امیر احمد قاسمی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مولانا امیر احمد قاسمی
پیدائشامیر احمد
01 جنوری 1961ء
موضع رتوہی منجھوا بنکٹ،پوسٹ کھرگورہ جنوب ضلع بہرائچ اتر پردیش، ہندوستان
تعلیمفاٖضل دار العلوم دیوبند
مادر علمیجامعہ مسعودیہ نور العلوم ،دار العلوم دیوبند
وجہِ شہرتنورالعلوم کے درخشندہ ستارے
مؤثر شخصیاتمحمد سلامت اللہ بیگ،کلیم اللہ نوری
مذہباسلام
موقع جال
http://ameerahmadqasmi.blogspot.com/

الحاج مولانا امیر احمد قاسمی جامعہ مسعودیہ نور العلوم بہرائچ کے ممتاز استاذہ میں شمار ہوتے ہیں۔مولانا امیر احإد قاسمی کی ولادت یکم جنوری 1961 ء کو ضلع بہرائچ کے موضع رتوہی منجھوا بنکٹ،پوسٹ کھرگورہ جنوب میں ہوئی۔آپ کے والد کا نام حاجی عبد القدیر صاحب تھا۔ [1]

حالات[ترمیم]

مولانا امیر احمد قاسمی نے نے ابتدائی تعلیم جامعہ مسعودیہ نور العلوم بہرائچ سے تعلیم حاصل کی بعد میں دارالعلوم دیوبند سے فراغت حاصل کی۔مولانا امیر احمد قاسمی کا تقرر برائے تدریس آپ کے مادر علمی ن جامعہ مسعودیہ نور العلوم بہرائچ میں 11 شوال 1411ھ مطابق 26 اپریل 1991ء کو ہوا ۔[2] آپ جامعہ مسعودیہ نور العلوم بہرائچ میں بطور استاذ شعبہ عربی میں اپنی خدمات انجام بخوبی انجام دے رہے ہیں۔اس کے علاوہ آپ مدرسہ اسلامیہ فاروقیہ ،بھوانی پور بنکٹ کھرگورہ جنوب کے نائب مہتمم کے عہدے پر فائز ہے۔[1]

تصانیف[ترمیم]

امیرا حمد قاسمی نہ صرف ایک بہترین استاد ہیں بلکہ ایک مایا ناز مصنف بھی ہیں۔آپ نے جامعہ مسعودیہ عربیہ نورالعلوم بہرائچ کے بانیان ،دور اول کے مشہور اساتذۂ عظام کی خدمات،حالات وغیرہ کو جمع کر کے بنا م نورالعلوم کے درخشندہ ستارے مرتب کیا جو 1432ھ مطابق 2011ء میں شائع ہوئی۔جو 128 صفحات پر مشتمل ہے۔ آپ نے1428ھ مطابق 2007 ء میں پہلا حج کیا ۔ آپ نے حج اور عمرہ پر ایک کتا ب بنام آسان تریقہ حج و عمرہ مرتب کیا جو علاقہ کے عازمین حج کے لیے بہت مفید ثابت ہوئی اور اب تک اس کے کئی ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ برابر جامعہ مسعودیہ نور العلوم بہرائچ کے ترجمان ’’ ماہنامہ نورالعلوم ‘‘ میں آپ کے مضامین شائع ہوتے رہتے ہیں۔[2]

  • نورالعلوم کے درخشندہ ستارے مطبوعہ 2011
  • آسان تریقہ حج و عمرہ (اب تک اس کے کئی ایڈیشن شائع ہو چکے ہیں)

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب نورالعلوم کے درخشندہ ستارے (مطبوعہ 2011)
  2. ^ ا ب بہرائچ ایک تاریخی شہر

بیرونی روابط[ترمیم]