سری لنکا میں موبائل ادائیگیاں

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سری لنکا میں موبائل ادائیگیاں اپنے بڑے پڑوسی ملک بھارت اور بر صغیر کے دیگر ممالک جیسے کہ نیپال اور بھوٹان کی طرح تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ موبائل ادائیگیاں دیگر ادائیگی کی نظامتوں کے بالمقابل نسبتًا نئے ہیں، اس لیے ماہرین معاشیات انھیں اپنے ارتقائی دور میں گردانتے ہیں، اگر چیکہ یہ واضح اشارے عام شہریوں میں پائے جاتے ہیں کہ اگلے کچھ سالوں میں غیر نقدی معاملتیں روانی سے پھیلیں گے اور نقد معاملتیں کم سے کم ہوں گے۔ 2018ء کے حوالے سے کہی گئی ایک عالمی تحقیق پتہ چلتا ہے کہ جہاں 2015ء میں موبائل ادائیگیاں $75 بلین تھے، وہ اس کے محض پانچ سال بعد، یعنی 2020ء میں بڑھ کر $503 بلین ہوں گے۔[1]

سری لنکا میں موبائل ادائیگیاں بالعموم تین زمروں میں منقسم ہیں:

  • میدان کی شروعاتی تاسیسات
  • نئی ابھرتی موبائل خدمات کی کمپنیاں
  • بیرونی کمپنیاں

میدان کی شروعاتی تاسیسات[ترمیم]

سری لنکا میں ای کامرس کی بڑی کمپنیاں جیسی کہ ٹاکاز، واؤ اور موگو سوپر موجود ہیں۔ یہ لوگ بنیادی ادائیگی کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔ کولمبو اور اس کے مضافات میں قائم کئی فیشن اسٹور جیسے کہ مولی بولے وار ڈیر (Molly Boulevardare) آن لائن میدان میں اتر چکے ہیں تا کہ یہ لوگ اپنی حدود سے کہیں زیادہ نئے گاہکوں تک رسائی پا سکیں۔ یہ آن لائن میدان میں بھی موبائل ادائیگیاں کافی معاون ہیں۔ اگر چیکہ دکان میں داخل ہونے والے گاہک بھی موبائل ادائیگیاں انجام دے سکتے ہیں۔[1]

نئی ابھرتی موبائل خدمات کی کمپنیاں[ترمیم]

سری لنکا میں ٹاکاز، واؤ اور موگو سوپر کے مقابلے میں نئی تاسیسات بھی موجود ہیں جو اس ابھرتے میدان میں نمایاں خدمات انجام دینا چاہتے ہیں۔ ان میں سے ایک نسبتًا نئی کمپنی ڈائریکٹ پے ہے۔ اس کمپنی کو 2018ء میں ای لوکل گورنمنٹ پے منٹ سروس (آن لائن مقامی حکومت کی ادائیگی خدمات) پر مامور کیا گیا ہے جو عوامی شعبے میں ادائیگی کے نظام میں ایک نمایاں تبدیلی ہے۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹ پے کئی چھوٹے اور مجھولے کاروباروں اور بین الاقوامی خوردہ فروشوں میں مقبول ہو رہی ہے۔[1]

اس کے علاوہ سری لنکا میں ایک نسبتًا جدید موبائل ادائیگی کی خدمت ایپیک لنکا ہے جو کئی نئے پہلو لے کر موبائل ادائیگی کے میدان میں اتری ہے۔ اس میں سے سب سے پہلے تو یہ بات ہے کہ ایپیک موبائل والیٹ اپنے صارفین کو تمام ادائیگی کے آلات کو مربوط کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے جیسے کہ کریڈٹ کارڈ، ڈیبٹ کارڈ اور کاسا (کرنٹ اکاؤنٹ اور بچت کھاتے) کو ایک ہی پلیٹ فارم سے جوڑنے اور دھانچے میں شامل کرنے کی سہولت ہے۔ یہاں کو پنچنگ کارڈ اور سوائپنگ کی ضرورت نہیں ہے؛ لوگوں کو صرف ایک ایپ کو ڈاؤنلوڈ کرنا ہے، خود کی تصدیق اپنے کلیدی بینک کاری نظام سے جوڑکر کرنا ہے اور درکار مالی معلومات کو موبائل پر کچھ چھوڑنے نکالنا ہے۔ اس کے لیے کسی چھوئے جانے والے کریڈٹ کارڈ یا پاس بک کی کوئی ضرورت نہیں۔ سب سے اہم یہ کہ اندراجات کا پیچیدہ عمل نہیں ہے۔[2]

اس کے علاوہ ایپیک والیٹ میں ایک اور خاص بات یہ ہے کہ یہ صارفین کو پہلے سے اپنے ادائیگی کے طریقے کے توضیح کا اختیار دیتا ہے۔ مثلًا ایک صارف سوپر مارکٹ میں ادائیگی کے کاؤنٹر پر پہنچ کر ایپیک والیٹ کو خریداری کے مقام کے مشین پر استعمال کرتا ہے۔ اب یہاں پر نظام اس طرح بنایا گیا ہے کہ قبل از وقت توضیح کی بنیاد پر کریڈٹ کارڈ یا بچت / کرنٹ کھاتے کو بروئے کار لاتے ہوئے ادائیگی ممکن ہو سکتی ہے۔[2]

یہ موبائل ایپ محفوظ پِن اور بایومیٹریکس پر کام کرتی ہے۔ چوبکہ کئی لوگ متعدد پنوں کو یاد رکھنے میں مشکل پاتے ہیں، اس وجہ سے ایپیک والیٹ ترقی یافتہ تصدیقی طریقوں کو کا بھی اختیار دیتی ہے۔ اس کے لیے انگوٹھے، چہرے یا آواز کی شناخت کی سہولت موجود ہے۔ اس کے علاوہ لوگ کسی جگہ اور خریداری کی حد کو بھی طے رکھ سکتے ہیں، جس کے لیے کسی تکلیف تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔ مثلًا اگر کوئی شخص کسی دکان سے عام طور سے صرف ایک ہزار روپے کی خریداری کرتا ہے، تو ایپ میں یہ تصدیقی عمل پہلے سے طے کیا جا سکتا ہے کہ محض ایپ کا اس دکان میں آغاز اور ہزار روپے تک کی خریداری بغیر کسی تصدیقی عمل کے ممکن ہو سکتی ہے۔ اگر کوئی اس حد سے زیادہ خرچ کرنا چاہے، جس کی حد ایپ میں پہلے سے طے نہیں کی گئی، تو اس پن درکار ہو سکتی ہے۔ اسی طرح خریداری حد زیادہ ہونے پر بایومیٹریکس کی بھی گنجائش موجود ہو سکتی ہے۔[2]

بیرونی کمپنیاں[ترمیم]

ملکی کمپنیوں کے علاوہ سری لنکا میں بیرونی کمپنیاں بھی اپنا مقام پانے کے لیے کوشاں ہیں۔ ایسی ہی ایک کمپنی یونین پے انٹرنیشنل ہے جو چین کی چائنا یونین پے کی ماتحت ہے۔ اس کمپنی نے نومبر 2018ء میں اعلان کیا کہ وہ اگلے سال سری لنکا موبائل ادائیگی کی خدمت کا آغاز کرے گی۔ یونین نے منصوبہ بنایا ہے کہ وہ اپنا کیو آر کوڈ نظام کارگلز گروپ کی مشارکت میں آغاز کرے گی کو سری لنکا کی سب سے بڑی خوردہ فروش کمپنی ہے۔ یونین پے دنیا کے کئی اہم سیاحتی شہروں میں قبول کی جاتی رہی ہے، جس میں کولمبو، کانڈی، گلے، مٹالے اور قریب 2000 کاروباری ہیں جن میں ریستوران، شعبہ جاتی اسٹور اور سوپر مارکٹ ہیں جہاں اس کا رواج ہے۔[3]

یونین پے کی کویک پاس سروس، جو صارفین کو غیر لمسی سوائپ کی سہولت دیتی ہے، 2 ملین سے زیادہ تجارتی خرید فروخٹ کے مقامات میں قبول کی جاتی ہے جو سر زمین چین کے علاوہ تیس دیگر ممالک میں پھیلے ہیں۔ یونین پے کیو آر کوڈ کی ادائیگی 23 ملکوں کے 60 ہزار کاروباریوں کے یہاں مستعمل ہے جو چین کے باہر ہیں۔ [3]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]