فون سیکس

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
فون سیکس سے متعلق ایک فلم کا پوسٹر۔ دنیا کے کئی ملک یا تو با اجرت فون سیکس کی اجازت ہے یا اس پھر اس کی اجازت کے لیے تحریکیں جاری ہیں۔
بریسبین میں یوم خواتین 2020ء کے موقع پر فون سیکس کو قانونی بنانے کے لیے جنسی ملازمین مارچ کرتے ہوئے۔
فون سیکس میں ایک شخص کے دماغی تصورات اور تنہائی میں شہوانی حرکات کی تصویر

فون سیکس (انگریزی: Phone sex) ایک مذاکرہ ہے جو دو یا اس سے زیادہ لوگوں کے بیچ دانستہ طور پر شہوانی انداز میں کیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد ہی دوران گفتگو دوسرے لوگوں میں شہوانی جذبات کو ابھارنا ہے۔ عام طور سے یہ دیکھا گیا ہے کہ ایسے لوگ جو عارضی طور اپنے شریک حیات یا زندگی کی محبت سے دور ہوتے ہیں، وہ فون سیکس کا استعمال کرتے ہیں۔ کئی جگہوں پر پیڈ یا بااجرت فون سیکس خدمت موجود ہے۔ اس کے لیے ایک خصوصی جنسی ملازم بھی ہوتا ہے۔ گفتگو کے لیے شہوانی مکالمات اور شہوانی تصورات کی ضرورت ہوتی ہے۔

وبائی امراض کے پھیلاؤ کے موقع پر فون سیکس کے محفوظ ہونے کا دعوٰی[ترمیم]

ماہرین کا اس سلسلے میں یہی کہنا ہے کہ کورونا وائرس جیسی وبا نے انسانوں کو اپنی زندگی دوبارہ سے سوچنے سمجھنے اور اسے نئے سرے سے ترتیب دینے کا موقع دیا ہے۔ ایسے میں ہم بستری کے لیے بھی ہمیں نئے طریقے اپنانے ہوں گے۔ اور قرنطینہ میں رہتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ مواصلاتی طریقوں سے پنی جنسی خواہش کی تسکین سمیت دیگر خود لذتی کے طریقے اپنائے جا سکتے ہیں جس میں کہ آپ کا جنسی ساتھی بھی شامل ہو۔ تاہم انھوں نے خبردار کیا ہے کہ یہ وبا ہماری زندگی کے تمام پہلووں کو متاثر کررہی ہے اور ایسے میں تبدیلی ناگزیر ہے جس سے الجھنے کی بجائے اسے وسیع النظری اور حوصلے سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔[1]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "کیا آجکل سیکس کرنے سے ہم کرونا وائرس کا شکار ہو سکتے ہیں؟"۔ 20 ستمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مارچ 2020