فروع دین

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

فروع دین دین کا وہ حصہ جس کا تعلق فکر وتفکر کی بجائے عمل سے تعلق ہے۔ فروع دین کو فقہ، فقہی احکام یا صرف احکام بھی کہا جاتا ہے۔ فروع دین کے مقابلے میں اصول دین ہیں، جنہیں عقائد بھی کہا جاتا ہے۔ اصول دین کا تعلق انسان کی فکر اور سوچ سے ہے۔ مثال کے طور پر خداوند کے موجود ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں انسان غور و فکر کرتا ہے اور اس کی وحدانیت (ایک ہونے) کے بارے میں سوچ وبچار کرتا ہے۔ لیکن فروع دین میں نماز، روزہ، حج وزکات وغیرہ کا تعلق عمل سے ہے یعنی انسان ان احکامات کو انجام دیتا ہے۔