پاکستان–تاجکستان تعلقات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پاکستان–تاجکستان تعلقات
نقشہ مقام پاکستان اور تاجکستان

پاکستان

تاجکستان
سفارت خانے
پاکستان سفارت خانہ، دوشنبہ [1] تاجکستان سفارت خانہ، اسلام آباد
مندوب
سفیر (سفارتی عہدہ) Mr. Tariq Iqbal Soomro [1] سفیر (سفارتی عہدہ) Jononov Sherali Saydamirovich [2]

پاکستان تاجک تعلقات پاکستان اور تاجکستان کے مابین خارجہ تعلقات ہیں۔

دونوں ممالک محض 16 کلومیٹر (10 میل) کی دوری پر واقع ہیں۔ واخان راہداری شمال مشرقی افغانستان میں ایک تنگ خطہ ہے، جو چین تک پھیلا ہوا ہے یہ خطہ تاجکستان کو پاکستان سے الگ کرتا ہے۔ [3]

ممالک کا موازنہ[ترمیم]

عام نام پاکستان تاجکستان
سرکاری نام اسلامی جمہوریہ پاکستان جمہوریہ تاجک
قومی نشان
پرچم ربط=|حدود ربط=|حدود
رقبہ 881،913   کلومیٹر (340،509 مربع میل) 143،100   کلومیٹر (55،300 مربع میل)
آبادی 212،742،631 [4] 9،275،827
آبادی کثافت 244.4 / کلومیٹر (633 / مربع میل) 48.6 / کلومیٹر 2 (125.9 / مربع میل)
دارالحکومت اسلام آباد دوشنبہ
سب سے بڑا میٹروپولیٹن علاقہ کراچی (14،910،352) [5] دوشنبہ (843،252)
حکومت وفاقی پارلیمانی جمہوریہ یونیٹری صدر جمہوریہ
موجودہ رہنما عارف علوی امام علی رحمن
سرکاری زبانیں اردو تاجک
جی ڈی پی (برائے نام) 4 324.73 بلین [6] ۔3 7.350 بلین
جی ڈی پی (پی پی پی) [7] 1.195 ٹریلین [8] ۔5 30.547 بلین
جی ڈی پی (برائے نام) فی کس 6 1،650 7 807
جی ڈی پی (پی پی پی) فی کس ، 5،839 35 3،354
ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس Increase 0.562 ( میڈیم ) Increase 0.650 ( میڈیم )
فوجی اخراجات ۔6 9.6 بلین [9] M 53 ملین

تعلقات کی تاریخ[ترمیم]

دونوں ریاستوں کے مابین تعلقات اس وقت قائم ہوئے جب سویت اتحاد کے خاتمے کے بعد جمہوریہ تاجک آزاد ہوا۔ تجارت اور تعاون دونوں ممالک کے مابین مستقل طور پر فروغ پا رہا ہے، جس میں دو طرفہ تجارت میں بہتری لانے کے بارے میں متعدد اجلاس منعقد ہوئے ہیں۔ [10][11] مارچ 2008ء میں، تاجک سفیر، سعید بیگ نے اعلان کیا کہ ان کا ملک پاکستان اور ایران کو سستی بجلی برآمد کرے گا۔[12]

2019ء میں، پاکستان نے تاجک پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا آن ارائیول سہولیات کا اعلان کیا۔ [13]

پاکستان میں تاجک[ترمیم]

پاکستان میں کم از کم 12 لاکھ تاجک باشندے آباد ہیں۔ حالیہ برسوں میں، تاجکستان کے بہت سے تاجک اپنے آبائی ملک کے معاشی حالات کی وجہ سے پاکستان میں آباد وادی اشکومن میں آباد ہیں۔ 1979ء میں، افغانستان پر سوویت یونین کے حملے کے ساتھ، اس ملک سے ایک بڑی تعداد میں تاجک مہاجرین آئے اور پورے پاکستان میں آباد ہو گئے۔ صحیح تعداد کا پتا لگانا مشکل ہے کیوں کہ بہت سے سرکاری شناختی کارڈ نہیں رکھتے ہیں یا ان کی تعداد مردم شماری کے اعداد و شمار میں چترالی یا گلگتی کی حیثیت سے ہے۔ افغانستان سے آنے والے تاجک باشندوں کی بھی ایک بڑی تعداد ہے جو مستقل طور پر پاکستان میں آباد ہو گئی ہے۔ تاجکستان کے بہت سے تاجک مہاجرین پاکستان میں مقیم تھے اور ان میں سے کچھ تاجکستان واپس چلے گئے تھے۔ [14]

اسٹریٹجک منصوبہ[ترمیم]

گورنر ہاؤس اسلام آباد میں منعقدہ ایک میٹنگ میں، تاجک صدر اور پاکستانی وزیر اعظم نے چترالاشکاشمدوشنبہ جیسے روڈ نیٹ ورکس کے ذریعے پاکستان اور تاجکستان کو جوڑنے کے منصوبوں کی تصدیق کی۔ [15]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب Embassy of Pakistan, Dushanbe, Tajikistan
  2. Embassy of the Republic of Tajikistan in the Islamic Republic of Pakistan
  3. Mughal, M. A. Z. (2013)۔ "Pamir Alpine Desert and Tundra." In: Biomes & Ecosystems, vol. 1, pp. 978-980. Robert Warren Howarth (ed.)۔ Ipswich, MA: Salem Press.
  4. "http://www.pbscensus.gov.pk/content/provisional-summary-results-5th-population-and-housing-census-2017-0"۔ pbscensus.gov.pk۔ 15 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 دسمبر 2019  روابط خارجية في |title= (معاونت)
  5. "PROVISIONAL SUMMARY RESULTS OF 6TH POPULATION AND HOUSING CENSUS-2017"۔ ادارہ شماریات پاکستان۔ 10 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اکتوبر 2017 
  6. http://statisticstimes.com/economy/countries-by-projected-gdp.php
  7. "World Economic Outlook Database, اپریل 2018"۔ www.imf.org 
  8. "World Economic Outlook Database, اپریل 2018"۔ www.imf.org 
  9. https://economictimes.indiatimes.com/news/defence/20-increase-in-pakistan-defence-budget-signals-neighbours-intent/articleshow/63966279.cms
  10. "Pakistan, Tajikistan agree to boost trade"۔ Dawn.com۔ 2002-06-03۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2014 
  11. "Musharraf leaves for Tajikistan on Sunday"۔ Dawn.com۔ 2002-05-31۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2014 
  12. "Tajikistan to supply cheap power to Pakistan"۔ Dawn۔ 2008-03-30۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2014 
  13. "Pakistan visa"۔ Caravanistan (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2019 
  14. United Nations High Commissioner for Refugees (2002-10-01)۔ "Long-time Tajik refugees return home from Pakistan"۔ Unhcr.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2014 
  15. http://www.dawn.com/news/1219412