ونایک دامودر ساورکر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ونایک دامودر ساورکر
 

معلومات شخصیت
پیدائش 28 مئی 1883ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بھاگور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 26 فروری 1966ء (83 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات بھوک ہڑتال   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام نظر بندی سیلولر جیل (1911–1921)  ویکی ڈیٹا پر (P2632) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
بھارت (26 جنوری 1950–)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ممبئی یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  فلسفی ،  سیاست دان ،  ڈراما نگار ،  حریت پسند ،  نثر نگار ،  انقلابی ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان مراٹھی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان مراٹھی [3]،  ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں ہندوتوا   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر جوسیپ مازینی   ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک تحریک آزادی ہند ،  ہندو قوم پرستی   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ونایک دامودر ساورکر (ہندی: विनायक दामोदर सावरकर) جنھیں ان کے مداح ویر ساورکر کے لقب سے یاد کرتے ہیں، ہندوتوا نظریے کے بانیوں میں تھے۔ ان کا جنم 28 مئی، 1883ء میں مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے بھاگر گاؤں میں ہوا تھا۔ ان کی ماں کا نام رادھا بائی ساورکر اور باپ دامودر پنت ساورکر تھے۔ دونوں کی چار اولاد تھیں۔ ویر ساورکر کے تین بھائی اور ایک بہن تھی۔ ان کی ابتدائی تعلیم ناسک کے شیواجی اسکول سے ہوئی۔ محض 9 سال کی عمر میں ہیضے کی بیماری میں ان کی ماں کا انتقال ہو گیا۔ اس کے کچھ سال بعد ان کے والد کا بھی 1899ء میں طاعون کی وبا میں انتقال ہو گیا۔ اس کے بعد ان کے بڑے بھائی نے خاندان کی دیکھ بھال کی ذمہ داری اپنے سر لی۔ ساورکر بچپن سے ہی باغی فطرت کے تھے۔ جب وہ گیارہ سال کے تھے تبھی انھوں نے وانر سینا (بندروں کی فوج) کے نام سے ایک گروپ بنایا تھا۔ وہ ہائی اسکول کے دوران بال گنگادھر تلک کے شروع کیے گئے شیواجی اتسو اور گنیش اتسو کیا کرتے تھے۔ مارچ 1901ء میں ان کی شادی یمنا بائی سے ہوئی۔ سنہ 1902ء میں انھوں نے ڈگری کے لیے پونے کے فرگوسن کالج میں داخلہ لیا۔ معاشی بد حالی کی وجہ سے ان کی کلیاتی تعلیم کا خرچ ان کے سسر یعنی یمنابائی کے والد نے اٹھایا۔ ساورکر آگے چل کر ہندو مہا سبھا اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے منسلک ہوئے۔ بھارت کی آزادی کے لیے بھی کچھ کوشیشیں انھوں نے کی تھیں، جس کی وجہ سے انھیں کالے پانی کی بھی سزا ہوئی تھی[4] مگر بعد میں انھوں نے انگریزوں سے معافی مانگ لی جس کے نتیجے میں ان کو رہا کر دیا گیا۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12411677t — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12411677t
  3. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12411677t — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  4. विनायक दामोदर सावरकर