مریضہ 31

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مریضہ 31 یا مریض 31 (انگریزی: Patient 31)، جسے انگریزی زبان میں کبھی کبھار سُپر اسپریڈر (انگریزی: Super spreader) بھی کہا جا رہا ہے، جنوبی کوریا کی ایک کووڈ 19 متاثرہ خاتون کو کہا گیا ہے، جس نے 2020ء میں اکیلے ہی طبی مشورے کے بر عکس خود کے سفر اور حرکنات کو محدود کرنے کی بجائے تقریبًا 1,160 لوگوں سے ربط و تعلق قائم کیا۔ اس طرح سے یہ مرض اس ملک میں ایک ہنگامی نوعیت اختیار کر گیا تھا۔ چوں کہ یہ مرض مضروبی انداز میں پھیلتا ہے، یہ مرض اس کے بعد 7,800 لوگوں میں منتقل ہوا اور اس کی وجہ سے ملک میں 60 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ [1]

واقعات[ترمیم]

جنوبی کوریا میں سب سے پہلے کووڈ کا معاملہ 20 جنوری میں دیکھنے میں آیا۔ یہ مرض شروع شروع کے ہفتوں میں کافی قابو رہا اور صرف 30 مرض ملک بھر میں پائے گئے تھے۔ یہ ابتدائی مریض ڈاکٹروں کی ہدایات پر سختی سے کار بند رہے تھے اور لگ یہی رہا تھا کہ یہ مرض ایک وبائی شکل نہیں اختیار کرے گا۔ مگر جب اکتیسویں مریض خاتون سامنے آئی، اس نے ڈاکٹروں کی ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے غیر معمولی سفر کیا اور 1,160 یا اس سے زائد لوگوں سے ملاقاتیں بلا تکلف کیں۔ اس سے ان میں سے کئی لوگ متاثر ہوئے۔ اس کے بعد سلسلہ وار انداز میں یہ مریضوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوتا رہا اور متاثرہ افراد کی تعداد 7,800 ہو گئی۔ ان میں سے ساٹھ سے زیادہ افراد کی ہلاکتیں بھی دیکھنے میں آئی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی رو سے جنوبی کوریا نے اپنے طور پر اس مرض کے جانچ اور روک تھام کی کافی کار گر کوششیں کی ہیں۔ تاہم یہ کوششیں شاید اس قدر مضرت رساں مرحلے سے نہ گزرتیں، اگر مریضہ 31 جیسی کوئی خاتون ما فون الفکر فروغندہ (سُپر اسپریڈر) کا کردار نہ نبھاتی۔ یہ طبی معاملہ معتدی امراض کی روک تھام میں سماجی فاصلہ گیری اور طبی ہدایات کی پاسداری کی اہمیت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ [1]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]