
  4. "دستور المرکبات ( سوّم) - اقبال احمد قاسمی - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری"۔ 14 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2018 
  5. "دستور المرکبات ( چہارم) - اقبال احمد قاسمی - بزم اردو لائبریریبزم اردو لائبریری"۔ 22 مئی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اکتوبر 2018 
  6. کتاب دستور المرکبات

بیرونی روابط[ترمیم]