اے کے رامانوجن

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اے کے رامانوجن
معلومات شخصیت
پیدائش 16 مارچ 1929ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
میسور [3]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 13 جولا‎ئی 1993ء (64 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شکاگو   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون [4]  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ میسور [5]
انڈیانا یونیورسٹی [6]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماہرِ لسانیات [7]،  مصنف [8]،  مترجم [9]،  شاعر [10]،  تدریسی عملہ [7]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [11]،  کنڑ زبان ،  تیلگو ،  تمل ،  سنسکرت   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت مہاراجہ سیا جی راؤ یونیورسٹی آف بڑودہ [12]،  جامعہ شکاگو [8]  ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ساہتیہ اکادمی ایوارڈ   (برائے:The Collected Poems of A. K. Ramanujan ) (1999)[6][13]
میک آرتھر فیلو شپ   (1983)[14]
 پدم شری اعزاز برائے ادب و تعلیم   (1976)
 فل برائٹ اسکالرشپ (1959)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

ایٹی پیٹ کرشنسوامی رامانوجن 16 مارچ 1929 کو پیدا ہوئے۔ ان کا انتقال جولائی 1993 کو ہوا۔ انھیں عام طور پراے کے رامانوجن کہا جاتا ہے وہ ہندوستانی ادب کے ایک معروف شاعر اور اسکالر گردانے جاتے ہیں جنھوں نے انگریزی اور کناڈا دونوں زبانوں میں لکھا۔ رامانوجن ایک شاعر ، اسکالر ، مترجم اور ڈراما نگار تھے۔ ان کی علمی تحقیق میں پانچ زبانیں انگریزی ، کنڑا ، تامل ، تیلگو اور سنسکرت شامل ہیں۔ انھوں نے اس ادب کی کلاسیکی اور جدید دونوں اقسام پر کام شائع کیا اگرچہ انھوں نے وسیع پیمانے پر اور متعدد صنفوں میں لکھا ، لیکن ان کی نظموں کو چونکا دینے والی اصلیت ، نفاست اور متحرک فن نگاری کی وجہ سے یاد کیا جاتا ہے۔ انھیں 1999 میں ان کے نظموں کے مجموعے ،" منتخب نظمیں" کے لیے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ بھی ملا۔

بچپن[ترمیم]

رامانوجن 16 مارچ 1929 کو میسورشہر میں پیدا ہوئے ۔ ان کے والد ، اتیپٹ اسوری کرشناسوامی ، جو ماہر یونیورسٹی میں ماہر فلکیات اور ریاضی کے پروفیسر تھے وہ انگریزی ، کناڈا اور سنسکرت زبانوں میں دلچسپی رکھتے تھے۔ ان کی والدہ گھریلو خاتون تھیں۔

تعلیم[ترمیم]

رامانوجن کی تعلیم مریمورپا ہائی اسکول میسور اور مہاراجا کالج میسور ہوئی تھی۔ کالج میں ، رامانوجن اپنے پہلے تعلیمی سال میں سائنسی مضامین اختیارکئے لیکن بعد میں اپنے والد کی خواہش پر انگریزی کی تعلیم حاصل کرنے لگے۔ رامانوجن 1958–59 میں دکن کالج ، پونے کے فیلو اور 1959–62 میں انڈیانا یونیورسٹی میں فلبرائٹ اسکالر بن گئے۔ انھوں نے میسور یونیورسٹی میں انگریزی میں تعلیم حاصل کی اور انڈیانا یونیورسٹی سے لسانیات  میں پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔

کیریئر[ترمیم]

رامانوجن نے کوئلن اور بیلگام میں انگریزی کے لیکچرر کی حیثیت سے کام کیا۔ 1962 میں ، انھوں نے شکاگو یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی۔ وہ یونیورسٹی کے تمام شعبوں سے وابستہ رہے ، متعدد شعبوں میں تدریس کرتے رہے۔ انھوں نے دوسری امریکی یونیورسٹیوں میں بھی پڑھایا ، جس میں ہارورڈ یونیورسٹی ، وسکونسن یونیورسٹی ، مشی گن یونیورسٹی ، برکلے میں کیلیفورنیا یونیورسٹی اور کارلیٹن کالج شامل ہیں۔ شکاگو یونیورسٹی میں ، رامانوجن نے ساؤتھ ایشین اسٹڈیز پروگرام کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا۔ انھوں نے جنوبی ایشین زبانیں اور تہذیبوں ، لسانیات کے شعبوں میں اور سماجی فکر کی کمیٹی کے ساتھ بھی کام کیا۔ انھوں نے اپنی ساری شاعری امریکا میں بیٹھ کر لکھی لیکن ان کی شاعری کا دل ہندوستان اور ہندوستانی ثقافت ہی رہا۔بہت کم امریکی طرز زندگی ان کی شاعری میں جھلکتا ہے۔ 1976 میں ، حکومت ہند نے انھیں پدم شری سے بھی نوازا

مضامین[ترمیم]

تین سو رامائن: پانچ مثالیں اور تین خیالات تر جمے کے ساتھ

اے کے رامانوجن کے جمع کردہ مضامین

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12093997q — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6b98vqt — بنام: A. K. Ramanujan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. https://www.outlookindia.com/magazine/story/method-to-the-mad-singer/298087 — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
  4. http://southasia.ucla.edu/culture/intellectuals/k-ramanujan-1929-1993-scholar-poet-writer/ — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
  5. https://www.thenation.com/article/samskara-ur-ananthamurthy-book-review/ — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
  6. ^ ا ب https://indianexpress.com/article/lifestyle/books/man-of-the-word-ayyappa-paniker-5085080/ — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
  7. https://thewire.in/politics/remembering-ak-ramanujan — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
  8. ^ ا ب https://www.livemint.com/Leisure/zKQlw5onFy0BRykDBXh70K/AK-Ramanujan-a-lonely-hero.html — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
  9. https://www.thehindu.com/books/the-hyphen-in-translations/article22642561.ece — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
  10. https://www.thehindu.com/books/under-the-ramanujan-tree/article23270993.ece — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
  11. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12093997q — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  12. https://indianexpress.com/article/opinion/columns/the-closing-of-our-minds/ — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018
  13. http://sahitya-akademi.gov.in/awards/akademi%20samman_suchi.jsp#ENGLISH — اخذ شدہ بتاریخ: 25 فروری 2019
  14. http://www.indiawest.com/news/global_indian/two-indian-americans-named-recipients-of-national-endowment-for-the/article_cc8f50d4-daf1-11e7-9c38-7f3f0e98a265.html — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اگست 2018