غافلانہ برتاؤ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ہائی اسکول کی سطح پر اسکولی ٹیحروں کے لیے جیومیٹری میں عام طور سے بچوں سے ہونے والی غلطیوں سے متعلق رہنما کتاب۔ اس طرح کی کتابیں طلبہ و طالبات میں پائے جاتے والے عام رویے اور ان کے برتاؤ کو سمجھ کر انھیں کسی بھی قسم کے غافلانہ برتاؤ سے باز رکھنے میں معاون ہوا کرتی ہیں۔ یہ کتابیں صرف جیومیٹری نہیں بلکہ کسی بھی دوسرے مضمون اور موضوع سے متعلق ہو سکتی ہیں۔
ہائی اسکول کی سطح پر اسکولی ٹیحروں کے لیے حیاتیات میں عام طور سے بچوں سے ہونے والی غلطیوں سے متعلق رہنما کتاب۔ سابقًا مذکور کتاب کی طرح یہ کتاب بھی طلبہ و طالبات میں پائے جاتے والے عام رویے اور ان کے برتاؤ کو سمجھ کر انھیں کسی بھی قسم کے غافلانہ برتاؤ سے باز رکھنے میں معاون ہوا ہے۔

غافلانہ برتاؤ (انگریزی: Carelessness) کسی بھی برتاؤ کے دوران لا شعوری کو کہا جاتا ہے جس کی وجہ سے کئی غیر ارادی عواقب رو نما ہو سکتے ہیں۔[1] ایک عام نتیجہ جو غافلانہ برتاؤ کی اُپج کے طور پر دیکھا گیا ہے، وہ غلطیوں اور خطاؤں کے بے تحاشا ارتکاب کا اندیشہ ہے۔ کسی قسم کی دل چسپی کا نہ ہونا یا کسی قسم کی پروا کا نہ ہونا، دراصل عدم توجہی کے سبب سے ہو سکتا ہے اور یہی غافلانہ برتاؤ کے آغاز کا سبب بن سکتا ہے۔[2]

غافلانہ برتاؤ کے بارے میں یہ مفروضہ کیا گیا ہے کہ یہ حادثاتی رجحان کے ممکنہ اسباب میں سے ایک ہو سکتا ہے۔

متعلقہ فکر کے معاملات[ترمیم]

تعلیم[ترمیم]

کسی بھی تعلیمی ماحول میں غافلانہ برتاؤ کی غلطیاں وہ خطائیں ہوا کرتی ہیں جو ان علاقوں یا معاملات میں ہوتی ہیں جن میں طالب علم نے تربیت پائی ہے۔ غافلانہ برتاؤ سے جڑی غلطیاں سیکھنے کے ماحول اور اس کے باہر، ہر دو حالات میں ہوتی ہیں۔ یہ اکثر فیصلہ سازی میں کمی سے تعلق رکھتی ہیں یا وہ دماغ سے کسی چیز سے مبرا ہونے کی وجہ سے ہوتی ہیں کیوں کہ طلبہ اگر چیکہ غلطیوں سے بچنے کی تکنیک رکھتے ہیں، تاہم پھر بھی غیر متعینہ وجوہ کی وجہ سے غلطیاں ہو ہی جاتی ہیں۔ یہ مانتے ہوئے کہ طلبہ و طالبات اپنے مضامین میں اچھا خاصا عبور رکھتے ہیں اور وہ یہ توجہ دیتے ہیں کہ کوئی غافلانہ خطا نہ کریں،[3] ماہرین نفسیات یہ ثابت کرتے ہیں کہ اس کے باوجود بر سر خطا ہونے والے طلبہ و طالبات نفسیاتی بد نظمی کا شکار ہوتے ہیں اور یہی ایک محرک وجہ ہوتی ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Maria Ofelia Clarissa Z. San Pedro، Baker Ryan S. J. D.، Rodrigo Ma. Mercedes T. (2011)، "Detecting Carelessness through Contextual Estimation of Slip Probabilities among Students Using an Intelligent Tutor for Mathematics"، Artificial Intelligence in Education، 6738، Berlin: Springer، صفحہ: 304–311، ISBN 978-3-642-21868-2، doi:10.1007/978-3-642-21869-9_40 
  2. Alan R. White (September 1961)۔ "Carelessness, Indifference and Recklessness"۔ The Modern Law Review۔ 24 (5): 592–595۔ doi:10.1111/j.1468-2230.1961.tb02189.x 
  3. Maria Ofelia Clarissa Z. San Pedro، Baker Ryan S. J. D.، Rodrigo Ma. Mercedes T. (2011)، "The Relationship between Carelessness and Affect in a Cognitive Tutor"، Affective Computing and Intelligent Interaction، Lecture Notes in Computer Science، 6974، Berlin: Springer، صفحہ: 306–315، ISBN 978-3-642-24599-2