تبادلۂ خیال:فرقہ واریت

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

اسلام میں فرقہ واریت حبل اللہ کی تفسیر پر اختلاف کا نتیجہ ہے[ترمیم]

ہر فرقہ یہی سمجھتا ہے کہ وہی حبل اللہ یعنی اللہ کی رسی کو تھامے ہوئے ہے۔ رسول اللہ(ص)کے وصال کے بعد صحابہ میں اختلافات ہوۓ،یہاں تک کہ حضرت سعد ابن عبادہ (رض)کو حضرات ابوبکرو عمر (رض) کی بیعت نہ کرنے کی وجہ سے جنات نے قتل فرمایا۔ بعد ازاں تو اختلافات کے نتیجے میں خونریز جنگیں ہوئیں جن میں دونوں طرف صحابہ تھے۔یوں اسلام میں فرقہ واریت کا آغاز ہوا۔بعض مسلمانوں کے خیال میں قیامت کے دن الله سب مسلمانوں کے دلوں سے کدورتیں خارج فرما کر جنت میں آمنے سامنے بٹھا دے گا۔ Dr. Hamza Ebrahim (تبادلۂ خیالشراکتیں) 18:05، 18 نومبر 2018ء (م ع و)

اسلامی پیڈیا[ترمیم]

اس مضمون میں صرف اسلام کا ہی ذکر کیوں ہے؟ کیا دوسرے مذاہب میں فرقہ واریت نہیں ہے؟ یہ طرف داری اور جانبداری ہوئی!— بخاری سعید تبادلہ خیال 12:37، 2 جنوری 2019ء (م ع و)

تخریب کاری[ترمیم]

اس مواد میں ان کو بھی تخریب کار کہا گیا ہے جنہوں نے تحریک پاکستان میں قائدانہ کردار ادا کیا۔بیشتر حوالہ جات خاص عقائد سے ہیں۔

حضرت مجدد الف ثانی اور فرقہ واریت[ترمیم]

ردِ روافض شیخ احمد سرہندی (مجدد الف ثانی) کی پہلی تصنیف اور برصغیر میں اہل تشیع کے خلاف لکھی جانے والی پہلی کتاب ہے۔ اس میں لکھتے ہیں:

"علمائے ماوراء النہر نے فرمایا کہ جب شیعہ حضرات شیخین، ذی النورین اور ازدواج مطہرات کو گالی دیتے ہیں اور ان پر لعنت بھیجتے ہیں تو بروئے شرع کافر ہوئے۔ لہذا بادشاہِ اسلام اور نیز عام لوگوں پر بحکم خداوندی اور اعلائے کلمة الحق کی خاطر واجب و لازم ہے کہ ان کو قتل کریں، ان کا قلع قمع کریں، ان کے مکانات کو برباد و ویران کریں اور ان کے مال و اسباب کو چھین لیں۔ یہ سب مسلمانوں کیلئے جائز و روا ہے"۔ حوالہ: شیخ احمد سرہندی، ردِ روافض، صفحہ 35، مدنی کتب خانہ، گنپت روڈ، لاہور۔

البتہ چونکہ شیخ احمد سرہندی کا اس وقت معاشرے پر اتنا اثر نہ تھا، مغل دور کا ہندوستان صلح کل پر کاربند رہا۔ آپ کے خیالات آپ کی وفات کے سو سال بعد شاہ ولی اللہ اور انکے خاندان نے زیادہ مقبول بنائے۔ Dr. Hamza Ebrahim (تبادلۂ خیالشراکتیں) 18:25، 10 جنوری 2021ء (م ع و)