جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مخففJKPDP
رہنمامحبوبہ مفتی
بانیمفتی محمد سعید
لوک سبھا رہنمامظفر حسین بیگ
راجیہ سبھا رہنمافیاض احمد میر
تاسیس1999
صدر دفتر2, Circuit House, Emporium Lane, Residency Road, سری نگر، جموں و کشمیر، بھارت[1]
طلبا تنظیمپیپلز ڈیمو ڈیموکریٹک پارٹی طلبہ ونگ[2]
نظریاتعلاقائیت
ای سی آئی حیثیتریاستی جماعت[3]
اتحادڈی این اے (2015—present)
یو پی اے (2002–2008)
لوک سبھا میں نشستیں
1 / 545
[4](موجودہ 541 ارکان + 1 اسپیکر)
راجیہ سبھا میں نشستیں
2 / 245
جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں نشستیں
28 / 87
انتخابی نشان
Ink-pot & Pen
ویب سائٹ
www.jkpdp.org

جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (جے کے پی ڈی پی) بھارت کے زیر اہتمام جموں و کشمیر کی ایک ریاستی سیاسی جماعت ہے۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیمو ڈیموکریٹک پارٹی کے بانی اور اولین سربراہ مفتی محمد سعید تھے۔ ان کی بیٹی، محبوبہ مفتی نے، جنوری 2016ء میں اپنے والد کی وفات کے بعد جماعت کی قیادت سنبھالی اور بطور وزیر اعلیٰ جموں و کمشیر منتخب ہوئیں۔

تاریخ[ترمیم]

جموں و کشمیر پیپلز ڈیمو ڈیموکریٹک پارٹی کو 1998ء میں سابقہ متحدہ وزیر داخلہ مفتی محمد سعید نے قائم کیا۔[5][6] یہ اکتوبر 2002ء اسمبلی انتخابات جیت کر جموں و کشمیر میں ، اقتدار میں آئی۔ 2004ء میں اس کا ایک رکن لوک سبھا اور ایک راجیہ سبھا کا رکن بنا۔ 2009ء عام انتخابات تک یہ حکومتی اتحاد یونائیٹڈ پروگریسو الائنس کا حصہ تھا۔[7]

سید جموں و کشمیر پیپلز ڈیمو ڈیموکریٹک پارٹی-انڈین نیشنل کانگریس اتحادی حکومت اکتوبر 2002ء اور نومبر 2005ء کے سربراہ تھے اور 7 جنوری 2016ء کو اپنی وفات تک وہ جماعت کے سرپرست تھے۔[8] The جموں و کشمیر پیپلز ڈیمو ڈیموکریٹک پارٹی کی موجودہ سربراہ مفتی سعید کی بیٹی محبوبہ مفتی ہیں۔[9]

جموں و کشمیر پیپلز ڈیمو ڈیموکریٹک پارٹی خود مختاری کے مسائل سے واضح طور پر مختلف، صرف اپنی حکمرانین کے اصول پر چلتی ہے۔ یہ خود مختاری کے خلاف خود کی حکمرانی کو سیاسی فلسفے کے طور پر لیتے ہیں،، جموں و کشمیر کے عوام کو بااختیار بنانے کو یقینی بناتا ہے، جبکہ جموں و کشمیر کی نئی سیاسی علاقائییت پر بحث جاری ہے۔[10]

2014 عام انتخابات میں، اس کے تین ارکان لوک سبھا میں منتخب ہوئے۔ قانون ساز اسمبلی ان کے ارکان کی تعداد 28 ہے اور راجیہ سبھا میں 2۔[11] جماعت اس وقت جموں و کشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی سے اتحادی حکومت کا حصہ ہے۔[12]

انتخابی نتائج[ترمیم]

جموں و کشمیر پیپلز ڈیمو ڈیموکریٹک پارٹی کی انتخابات میں کارکردگی۔

سال انتخابات نشستیں جیتیں تبدیلی ووٹوں کی % ووٹوں کا فرق حوالہ۔
2002ء قانون ساز اسمبلی انتخابات آٹھویں اسمبلی 16
بھارت عام انتخابات، 1998 بارہویں لوک سبھا 0
بھارت عام انتخابات، 2004ء چودہویں لوک سبھا 1 22.02 Increase2  –
2008ء قانون ساز اسمبلی انتخابات نویں اسبملی 21 5 Increase5  –
بھارت عام انتخابات، 2009ء پندرہویں لوک سبھا 0 کم 2  –
بھارت عام انتخابات، 2014ء سولہویں لوک سبھا 3 3 20.50 [13]
2014ء قانون ساز اسمبلی دسویں اسمبلی 28 5 22.7 Increase 7  –

وزرائے اعلیٰ[ترمیم]

  • مفتی محمد سعید
    • پہلی مدت (2 نومبر 2002ء – 2 نومبر 2005ء)۔
    • دوسری مدت (1 مارچ 2015ء – 7 جنوری 2016ء)۔
  • محبوبہ مفتی (4 اپریل 2016ء – تا حال)

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "JKPDP Srinagar Office"۔ JKPDP.org۔ 03 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. "PDSU- students' wing of PDP formulated"۔ Greater Kashmir۔ 21 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  3. "List of Political Parties and Election Symbols main Notification Dated 18.01.2013"۔ India: Election Commission of India۔ 2013۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مئی 2013 
  4. "Members: Lok Sabha"۔ loksabha.nic.in۔ لوک سبھا سیکریٹریٹ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 مارچ 2019 
  5. Ahmad Mukhtar (28 جولائی 1999)۔ "Mufti floats new regional party in Kashmir"۔ ریڈف ڈاٹ کوم۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 مارچ 2009 
  6. "JKPDP History"۔ JKPDP.org۔ 09 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  7. "United Progressive Alliance: Partners in governance"۔ Times of India۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مئی 2018 
  8. "JKPDP Patron"۔ JKPDP.org۔ 14 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  9. "JKPDP Office Bearers"۔ JKPDP.org۔ 03 مئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  10. "Self Rule Framework"۔ JKPDP.org۔ 09 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  11. "Rajya Sabha Polls in جموں و کشمیر: PDP Wins Two" 
  12. Aijaz Hussain (1 مارچ 2015)۔ "Hindu nationalist party forms coalition government in Kashmir"۔ The Associated Press۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2018 
  13. Election Commission 2014.

بیرونی روابط[ترمیم]