خولہ بنت جعفر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
خولہ بنت جعفر
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 584ء (عمر 1439–1440 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات علی بن ابی طالب  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد محمد بن حنفیہ  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خولہ بنت جعفر چوتھے خلیفۂ راشد یعنی حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی شریک حیات (بیوی) ہیں ان کا پورا نام خولہ بنت جعفر حنفیہ ہے اور کنیت ام محمد ہے۔ وہ یمامہ کی رہنے والی تھی اور بنو حنیفہ سے تعلق تھا

رشتے دار[ترمیم]

ام محمد خولہ بنت جعفر حنفیہ وہ رشتہ دار جو حضرت علی رضی اللہ عنہ سے تعلق رکھتے ہیں، وہ یہ ہیں، حسن بن علی، حسین بن علی، فاطمہ بنت محمد۔

اسلام سے پہلے[ترمیم]

قبیلۂ بنو حنیفہ سے تعلق تھا، یمامہ میں رہتی تھی۔

ارتداد کا فتنہ[ترمیم]

ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں جب ارتداد کا فتنہ شروع ہوا اور بہت سے لوگوں نے اسلام کے خلاف بغاوت کر دی، زکوٰۃ دینا بند کر دیا اور جھوٹے نبیوں کے فریب کا شکار ہونے تو حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے یہ کہ دیا کہ میرے زندہ رہتے ہوئے اسلام میں کسی طرح کا نقص ناممکن ہے اور خالد ابن ولید رضی اللہ عنہ کو مرتدین کی سرکوبی کے لیے روانہ کیا۔

جنگ یمامہ[ترمیم]

ارتداد کے خلاف فیصلہ کن جنگ یمامہ میں لڑی گئی جس میں بہت سارے مسلمانوں نے اپنی جان، جانِ آفریں کے حوالے کر کے جنگ کے نقشے کو، وحشی بن حرب نے مسیلمہ کذاب کو برچھی سے قتل کیا۔

مدینہ میں[ترمیم]

زکوٰۃ کے مسئلہ پر فریقین کی طرف سے لڑنے والے بہت سارے لوگ مارے گئے اور جو قیدی بنے ان کو مدینہ لایا گیا، ان میں خولہ بنت جعفر حنفیہ بھی تھیں۔انھوں نے ابو بکر رض کے سامنے فصیح و بلیغ خطبہ دیا اور اپنے خاندانی وقار اور شان کو بیان کیا اور فرمایا کہ جو زیادتی ھوئی ہے اس کا ازالہ کیا جائے ابو بکر رض ان کی فصاحت و بلاغت اور قبائلی شان و شوکت سے متاثر ھوئے بغیر نہ رہ سکے اور حضرت علی عليه السلام سے درخواست کی کہ آپ ان سے نکاح فرمائیں اللّٰہ تعالٰی آپ کو ان سے برکت عطا فرمائے گا یوں بی بی خولہ سلام اللہ علیہا سے حضرت علی علیہ السلام نے نکاح فرمایا ۔

فرزند امیر المومنین محمد الاکبر المعروف محمد الحنفیہ ع انہی کہ بطن اطہر سے پیدا ھوئے جو اپنے بابا علی المرتضی کا عکس جمیل تھے اور قوت حیدری کی پہچان اور بازوئے حیدر کرار اور علوی علم اور ذالفقار کے وارث بنے فاتح صفین و جمل اور نہروان یہی محمد الاکبر ع تھے آپ کو فصاحۃالھاشمیہ بھی کہا جاتا ہے

حضرت خولہ بنت جعفر یمن کی شہزادی تھیں اور وہ شمشیر زن تھی اور شجاعت اور فصاحت میں بھی آپ اپنا ثانی نہیں رکھتیں محمد الاکبر الحنفیہ علیہ السلام آپ کی نسبت سے ابن الحنفیہ معروف ھوئے

اولاد[ترمیم]

ان کے بطن مبارک سے محمد بن علی کی ولادت ہوئی اور خولہ بنت جعفر حنفیہ، ام محمد کہلائیں۔۔۔۔

حوالہ جات[ترمیم]

[1]

سانچے[ترمیم]

  1. موقع جمعية السادة الأشراف ترجمة محمد ابن الحنفية ابن الإمام علي رضي الله عنهما تاريخ الولوج 14 أكتوبر 2012 نسخة محفوظة 27 فبراير 2017 على موقع واي باك مشين