یوداہ طورو

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
یوداہ طورو

معلومات شخصیت
پیدائش 16 جون 1775(1775-06-16)
نیوپورٹ,جزیرہ رہوڈ
وفات جنوری 18، 1854(1854-01-18)
نیو اورلینز   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن رہوڈ آئی لینڈ   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ کاروباری شخصیت   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں 1812ء کی جنگ   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

یوداہ طورو عرصۂ حیات (16 جون، 1775ء سے 18 جنوری، 1854ء) ایک امریکی تاجر اور عوام ہمدرد شخص تھا۔ [2]

ابتدائی زندگی اور پیشہ[ترمیم]

طورو کے والد ہالینڈ کے اسحاق طورو کو نیو پورٹ کے پرتگالی سفاردی جماعت 1762ء میں طورو کنیسہ میں بطور ہزان منتخب کیا گیا تھا۔ [3] [4] امریکی انقلابی جنگ کے دوران انگریزوں کے نیوپورٹ پر قبضہ کرنے کے بعد یہ خاندان نیو یارک منتقل ہو گیا تھا ۔ پھر یہ خاندان 1782ء میں کنگسٹن، جمیکا چلا گیا۔ اسحاق کا انتقال 1783ء میں ہوا اور اس کی اہلیہ رینا اور یودہ طورو کی والدہ اپنے بھائی موسیٰ مائیکل ہیز کے ساتھ رہنے کے لیے اپنے کنبے کو بوسٹن منتقل کر دیا۔ اس کی موت 1787ء میں ہوئی اور یوداہ اور اس کے بہن بھائیوں کی پرورش اس کے چچا نے کی، جس نے بوسٹن کا پہلا بینک قائم کرنے میں حصہ لیا۔ [5]

طورو کو اس کے کزن سے پیار ہو گیا تھا لیکن اس کے والد نے اس سے شادی سے روکنے اور رومانوی تعلقات ختم کرنے کی امید میں اسے بحیرہ روم میں تجارتی سفر پر بھیجا ۔ [6] یوداہ اکتوبر 1801ء میں نیو اورلینز گیا جہاں اس نے ایک چھوٹی سی دکان کھولی۔ اس نے صابن ، موم بتیاں ، کوڈ مچھلی اور نیو انگلینڈ کی دوسری برآمدات فروخت کیں، بالآخر اس خطے کی ترقی اور اس کے کاروبار کو فروغ دینے خصوصا لوزیانا خرید کے بعد وہ ایک ممتاز بیوپاری اور جہازراں بنا ۔

اس نے خراب صحت کے باوجود 1812ء کی جنگ میں اینڈریو جیکسن کی فوج میں اپنا اندراج کیا ۔ وہ لڑائی سے جسمانی طور پر لڑنے کے لیے نااہل تھا ، لہذا اس نے رضاکارانہ طور پر نیواورلینز کی لڑائی میں توپخانوں کے لیے گولہ بارود لے جانے کا کام کیا، جس میں اس کو 12 پاؤنڈ کا گولہ ران پر لگا جس سے گوشت کا ایک بہت بڑا حصہ پھٹ گیا۔ اسے مردہ قرار دے کر ترک کر دیا گیا تاہم ورجینیا کے ایک تاجر ریزن ڈیوس شیفرڈ نے اسے بچایا ۔ چرواہے نے اسے صحت یاب ہونے تک مرہم پٹی کی اور پھر ان دونوں کی گہری دوستی زندگی بھر چلتی رہی۔ وہ جنگ کے بعد ایک سال میں صحت یاب ہوتا رہا، پھر جہاز رانی، تجارت اور جائیدادی املاک میں اپنے کاروباری مفادات کی تشکیل دوبارہ شروع کی۔ [6] اس نے کوئی بھی نئی جائداد حاصل کرنے کے لیے موجودہ جائدادوں کو رہن میں نہ ڈالنے کا ایک اصول بنایا اور وہ ایک چھوٹے سے فلیٹ میں سادہ زندگی بسر کرتا تھا۔ وہ کہا کرتا، "میں نے سخت معیشت کے ذریعہ ایک بڑی دولت کمائی،" جب کہ دوسروں نے اپنے آزادانہ اخراجات میں ایک بڑا حصہ خرچ کر دیا۔ " [7]

رفاہی کام[ترمیم]

یودہ طورو کی آخری شہرت البتہ رفاحی کاموں ہی کی وجہ سے ٹہری- اسنے اس وقت 40000 ڈالر جو اس وقت کی ایک خطیر رقم تھی نیوپورٹ یہودی قبرستان کو دی اور اولڈ سٹون فیکٹری خریدی جس کہ بارے میں اس وقت خیال کیا جاتا تھا کہ نورسمن نے بنائی تھی[8] اس کے ارد گرد باغ کو اب بھی طورو باغ کہا جاتا ہے

نیو اورلینز میں ، اس نے اپنے کاروباری منافع کا استعمال قبرستان خریدنے ، کنیسہ کی تعمیر ،مساکین کے لیے قیام گاہ اور زرد بخار میں مبتلا ملاحوں کے لیے ایک شفا خانہ کے ساتھ ساتھ تھیوڈور کلپ نامی خادم مسیحیت جس کی انھوں نے بہت تعریف کی کے لیے ایک توحید پرست گرجا بنانے میں کیا۔ . شفا خانہ طورو انفرمری، لوزیانا کا سب سے بڑا مفت ہسپتال بن گیا۔ [9] وہ نیو اورلینز کے بہت سے عیسائی خیراتی اداروں کے ساتھ ساتھ بنکر ہل میں امریکی انقلابی جنگ کی یادگار جیسے متنوع کاموں اور موبائل، الاباما میں ایک بڑی آگ کے متاثرین کی امداد کے لیے بہت بڑا مخیر تھا۔ یروشلم میں یہودی ظلم و ستم کا شکار عیسائیوں کے لیے نیو اورلینز میں فنڈ اکٹھا کرنے کی مہم میں ، انھوں نے کسی دوسرے مخیر سے دس گنا زیادہ رقم دی۔ [10] طورو کے بارے ایک لکھاری نے اس کے یہودی اور غیر یہودی دونوں مذہبی کاموں کو خیرات دینے کے لیے ان کی رضامندی کی تعریف کی: "اس کا ایک قابل تعریف خاکہ یہ واضح کیا گیا تھا کہ ، وہ صدقہ کی غیر فرقہ وارانہ تقسیم پر اعتقاد رکھتا تھا ، جب کہ خودہمیشہ اپنے عقیدے کے اصولوں پر سختی سے عمل پیرا رہا۔" [11] نیو یارک (جو اب ماؤنٹ سینا اسپتال ) میں یہود کے ایک اسپتال میں اس کے 20،000 ڈالر کے عطیہ کی وجہ سے اس کا آغاز 1855ء میں ہوا۔ [12]

نیوپورٹ میں طورو قبرستان (1850ء)

اس کی وفات پر، اس کی جائداد میں سے ریاست میساچوسٹس میں یہودی جماعتوں کے تقریبا تمام اراکین کو مالی اعانت فراہم کی اور اسپتالوں اور یتیم خانوں میں اپنے ترکہ سے معاونت کی وصیت کی۔ اس کے وارثوں نے پرانے یروشلم شہر، کے باہر یہود کی پہلی رہائشی آبادی اور خیرات گھر مشکنوت شانانیم کو مالی اعانت فراہم کی ۔ فلاڈیلفیا کی عبرانی ایجوکیشن سوسائٹی کو وصیت کے نتیجے میں، یہودی تعلیمی مرکز کے اعزاز میں1891ء میں طورو ہال کی تعمیر کا سبب بنی۔[13] ان کی وصیت نے مختلف کارخیر میں 500،000 ڈالر سے زیادہ رقم دی، جس کی جدید قدر تقریبا 90 لاکھ ڈالر کے برابر ہوگی۔ [10] اس کی وصیت میں ایک اور معاونت بھی شامل تھی ، اس کی کزن کیتھرین ہیز کو "اس قابل احترام دوست نے مجھ سے جو حسن سلوک روا رکھا اس کے اظہار میں۔" تاہم ، طورو کی اپنی موت سے چند روز قبل ہی ورجینیا میں ہیز کی وفات ہو گئی۔ [14]

اسے نیوپورٹ کے یہودی (طورو قبرستان) میں دفن کیا گیا ہے۔ اس مقبرہ کے پتھر پر لکھا ہوا لکھا ہے: "/ یوداہ طورو کی یاد میں / اس نے کتاب رفاح / میں لکھا ہے۔ ہمیشہ یاد رکھنا۔" [14]

طورو کنیسہ ، شمالی نیو اورلینز

طورو نیو اورلینز میں 50 سال سے زیادہ عرصے تک مقیم رہا اور وفات کے وقت شہر کی یہودی برادری کا ایک امیر ترین اور ممتاز رکن تھا۔ طوروشفاخانہ اور طورو کنیسہ کا نام ان کی یاد میں رکھا گیا ہے اور اس کی ان خیرات شہر کی نمایاں ورثہ میں شامل ہیں۔ [15]

نیو اورلینز کی ٹولین یونیورسٹی میں یوداہ طورو وظیفہ دیا جاتا ہے۔ ایوارڈ جیتنے والوں میں لوزیانا کے مرحوم جج ہنری ایل ییلیورٹن بھی شامل تھے۔

طوروکالج کا نام ان کے اعزاز میں رکھا گیا[ترمیم]

1970ء میں ریاست نیو یارک میں ٹورو کالج کو حق استناد دیا گیا جس کا نام یوداہ طورو اور اسحاق طورو (یہوداہ کا باپ) کے طورو خاندان پہ رکھا گیا ہے۔ امریکی صدر جارج واشنگٹن، نیو پورٹ رہوڈ آئی لینڈ میں طورو کنیسہ کا دورہ کیا تو طورو خاندان نے یونیورسٹیوں کے لیے بڑی بڑی عطیات فراہم کیں، شمالی امریکا کے براعظم کی پہلی مفت لائبریری، ریاستہائے متحدہ میں سماجی صحت کی سہولیات اور اسرائیل میں سرخیل بستیاں۔

نوٹ[ترمیم]

  1. "ترجمہ سکھلائی" 
  2. "Touro, Judah: The Database of Early American Jewish Portraits"۔ The American Jewish Historical Society۔ 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولا‎ئی 2012 [مردہ ربط]
  3. Henry Samuel Morais. Eminent Israelites of the Nineteenth Century: A Series of Biographical Sketches, p. 336.
  4. https://www.jewishvirtuallibrary.org/jsource/biography/touro.html
  5. Thomas Fleming. "'He Loved to Do Good in Secret'," Guideposts, October 1998, p. 28.
  6. ^ ا ب Fleming, p. 29.
  7. Jewish Virtual Library
  8. Milton Goldin (2000-02)۔ Touro, Judah (1775-1854), entrepreneur and philanthropist۔ American National Biography Online۔ Oxford University Press 
  9. ""...a charitable Institution for the relief of the Indigent sick...""۔ 15 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جنوری 2020 
  10. ^ ا ب Fleming, p. 30.
  11. Morais, p. 337.
  12. Niss, Barbara. This House of Noble Deeds: The Mount Sinai Hospital, 1852–2002, New York: NYU Press, 2002, آئی ایس بی این 0-8147-0500-6
  13. Fifty years' work of the Hebrew Education Society of Philadelphia, 1848-1898۔ Philadelphia, Pennsylvania: Hebrew Education Society۔ 1899 
  14. ^ ا ب Fleming, p. 31.
  15. "1854:New Orleans had a good friend in businessman Judah Touro"۔ The Times Picayune۔ 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولا‎ئی 2012 

بیرونی روابط[ترمیم]