عبد الرسول قصوری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

خواجہ عبدالرسول قصوریسلسلہ نقشبندیہ کے اکابر صوفیا میں سے ہیں۔

نام و نسب[ترمیم]

خواجہ عبد الرسول ابن خواجہ غلام محی الدین قصوری دائم الحضور 1335ھ/1819ء میں بمقام قصور پیدا ہوئے۔ آپ کی ولادت سے ایک سال پہلے آپ کے والد ماجد نے تحفۂ رسولیہ میں آپ کی پیدائش، نام ، کنیت اور معمولات زندگی،یہاں تک کہ سال وفات بھی (اشارۃً) لکھ دیا تھا۔

تعلیم و تربیت[ترمیم]

سن شعور کو پہنچے تو شہرہ آفاق عالم اور جلیل المرتبت بزرگ والد ماجد مولانا غلام محی الدین قصوری کی خدمت میںزانوئے تلمذ طے کیا اور تمام مر وجہ علوم و فنون کی تحصیل کے ساتھ ساتھ سلوک کی منزلیں بھی طے کرتے رہے حتیٰ کہ سند فراغت اور سلسلۂ عالیہ قادریہ نقشبندیہ میںخلافت و اجازت سے مشرف ہوئے ۔ والد ماجد نے علوم دینیہ کی تدریس اور مریدین کی تربیت آپ کے سپرد فرمائی۔

سیرت و خصائص[ترمیم]

آپ بڑے مہمان نواز ، غریب پرور،درویشوں کے محب اور امرا سے مقر تھے ، جودو سخا میں تو گیویا آپ بحر بیکراں تھے ، کسی سائیل کو خالی ہاتھ واپس نہ کرتے لیکن بایں ہمہ کمال اخفا سے کام لیتے ، سنت مبہرہ کی پیروی کو بہت اہمیت دیتے تھے ، فرمایا کرتے تھے : طبیعت حلم ، انکسار اور تواضع ایسی پاکیزہ صفات سے موصوف تھی ، دور دراز سے آنے والے طلبہ آپ کے حلقۂ درس میں شریک ہوتے اور کامیاب ہو کر لوٹتے ۔ فیض طابنی ککے متلاشی حاضر دربار ہوتے اور دولت عرفان سے شاد کام ہوتے ۔ آپ صاحب کشف و کرامت بزرگ تھے بے شمار حاجت مند آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے اور آپ کی دعا و برکت سے کامیابی سے ہمکنار ہوتے ، ہمیشہ سفروحضرت میں جمعہ کے دن وعظ فرماتے اور عوام الناس کو شریعت مبارکہ اور سنت مقدسہ کی پیروی کی تلقین فرماتے ۔

وصال[ترمیم]

ان کی وفات 12محرم الحرام 5فروری (1294ھ/1877ء) میں ہوئی۔نماز جنازہ مولانا غلام دستگیر قصوری نے پڑھائی اور قصور کے عظیم قبرستان میں اپنے بزرگوں کے قریب محو استراحت ہوئے ۔

مولانا غلام قادر شائق رسول نگری نے عربی میں قطعۂ تاریخ وفات کہا جو لوح مزار پر کندہ ہے قطعہ یہ ہے

  • الا عبد الرسول الشیخ قدمات ھو الکامل بلا نقص ولا عیب
  • فان تسألن عن عام ار تحالہ اقل تاریخہ غوث بلا ریب[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تذکرہ اکابر اہل سنت: محمد عبد‌الحکیم شرف قادری:صفحہ225 نوری کتب خانہ لاہور