نصیر الدین شاہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نصیر الدین شاہ
Naseeruddin Shah
(ہندی میں: नसीरुद्दीन शाह ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش (1950-08-16) 16 اگست 1950 (عمر 73 برس)[ا]
بارہ بنکی، اتر پردیش، بھارت
قومیت بھارتn
مذہب اسلام [1]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ پروین مراد (متوفی)
رتنا پاٹھک (شادی. 1982)
اولاد 3، بشمول Imaad, Vivaan
بہن/بھائی
عملی زندگی
مادر علمی علی گڑھ یونیورسٹی
فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا
قومی ڈراما اسکول   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ اداکار، ماحولیاتی ماہر
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
پدم بھوشن، پدم شری اعزاز، قومی فلم اعزاز
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نصیر الدین شاہ مشہور بھارتی اداکار اور ہدایتکار ہے۔ ان کا شمار بھارتی سنیما کے بہترین اداکاروں میں ہوتا ہے۔ نصیر الدّین شاہ کو بھارتی سنیما کو پیش کی خدمات کے لیے، 2003ء میں بھارت سرکار کے اعزاز پدم بھوشن سے نوازا گیا۔

ابتدائی زندگی[ترمیم]

برابانکی اتر پردیش میں پیدا پونے والے نصیرالدّین شاہ انیسویں صدی کے افغان جنگجو جان فشان خان کی نسل سے ہیں۔ ان کے دیگر مشہور رشتے دارہں میں، افغان مصنّف ادریس شاہ، مشہور پاکستانی اداکار سید کمال شاہ، شاہ محمود عالم اور کرکٹ کھلاڑی اویس شاہ شامل ہیں۔[2] ابتدائی تعلیم سینٹ اینسلم اجمیر اور سینٹ جوزف کالج، نینی تال سے حاصل کی۔ علم فنون میں ڈگری جامع علیگڑہ سے حاصل کی۔ 1971میں دہلی کے نیشنل اسکول آف ڈراما گئے۔

نصیر الدّین شاہ کو بھارت کے بڑے پردے کے ساتھ ساتھ دیگر سنیما اسکرین پر بھی کافی مقبولیت حاصل ہوئی۔ انھوں نے کئی بین الاقوامی فلموں میں بھی کام کیا جن میں لیگ آف ایکسٹرا آرڈنری جینٹلمین شامل ہے۔

سفر حیات[ترمیم]

ان کی مشہور فلموں میں نشانت، آکروش، اسپرش، مرچ مصالحہ، البرٹ پنٹو کو غصّہ کیوں آتا ہے، تریکال، بھاونی بھوائی، جنون، موہن جوشی حاضر ہو، اردھ، ستیا، کتھا اور جانے بھی دو یاروں شامل ہیں۔ ان کی مشہور ترین فلموں میں معصوم شامل ہے جو سینٹ جوزف کالج نینی تال میں فلمائی گئی۔

وہ بھارتی سنیما میں 1980 کی فلم ہم پانچ سے متعارف ہوئے۔ انھیں اگلی کامیابی 1986ء کی فلم کارما سے ملی جس میں انھیں دلیپ کمار کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ اگلی فلموں میں اجازت (1987)، جلوا (1988)، ہیرو ہیرا لال (1988) شامل ہیں۔

انھوں نے کئی اور بھی فلموں میں کام کیا جن میں غلامی (1985)، تری دیو (1989)، وشواآتما (1992) شامل ہیں۔ 1994 میں انھوں نے فلم موہرا میں منفی کردار ادا کیا، یہ ان کی سویں فلم تھی۔

ہدایتکاری[ترمیم]

نصیر الدین شاہ اپنی ٹولی کے ساتھ نئی دہلی، ممبئی، بینگلورو اور لاہور میں کئی کھیل پیش کر چکے ہیں۔ انھوں نے اوندر کمار، عصمت چغتائی اور سعادت حسن منٹو کے لکھے گئے ڈراموں کی ہدایکاری کی ہے۔

فلم کی دنیا میں ان کی پہلی ہدایت کردہ فلم یوں ہوتا تو کیا ہوتا 2006 میں پیش ہوئی۔ اس فلم میں کام کرنے والے اداکاروں میں کونکونا سین شرما، پاریش راول، عرفان خان، عائشہ تاکیا اور ان کے بیٹے اماد شاہ اور ان کے پرانے دوست روی واسوانی شامل ہیں۔

ذاتی زندگی[ترمیم]

ان کی شادی بھارتی اداکارہ رتنا پاٹک شاہ سے ہوئی جن سے ان کے دو بیٹے اماد اور ویوان ہیں۔ جانے تو یا جانے نا، مرچ مصالحہ اور پرفیکٹ مرڈر ۔[3][4] میں دونوں نے ساتھ کام کیا ہوا ہے۔ نصیر الدّین کی پہلی شادی سے ایک بیٹی بھی ہے جس کا نام ہبا شاہ ہے۔ انھوں نے رتنا پاٹک سے شادی ہبا کی والدہ کے انتقال کے بعد کی[5]

اعزازات[ترمیم]

اعزاز فلم سال نتیجہ
  • شہزی اعزازات
پدما شری بھارت کا چوتھا بڑا غیر فوجی اعزاز 1987 فاتح
پدما بھشن بھارت کا تیسرا بڑا غیر فوجی اعزاز 2003 فاتح
نیشنل فلم اعزاز برائے بہترین اداکار سپرش 1979 فاتح
نیشنل فلم اعزاز برائے بہترین اداکار پار 1984 فاتح'
نیشنل فلم اعزاز برائے بہترین معاون اداکار اقبال 2006 فاتح
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکار آکروش 1981 فاتح
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکار چکرا 1982 فاتح
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکار معصوم 1984 فاتح
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین معاون اداکار سر 1993 نامزدگی
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین ویلن مہرا 1995 نامزدگی
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین معاون اداکار ناجائز 1996 نامزدگی
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین ویلن چاہت 1998 نامزدگی
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین ویلن سرفروش 2000 نامزدگی
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین ویلن کرش 2007 نامزدگی
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکار اے ویڈنسڈے 2008 نامزدگی
ووپی کپ اعزاز برائے بہترین اداکار پار 1984 فاتح

مشہور فلمیں[ترمیم]

سال فلم کردار معلومات
1975 نشانت وشوام
1976 منتھن بھولا
1977 بھومیکا سنیل ورما
1978 جنون سرفراز خان
1979 اسپرش انیردھ پارمر
1980 آکروش بھاسکر کلکرنی
1980 البرٹ پنٹو کو غصہ کیوں آتا ہے البرٹ پنٹو
1980 بھاونی بھاوئی
1980 ہم پانچ نصرالدین شاہ
1981 چکرا لکّا
1981 عمراؤ جان گوہر مرزا سال کی بہترین فلم
1982 بازار سلیم
1983 جانے بھی دو یاروں ونود چوپڑا
1983 کاٹھا راجا رام پرتوشم جوشی
1983 معصوم ڈی کے
1983 وہ سات دن ڈاکٹر آنند
1984 پار نو رنگیا
1984 موہن جوشی حاضر ہو ملکانی
1984 ہولی (فلم) پروفیسر سنگھ
1985 غلامی ایس پی سلطان سنگھ
1985 تریکال روئز پریرا
1985 مرچ مصالحہ صونیدار
1986 کرما خیر الدین چشتی
1987 جلوہ کپل
1987 اجازت مہندر
1988 ہیرو ہٰیرا لال ہیرو ہٰیرا لال
1988 مالا مال راج
1988 دی پرفکٹ مرڈر انسپکٹر کھوٹے
1989 تری دیو جے سنگھ
1992 وشوا آتما سوریا پرتاب سنگھ
1992 الیکٹرک مون رمبھوج گوسوامی
1992 چمتکار امر کمار
1992 پناہ
1993 کبھی ہاں کبھی نا فادر برگینزا
1993 سر (فلم) پروفیسر امر ورما
1994 مہرا مسٹر زندال
1994 دھروکال ڈی سی پی عباس لودھی
1995 ناجائز
1996 چاہت راج سولنکی
1997 بمبئی بوائز مستانہ
1998 چائنہ گیٹ میجر سرفراز خان
1998 سچ اے لانگ جرنی جمی بلیموریا
1999 سرفروش گلفام حسن
1999 بھوپال ایکسپریس بشیر
2000 ہے رام مہاتما گاندھی
2001 مونسون ویڈنگ للت ورما
2002 [[دی لیگ آف ایکسٹرا آرڈنری جینٹلمیں کینٹن نیمو (امریکی فلم)
2003 اینکاؤنٹر: دی کلنگ انسپیکٹر بھروچا
2003 مقبول انسپیکٹر پروہت
2004 تین دیواریں اشان
2004 میں ہوں نا بریگیڈیئر شیکھر شرما
2005 پہیلی خود آواز
2005 اقبال (فلم) موہت کرکٹ کوچ
2006 بیئنگ سائرس دینشا سیٹھنا
2006 کرش ڈاکٹر سدّارتھ آریا
2006 اوم کارا بھائی صاحب
2006 بنارش (فلم) باباجی
2007 پززانیا سائرس
2007 امل (فلم) جی کے جیا رام
2007 خدا کے لیے مولانا ولی (پالستانی فلم)
2007 دس کہانیاں ,,
2008 شوٹ آن سائٹ طارق علی
2008 جانے تو یا جانے نا امر سنگھ راٹھور جے کے والد
2008 اے ویڈنسڈے . نامعلوم حریف
2009 بارا آنا شکلا
2009 فراق خان صاحب
2009 ٹوڈیز اسپیشل اکبر
2009 بولو رام این ایس نیگی
2010 پیپلی لائیو سلیم قدوائی وزیر زراعت
2010 اشقیا افتخار خالو جان/خالو/افتخار
2010 راجنیتی بھاسکر سنیال
2010 اللّہ کے بندے وارڈن
2011 سات خون معاف ڈاکٹر مودھوسودن طرفدار
2011 زندگی نا ملے گی دوبارہ سلمان حبیب
2011 دی ڈرٹی پکچر سوریا کانتھ
2011 چالیس چوراسی .. ہندی فلم
2012 میڈ ڈیڈ اعلان متوقع

پیشکار[ترمیم]

یون ہوتا تو کیا ہوتا (2006)

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://www.telegraphnepal.com/hindu-muslim-divide-india-heading-to-civil-war/
  2. Renuka Narayanan۔ "The way of the goofy"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2009 
  3. Tags: (2009-08-17)۔ "کیا آپ کو پتا ہے کے حبا شاہ نے دادسیہ کا کردار ادا کرنے کی حامی بھر لی تھی"۔ Tellychakkar.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولا‎ئی 2011 
  4. "نصیر الدّین کا بیٹا ٹرین سے گر گیا"۔ The Times Of India۔ 24 November 2006۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2012 
  5. "آرکائیو کاپی"۔ 19 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2012 

بیرونی روابظ[ترمیم]